Deobandi Books

فیضان رحمت الہیہ

ہم نوٹ :

26 - 34
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم گھر میں ہمیشہ مسکرا کر داخل ہوتے تھے۔
بیویوں کی دلجوئی کرنا سنتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے
لیکن کیا کہیں کہ اچھے اچھے دیندار لوگ دوستوں میں خوب ہنسیں گے لیکن جب گھر میں بیوی کے پاس جائیں گے تو یا تو بایزید بسطامی رحمۃ اﷲ علیہ کی طرح عرشِ اعظم پر مراقبہ کرتے ہوئے، آنکھ بند کیے ہوئے، تسبیح پڑھتے ہوئے، گردن جھکائے ہوئے داخل ہوتے ہیں یا پھر آنکھیں لال لال کیے ہوئے فرعون بے سامان بنے ہوئے آتے ہیں، دوستوں کی لڑائی، اور دنیا بھر کی پریشانی اور غصہ بیوی پر اُتارتے ہیں، وہ بے چاری دن بھر انتظار کرتی ہے کہ میاں آئیں گے تو ذرا دل بہلائیں گے۔ تم تو گھر کے باہر ہزاروں سے ملتے ہو، بیوی بے چاری کس سے ملتی ہے لہٰذا ذرا اس پر رحم کرو، یہ تمہاری شفقتوں کا، تمہاری محبتوں کا انتظار کرتی ہے کہ میرا شوہر شام کو گھر آئے گا تو میں کچھ دل بہلاؤں گی مگر بیوی کو  کبھی کوئی لطیفہ نہیں سناتے، نہ کبھی ہنساتے ہیں بلکہ ہر وقت اس سے شکایت رہتی ہے کہ تکیہ ٹھیک سے نہیں دھویا، یہ چادر میلی ہے، کپڑے استری کیوں نہیں کیے، کیا وہ اسی کام کے لیے ہے؟ اور خود دوستوں کے ساتھ ہر وقت لطیفے سنارہے ہیں اور قہقہے لگا رہے ہیں، اگر ان کا قہقہہ ریکارڈ کرلیا جائے تو نہ جانے کتنی دور تک ان کی ہنسی کی آواز پہنچے۔ کتنے ظلم کی بات ہے! اس بے چاری کا بھی تم پر حق ہے۔ ذرا حدیثوں کا مطالعہ کرو کہ سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم ازواجِ مطہرات کی کس درجہ دلجوئی فرماتے تھے۔ وہ شخص بہت بڑا ولی اﷲ ہے جو اپنے فرض، واجب اور سنتِ مؤکدہ کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ اپنی بیویوں سے اتنی خوش اخلاقی سے پیش آتا ہے کہ جب وہ شوہر کا نام لیتی ہیں تو ان کی آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں کہ میرا شوہر انتہائی کریم ہے۔
دوستو! یہ کیا کہ آدمی آپ سے پریشان ہوجائے، یہاں شوہروں کی ستائی ہوئی تعویذ یا دعائیں لینے بے چاری اتنی مظلوم خواتین آتی ہیں کہ میرا شوہر رات کو دو بجے گھر آتا ہے اور میری طرف دیکھتا بھی نہیں۔ دل روتا ہے کہ یا اﷲ! لوگوں کو کیا ہوگیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایسے لوگ چین سے نہیں ہیں، واﷲ! مسجد میں کہتا ہوں کہ جو اﷲ تعالیٰ کی مخلوق کو بے چین
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
29 امور عشرہ برائے اصلاح معاشرہ 32 28
30 امور عشرہ برائے اصلاح معاشرہ 32 28
31 امور عشرہ برائے اصلاح معاشرہ 32 28
41 اصلی عقل مند کون لوگ ہیں؟ 8 35
42 اصلی عقل مند کون لوگ ہیں؟ 8 3
45 اصلی عقل مند کون لوگ ہیں؟ 8 1
46 اہل اﷲ کی محبوبیت کا راز 9 1
47 اﷲ والوں پر فدا ہونے کا انعام 11 1
48 بدون صحبتِ شیخ کوئی صاحبِ نسبت نہیں ہوسکتا 12 1
49 اہل اﷲ کی اہانت کرنے سے سوءِ خاتمہ کا اندیشہ ہے 13 1
50 مومن کی قیمت اس کے دردِ نسبت سے ہے 13 1
51 حسنِ فانی کا انجام 15 1
52 محبت فی اللہ کا انعام 16 1
53 بندوں کا سکون آغوشِ رحمتِ الٰہی میں ہے 17 1
54 راہ بر کے بغیر راستہ طے نہیں ہوسکتا 19 1
55 شیخ حماد رحمۃ اﷲ علیہ کا ارشاد 21 1
56 دینی خُدّام کے لیے حفاظتِ صحت نہایت ضروری ہے 22 1
57 اﷲ تعالیٰ سے قوی اور صحیح تعلق ضروری ہے 23 1
58 فیضانِ رحمتِ الٰہیہ کی علامت 24 1
59 بیویوں سے بد اخلاقی کا انجام 25 1
60 بیویوں کی دلجوئی کرنا سنتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے 26 1
61 دینی خُدّام پر شانِ رحمت غالب ہونی چاہیے 27 1
62 قبولیتِ دعا کی صورتیں مختلف ہوتی ہیں 28 1
63 بندوں کی لغزشوں کو معاف کرنا بھی رحمتِ حق کا فیضان ہے 29 1
64 آیتِ بالا سے ایک مسئلے کا استنباط 30 1
Flag Counter