Deobandi Books

فیضان رحمت الہیہ

ہم نوٹ :

29 - 34
بِہَا اِحْدٰی ثَلٰثٍ: اِمَّا اَنْ تُعَجَّلَ لَہٗ دَعْوَتُہٗ  وَ اِمَّا اَنْ یَّدَّخِرَھَا لَہٗ فِی الْاٰخِرَۃِ   وَاِمَّا اَنْ یَّصْرِفَ عَنْہُ مِنَ السُّوْءِ  مِثْلَہَا8؎
یعنی مومن کی ہر دعا قبول ہوتی ہے لیکن قبولیت کی شکلیں مختلف ہوتی ہیں کبھی وہی چیز دے دیتے ہیں جو بندہ مانگ رہاہے، کبھی دعا کی برکت سے کسی بہت بڑے حادثے یا کسی بڑی مصیبت یا نقصان سے بچالیتےہیں اورکبھی یہاں نہیں دیتے آخرت میں دیتے ہیں۔پس جس کی دعا قبول نہ ہو، یعنی جس کی دعا قبول ہونے میں دیر ہو کیوں کہ دعا تو فوراً قبول ہوجاتی ہے لیکن کبھی اﷲ تعالیٰ دیر سے اس کا ظہور فرماتے ہیں تا کہ میرا بندہ دیر تک مجھے یاد کرتا رہے     ؎
اُمید   نہ   بر   آنا    اُمید   بر  آنا   ہے
اک عرضِ مسلسل  کا کیا خوب بہانہ ہے
اﷲ تعالیٰ چاہتے ہیں کہ یہ ہم سے زیادہ دن تک عرض و معروض کرتا رہے، لذتِ مناجات لیتا رہے، ا س کی آواز اﷲ کو اچھی لگتی ہے اور یہ ظالم سمجھتا ہے کہ اﷲ میاں نے میری سنی ہی نہیں۔ علامہ ابوالقاسم قشیری اپنے رسالہ قشیریہ میں فرماتے ہیں کہ  جس شخص کی دعا ابھی قبول نہیں ہوئی، اس کی آرزو پوری نہیں ہوئی مگر وہ پھر بھی اﷲ کو اسی محبت سے یاد کرتا رہتا ہے تو فرماتے ہیں لَقَدْ قَامَ بِحَقِّ رَبِّہٖ یہ اپنے رب کاحق ادا کررہا ہے، اور جس کی ہر آرزو پوری ہوجائے اُس کے بارے میں فرماتے ہیں لَقَدْ قَامَ بِحَظِّ نَفْسِہٖیہ اپنے نفس کی خوشیوں پر اﷲ کا شکر ادا کررہا ہے لہٰذا اصلی عبادت گزار وہ ہے جس نے اﷲکواﷲ کے لیے چاہا۔ 
بندوں کی لغزشوں کو معاف کرنا بھی رحمتِ حق کا فیضان ہے
تو میں عرض کررہا تھا کہ اﷲ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:
وَ لَوۡ کُنۡتَ فَظًّا غَلِیۡظَ الۡقَلۡبِ لَانۡفَضُّوۡا مِنۡ حَوۡلِکَ
اے اﷲ کے نبی! اگر آپ تند خو، سخت طبیعت ہوتے تو آپ کے پاس سے سب لوگ منتشر ہوجاتے۔ آگے فرماتے ہیں:
_____________________________________________
8؎   مسند احمد :213/17(11133)،مؤسسۃ الرسالۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
29 امور عشرہ برائے اصلاح معاشرہ 32 28
30 امور عشرہ برائے اصلاح معاشرہ 32 28
31 امور عشرہ برائے اصلاح معاشرہ 32 28
41 اصلی عقل مند کون لوگ ہیں؟ 8 35
42 اصلی عقل مند کون لوگ ہیں؟ 8 3
45 اصلی عقل مند کون لوگ ہیں؟ 8 1
46 اہل اﷲ کی محبوبیت کا راز 9 1
47 اﷲ والوں پر فدا ہونے کا انعام 11 1
48 بدون صحبتِ شیخ کوئی صاحبِ نسبت نہیں ہوسکتا 12 1
49 اہل اﷲ کی اہانت کرنے سے سوءِ خاتمہ کا اندیشہ ہے 13 1
50 مومن کی قیمت اس کے دردِ نسبت سے ہے 13 1
51 حسنِ فانی کا انجام 15 1
52 محبت فی اللہ کا انعام 16 1
53 بندوں کا سکون آغوشِ رحمتِ الٰہی میں ہے 17 1
54 راہ بر کے بغیر راستہ طے نہیں ہوسکتا 19 1
55 شیخ حماد رحمۃ اﷲ علیہ کا ارشاد 21 1
56 دینی خُدّام کے لیے حفاظتِ صحت نہایت ضروری ہے 22 1
57 اﷲ تعالیٰ سے قوی اور صحیح تعلق ضروری ہے 23 1
58 فیضانِ رحمتِ الٰہیہ کی علامت 24 1
59 بیویوں سے بد اخلاقی کا انجام 25 1
60 بیویوں کی دلجوئی کرنا سنتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے 26 1
61 دینی خُدّام پر شانِ رحمت غالب ہونی چاہیے 27 1
62 قبولیتِ دعا کی صورتیں مختلف ہوتی ہیں 28 1
63 بندوں کی لغزشوں کو معاف کرنا بھی رحمتِ حق کا فیضان ہے 29 1
64 آیتِ بالا سے ایک مسئلے کا استنباط 30 1
Flag Counter