Deobandi Books

فیضان رحمت الہیہ

ہم نوٹ :

14 - 34
دلے   دارم     جواہر    پارۂ   عشق   تحویلش
کہ دارد  زیرِ گردوں  میر سامانے کہ من دارم 
دہلی کی جامع مسجد کے منبر سے یہ شاہ ولی اﷲ کا اعلان ہے اور مخاطَب کون ہیں؟ مغلیہ سلطنت کے تمام بادشاہ اور سلاطین۔ کہ میں سینے میں ایک دل رکھتا ہوں جس میں اﷲ تعالیٰ کی محبت کے جواہرات و موتی ہیں،  آسمان کے نیچے مجھ سے بڑا رئیس اور امیر کوئی ہوتو مقابلے میں آئے۔ سبحان اﷲ! کیا اعلان ہے کہ میں اپنے دل میں اﷲ کی محبت کی جو دولت رکھتا ہوں تو کوئی ہے ایسا دولت مند جو میرے مقابلے میں آئے۔اس کی شرح یہ ہے کہ گویا بزبانِ حال یہ فرمایا کہ اے تخت وتاج کے مالکان! اے بڑے بڑے بنگلوں کے مالکان! اے بڑے بڑے کارخانے والو اور سرمایہ دارو! بے پناہ دولت والو! بڑے بڑے بینک بیلنس والو! شامی کباب اور بریانی اور انڈا اور مرنڈا اڑانے والو! جس دن کفن لپیٹ کر تمہارا جنازہ زمین کے نیچے اُترے گا اس وقت کرنسی بدل جائے گی پھر تم اپنی قیمت لگانا کہ تمہاری کیا قیمت ہے، اس وقت پتا چلے گا کہ تمہاری کیا قیمت ہے۔ علامہ سید سلیمان ندوی رحمۃ اﷲ علیہ کو اﷲ تعالیٰ جزائے خیر دے، اتنا پیارا شعر کہا ہے کہ میں جب بھی پڑھتا ہوں تو وجد آجاتا ہے۔ فرماتے ہیں   ؎
ہم  ایسے  رہے   یا   کہ   ویسے  رہے
وہاں   دیکھنا    ہے    کہ    کیسے  رہے
لوگ کہتے ہیں نا کہ میں کمشنر ہوگیا اور میں ڈی آئی جی ہوگیا ہوں اور میں فلاں کارخانے کا مالک ہوں، ’’میں میں‘‘  کا نشہ ہے، بوتل سے بھی زیادہ دولت کا نشہ ہوتا ہے لیکن علامہ سید سلیمان ندوی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں، سبحان اﷲ! کیا سادگی ہے، کیا حقیقت ہےکہ  ؎
ہم  ایسے  رہے   یا   کہ   ویسے   رہے
وہاں    دیکھنا   ہے    کہ     کیسے    رہے
حیاتِ  دو  روزہ   کا   کیا   عیش   و    غم 
مسافر    رہے     جیسے      تیسے    رہے
اس لیے شاعر کہتا ہے     ؎
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
29 امور عشرہ برائے اصلاح معاشرہ 32 28
30 امور عشرہ برائے اصلاح معاشرہ 32 28
31 امور عشرہ برائے اصلاح معاشرہ 32 28
41 اصلی عقل مند کون لوگ ہیں؟ 8 35
42 اصلی عقل مند کون لوگ ہیں؟ 8 3
45 اصلی عقل مند کون لوگ ہیں؟ 8 1
46 اہل اﷲ کی محبوبیت کا راز 9 1
47 اﷲ والوں پر فدا ہونے کا انعام 11 1
48 بدون صحبتِ شیخ کوئی صاحبِ نسبت نہیں ہوسکتا 12 1
49 اہل اﷲ کی اہانت کرنے سے سوءِ خاتمہ کا اندیشہ ہے 13 1
50 مومن کی قیمت اس کے دردِ نسبت سے ہے 13 1
51 حسنِ فانی کا انجام 15 1
52 محبت فی اللہ کا انعام 16 1
53 بندوں کا سکون آغوشِ رحمتِ الٰہی میں ہے 17 1
54 راہ بر کے بغیر راستہ طے نہیں ہوسکتا 19 1
55 شیخ حماد رحمۃ اﷲ علیہ کا ارشاد 21 1
56 دینی خُدّام کے لیے حفاظتِ صحت نہایت ضروری ہے 22 1
57 اﷲ تعالیٰ سے قوی اور صحیح تعلق ضروری ہے 23 1
58 فیضانِ رحمتِ الٰہیہ کی علامت 24 1
59 بیویوں سے بد اخلاقی کا انجام 25 1
60 بیویوں کی دلجوئی کرنا سنتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے 26 1
61 دینی خُدّام پر شانِ رحمت غالب ہونی چاہیے 27 1
62 قبولیتِ دعا کی صورتیں مختلف ہوتی ہیں 28 1
63 بندوں کی لغزشوں کو معاف کرنا بھی رحمتِ حق کا فیضان ہے 29 1
64 آیتِ بالا سے ایک مسئلے کا استنباط 30 1
Flag Counter