Deobandi Books

فیضان رحمت الہیہ

ہم نوٹ :

27 - 34
رکھتا ہے کبھی چین نہیں پاسکتا،اپنے دل کو ٹٹول کر دیکھ لو۔ اور اس کی سب سے بڑی وجہ باہر کی عورتوں سے بدنظری کرنا ہے کیوں کہ جب اِدھر اُدھر نظر خراب کی تو باہر کی چیز اچھی لگی اور اپنی بیوی خراب لگنے لگی۔ اب باہر سے بدنظری کرکے شوہر صاحب گھر آکر منہ ٹیڑھا کیے دوسری طرف لیٹے ہیں کہ تم سے تو باہر والی اچھی ہے۔ اس کا آخر میں یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ بعضے ایسے مصائب میں مبتلا ہوئے کہ عمر بھر پچھتاتے رہے۔ ایسے ایسے واقعات سننے میں آتے ہیں کہ کیا بتاؤں۔ اسی لیے کہتا ہوں کہ اﷲ کی مخلوق سمجھ کر ان کی دعائیں لو، ان سے اتنے اخلاق سے پیش آؤ کہ وہ ہر وقت تمہارے لیے دعا گو رہیں۔ تو اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں:
فَبِمَا رَحۡمَۃٍ مِّنَ اللہِ لِنۡتَ لَہُمۡ 
اے نبی(صلی اﷲ علیہ وسلم )!آپ اپنے صحابہ پر رحمۃ للعالمین کی جو شان دِکھا رہے ہیں یہ آپ کے اوپر میری شانِ ارحم الراحمین کی رحمت کا فیضان ہے۔ حکیم الامت نے تفسیر بیان القرآن میں فرمایا کہ دیکھو مخلوقِ خدا پر رحمت اور ان سے خوش اخلاقی سے پیش آنا عبادت ہے اور عبادت کی توفیق خدائے تعالیٰ کی رحمت سے ہوتی ہے اسی لیے اﷲ تعالیٰ نے اس آیت میں فرمایا ہے کہ آپ کی شفقت اور نرمی یہ اﷲ تعالیٰ کی رحمت کا فیض ہے، یہ اس آیت کی تفسیر ہوگئی۔ 
دینی خُدّام پر شانِ رحمت غالب ہونی چاہیے
آگے اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں:
وَ لَوۡ کُنۡتَ فَظًّا غَلِیۡظَ الۡقَلۡبِ لَانۡفَضُّوۡا مِنۡ حَوۡلِکَ
اگر خدانخواستہ آپ تند خو اور سخت طبیعت کے ہوتے تو صحابہ آپ کے پاس سے منتشر ہوجاتے اور آپ کے فیوض و برکات سے محروم ہوجاتے۔ آج استادوں کو، بزرگوں کو اور علمائے دین کو غرض جن لوگوں کو بھی اﷲ تعالیٰ نے دین کی خدمت کا کوئی موقع دیا ہے ان کو چاہیے کہ اپنے اخلاق میں نہایت حسن پیدا کریں، ایسا نہ ہو کہ ان کی بد اخلاقی سے لوگ منتشر ہوجائیں کہ بھائی وہاں مت جانا ان پر تو ہر وقت جلال ہی چڑھا رہتا ہے، ان جلال والوں پر مجھے بہت غصہ آتا ہے کیوں کہ جلال ولال کچھ نہیں ہوتا یہ سب نفسانیت ہوتی ہے یا زیادہ وظیفہ پڑھنے کی گرمی ہوتی ہے، یہ آلو بیچنے والوں کو بھی جلال دِکھاتے ہیں کہ آلو اور ڈالو ورنہ      ؎
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
29 امور عشرہ برائے اصلاح معاشرہ 32 28
30 امور عشرہ برائے اصلاح معاشرہ 32 28
31 امور عشرہ برائے اصلاح معاشرہ 32 28
41 اصلی عقل مند کون لوگ ہیں؟ 8 35
42 اصلی عقل مند کون لوگ ہیں؟ 8 3
45 اصلی عقل مند کون لوگ ہیں؟ 8 1
46 اہل اﷲ کی محبوبیت کا راز 9 1
47 اﷲ والوں پر فدا ہونے کا انعام 11 1
48 بدون صحبتِ شیخ کوئی صاحبِ نسبت نہیں ہوسکتا 12 1
49 اہل اﷲ کی اہانت کرنے سے سوءِ خاتمہ کا اندیشہ ہے 13 1
50 مومن کی قیمت اس کے دردِ نسبت سے ہے 13 1
51 حسنِ فانی کا انجام 15 1
52 محبت فی اللہ کا انعام 16 1
53 بندوں کا سکون آغوشِ رحمتِ الٰہی میں ہے 17 1
54 راہ بر کے بغیر راستہ طے نہیں ہوسکتا 19 1
55 شیخ حماد رحمۃ اﷲ علیہ کا ارشاد 21 1
56 دینی خُدّام کے لیے حفاظتِ صحت نہایت ضروری ہے 22 1
57 اﷲ تعالیٰ سے قوی اور صحیح تعلق ضروری ہے 23 1
58 فیضانِ رحمتِ الٰہیہ کی علامت 24 1
59 بیویوں سے بد اخلاقی کا انجام 25 1
60 بیویوں کی دلجوئی کرنا سنتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے 26 1
61 دینی خُدّام پر شانِ رحمت غالب ہونی چاہیے 27 1
62 قبولیتِ دعا کی صورتیں مختلف ہوتی ہیں 28 1
63 بندوں کی لغزشوں کو معاف کرنا بھی رحمتِ حق کا فیضان ہے 29 1
64 آیتِ بالا سے ایک مسئلے کا استنباط 30 1
Flag Counter