Deobandi Books

فیضان رحمت الہیہ

ہم نوٹ :

13 - 34
روغنِ گل کس کا نام ہے؟ گلاب کے پھول کی صحبت تل نے اٹھائی، اس میں گلاب کی خوشبو آئی، اب یہ تل کولہو میں پیلا گیا تو پھر جو تیل نکلا اس کا نام روغنِ گل ہے۔ اسی لیے کہتے ہیں کہ روغنِ گل دے دو، اب اس کو  تل کا تیل کیوں نہیں کہتے ہو؟ حالاں کہ تیل تو تل ہی کا ہوتا ہے لیکن گلاب یا چنبیلی کی صحبت کی برکت سے اس کانام بدل گیا، اب تل کے تیل کو روغنِ چنبیلی اور روغنِ گل کہا جاتا ہے کیوں کہ اب وہ تل گلاب اور چنبیلی کا صحبت یافتہ ہے۔
اہل اﷲ کی اہانت کرنے سے سوءِ خاتمہ کا اندیشہ ہے
تو دیکھو! مولانا رومی فرماتے ہیں کہ اگر کوئی روغنِ گل اور روغن چنبیلی کو تل کا تیل کہہ دے تو وہ اپنی توہینِ عزت کا مقدمہ دائر کردے گا حالاں کہ وہ ہے تو تل ہی کا تیل لیکن اب اس کا دام بدل گیا، نام بدل گیا، کام بدل گیا۔ ایسے ہی اہل اﷲ کے ماضی کا اگر کوئی تذکرہ کرے کہ صاحب یہ وہی تو ہیں جو شراب پیا کرتے تھے حالاں کہ توبہ کر کے وہ اس وقت اﷲ کا ولی ہے تو اﷲ تعالیٰ اس پر مقدمہ دائر کردیں گے:
مَن عَادٰی لِیْ وَلِیًّا فَقَدْ اٰذَنْتُہٗ بِالْحَرْبِ جو میرے ولی کو اذیت پہنچاتا ہے میری طرف سے اس کے لیے اعلانِ جنگ ہے۔یہ حدیثِ قدسی ہے، اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جو میرے اولیاء کی شان میں گستاخی کرتا ہے، اہانت کرتا ہے، ان کی توہین کرتا ہے، ان کا مذاق اُڑاتا ہے تو میرا اس کے ساتھ اعلانِ جنگ ہے۔علماء نے لکھا ہے کہ اس میں سوءِ خاتمہ کی وعید ہے۔
مومن کی قیمت اس کے دردِ نسبت سے ہے
تو دوستو! میں یہ عرض کررہا تھا کہ حضرت شاہ ولی اﷲ محدثِ دہلوی رحمۃ اﷲ علیہ نے بادشاہوں سے فرمایا تھا۔ سبحان اﷲ! ایسے علماء بھی ہوئے ہیں کہ بادشاہوں کو ڈانٹ لگا رہے ہیں، دہلی کی جامع مسجد میں مغل خاندان کے سلاطین کو اعلان کررہے ہیں کہ اے مغل خاندان کے بادشاہو اور اے تخت و تاج کے مالکان! ولی اﷲ دہلوی اپنے سینے میں ایک دل رکھتا ہے      ؎
_____________________________________________
4؎   صحیح البخاری:۹۶۳/۲،(۶۵۴۱)، باب التواضع،المکتبۃ المظہریۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
29 امور عشرہ برائے اصلاح معاشرہ 32 28
30 امور عشرہ برائے اصلاح معاشرہ 32 28
31 امور عشرہ برائے اصلاح معاشرہ 32 28
41 اصلی عقل مند کون لوگ ہیں؟ 8 35
42 اصلی عقل مند کون لوگ ہیں؟ 8 3
45 اصلی عقل مند کون لوگ ہیں؟ 8 1
46 اہل اﷲ کی محبوبیت کا راز 9 1
47 اﷲ والوں پر فدا ہونے کا انعام 11 1
48 بدون صحبتِ شیخ کوئی صاحبِ نسبت نہیں ہوسکتا 12 1
49 اہل اﷲ کی اہانت کرنے سے سوءِ خاتمہ کا اندیشہ ہے 13 1
50 مومن کی قیمت اس کے دردِ نسبت سے ہے 13 1
51 حسنِ فانی کا انجام 15 1
52 محبت فی اللہ کا انعام 16 1
53 بندوں کا سکون آغوشِ رحمتِ الٰہی میں ہے 17 1
54 راہ بر کے بغیر راستہ طے نہیں ہوسکتا 19 1
55 شیخ حماد رحمۃ اﷲ علیہ کا ارشاد 21 1
56 دینی خُدّام کے لیے حفاظتِ صحت نہایت ضروری ہے 22 1
57 اﷲ تعالیٰ سے قوی اور صحیح تعلق ضروری ہے 23 1
58 فیضانِ رحمتِ الٰہیہ کی علامت 24 1
59 بیویوں سے بد اخلاقی کا انجام 25 1
60 بیویوں کی دلجوئی کرنا سنتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے 26 1
61 دینی خُدّام پر شانِ رحمت غالب ہونی چاہیے 27 1
62 قبولیتِ دعا کی صورتیں مختلف ہوتی ہیں 28 1
63 بندوں کی لغزشوں کو معاف کرنا بھی رحمتِ حق کا فیضان ہے 29 1
64 آیتِ بالا سے ایک مسئلے کا استنباط 30 1
Flag Counter