فیضان رحمت الہیہ |
ہم نوٹ : |
|
آتی نہیں تھی نیند مجھے اضطراب سے ان کے کرم نے گود میں لے کر سلا دیا ذکر سے قرب بڑھا اور اﷲ کی رحمت نے اپنی آغوش میں لے لیا تو ربّ العَالمین، ارحم الراحمین کی آغوشِ رحمت میں نیند نہ آئے گی؟ معلوم ہوا کہ ذکر میں اس لیے نیند آتی ہے کہ بندہ اﷲ تعالیٰ کی آغوشِ رحمت میں ہوتاہے اور جب زیادہ نیند آنے لگے تو سوجایا کرو۔ ایک صاحب نے مولانا گنگوہی رحمۃ اﷲ علیہ کولکھا کہ حضرت! جب ذکر اﷲ کرتا ہوں تو نیند پریشان کرتی ہے، فرمایا کہ سر کے نیچے تکیہ رکھ اور سوجایا کر، زبردستی ذکر مت کر۔ جب نیند آئے سرکے نیچے تکیہ رکھو اور سوجاؤ، جب بیدار ہوجاؤ، دماغ تازہ ہوجائے پھر اﷲ کا ذکر پورا کرلو یا کسی اور وقت پورا کرلو اور پھر یہ حدیث پڑھی: لَا تَفْرِیْطَ فِی النَّوْمِ 6؎نیند میں کمی نہیں کرنی چاہیے۔ نیند میں کمی سے بہت سارے امراض پیدا ہوجاتے ہیں، نیند کی کمی سے سارے جسم کے اعضا کمزور ہوجاتے ہیں،کیوں کہ اﷲ تعالیٰ نے نیند کی شان میں آیت نازل کی ہے کہ یہ بڑی پیاری چیز ہے۔ اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: وَّجَعَلۡنَا نَوۡمَکُمۡ سُبَاتًا ۙ 7 ؎اے دنیا والو! ہم نے تمہارے لیے نیند کو سببِ آرام بنایا ہے۔ جب سارے اعضا آرام کر لیں گے تو صحت مند ہوجائیں گے، چھ گھنٹے سے کم سونے والا اپنے اوپر ظلم کرتا ہے اور دماغی کام کرنے والا آٹھ گھنٹہ سوئے۔ دینی خُدّام کے لیے حفاظتِ صحت نہایت ضروری ہے حضرت حاجی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ جو شخص دماغ سے کام لے مگر سر پر تیل نہ لگائے، مغزِ بادام نہ کھائے، معجون مقوی دماغ نہ کھائے اورپھر اس کا دماغ کمزور _____________________________________________ 6؎سنن ابی داؤد:۶۳/۱، باب فی من نام عن الصلٰوۃ او نسیھا،ایج ایم سعید 7؎النبا:۹