فیضان رحمت الہیہ |
ہم نوٹ : |
|
(مجلس میں کچھ لوگ دور دور بیٹھے ہوئے تھے ان کو مخاطب کر کے فرمایا) جو لوگ دور دور بیٹھے ہیں ان سے کہتا ہوں کہ قریب قریب ہوجائیں، اپنی جگہ سے تھوڑا سا کھسک جائیں، اس نیت سے کھسک جائیں کہ جگہ بدل جائے، جگہ بدلنے سے انشراح بھی ہوتا ہے، دیکھیں جانور کو جہاں صبح باندھتے ہیں شام کو دوسری جگہ باندھتے ہیں اس سے جانوروں کو بھی فرحت حاصل ہوتی ہے تو جگہ بدلنے سے انسانوں کو بھی فرحت حاصل ہوتی ہے۔ دوسرا فائدہ یہ ہے کہ نیند غائب ہوجاتی ہےلہٰذا اس حرکت میں برکت ہے۔ دیکھو کتنے آدمی باہر بیٹھے تھے اب اندر آگئے لہٰذا آپ اﷲ کے دیوانوں سے مل مل کر بیٹھیے۔اﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے: اِذَا قِیۡلَ لَکُمۡ تَفَسَّحُوۡا فِی الۡمَجٰلِسِ فَافۡسَحُوۡا یَفۡسَحِ اللہُ لَکُمۡ 2؎جب تمہیں کہا جائے کہ مِل مِل کر بیٹھو تو اس وقت اس پر عمل کرنا چاہیے اور اس پر وعدہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ تمہیں کشادگی عطا کردے گا۔ اگر آپ نے کسی مسلمان بھائی کے لیے جگہ کشادہ کردی تو اس کے بدلے میں یَفۡسَحِ اللہُ لَکُمۡ اﷲ تعالیٰ تمہیں کشادگی عطا کرے گا۔ دیکھا! آپ نے تھوڑی سی حرکت کی، اپنے بھائیوں کو جگہ دے دی تو اﷲ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ ہم اس کے بدلے میں تمہارے لیے کشادگی عطا کردیں گے، تو یہ انعام آپ کو مفت ملے گا اور مفت کے لیے آپ نے فارسی کا یہ مقولہ سنا ہوگا کہ ’’مفت را چہ گفت‘‘ یعنی جب مفت ملے تو پھر کیا کہنا۔ تو یہ ہیرے جواہرات آپ کو مفت مل گئے۔ تو جب آپ حکیم الامت کے اس رسالے کو پڑھیں گے اور اس پر عمل کریں گے تو اس کا ثواب جنہوں نے طبع کیا ہے ان کو بھی ملے گا اور ان کی مرحومہ بیٹی کو بھی ملے گاان شاء اﷲ، اﷲ تعالیٰ ان کے عمل کو قبول فرمائیں۔ یہاں سے ایسے رسالے اکثر مفت ملتے رہتے ہیں، قرآن و حدیث کی دعاؤں کے خزانے بھی مفت تقسیم ہوتے ہیں۔ میرا مدینہ طیبہ کا ایک وعظ ہے ’’استغفار کے ثمرات ‘‘ وہ بھی مفت ملتا ہے۔ اپنے پیسوں سے اس کو طبع کراکر تقسیم کراتے رہیں تو اس سے دین بھی پھیلتا ہے اور ثواب بھی ملتا ہے لہٰذا کبھی اپنے والد کے نام، کبھی اپنی والدہ کے نام اور کبھی اپنے نام اپنی کرنسی کو آخرت کے زرِ مبادلہ سے ٹرانسفر کرالیں ورنہ جس دن قبر میں جنازہ اُترے گا ملک بدل جائے گا، کرنسی بدل جائے گی جیسے جدہ پہنچتے ہی _____________________________________________ 2؎المجادلۃ:11