Deobandi Books

عظمت صحابہ

ہم نوٹ :

12 - 42
سے، کپڑا ملتا ہے کپڑے والوں سے، امرود ملتا ہے امرود والوں سے، آم ملتا ہے آم والوں سے۔ آپ کسی کپڑے والے سے جاکر کہو کہ ایک کلو مٹھائی د ے دو تو وہ کیا کہے گا؟ دماغ کے ہاسپٹل میں ایڈمٹ ہوجائیے، ڈاکٹر سے دماغ کا علاج کرائیے، آپ کپڑے کی دوکان پر مٹھائی لینے آئے ہیں؟ اور اگر مٹھائی کی دوکان پر جا کر کہو کہ پانچ گز کپڑا دے دو تو وہ بھی یہی کہے گا کہ ہاں جناب آپ بھی اسی(Category) کے آدمی ہیں، آپ بھی جائیے دماغ کے ہسپتال میں۔ 
تو شاہ عبد الغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ آم، آم والوں سے، امرود، امرود والوں سے، کباب، کباب والوں سے، مٹھائی، مٹھائی والوں سے اور کپڑا کپڑے والوں سے ملتا ہے تو اللہ بھی اللہ والوں سے ملتا ہے۔ دنیامیں کوئی ولی اللہ ایسا نہیں گزرا جس نے کسی اللہ والے کی صحبت نہ اُٹھائی ہو جیسے دیسی آم لنگڑے آم کی پیوند کے بغیر لنگڑا آم نہیں بن سکتا، آپ دیسی آم کو لنگڑے آم سے متعلق ایک لاکھ کتابیں مع سند اور مصنفین کے نام کے ساتھ یاد کرادیں بلکہ سوانحِ مصنفین کا بھی حافظ بنا دیں لیکن جب تک اسے لنگڑے آم کی قلم نہیں لگے گی اُس وقت تک دیسی آم لنگڑا آم نہیں بنے گا۔ میرے شیخ شاہ ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم نے جب میری اس مثال کو سنا تو ہنس کر فرمایا کہ دیسی آم لنگڑے آم کی صحبت اور قلم سے لنگڑا آم ہوتا ہے لیکن دیسی دل، غفلت کا مارا دل، حُبِّ جاہ اور دنیا کے مال کا مارا ہوا دل جب اللہ والوں کے دل سے پیوند کھاتا ہے تو لنگڑا دل نہیں بنتا، تگڑا دل بن جاتا ہے اور اس کے پاس جتنے بگڑے دل رہتے ہیں وہ بھی تگڑے دل بن جاتے ہیں۔ حضرت نے کیا عمدہ بات فرمائی کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ لوگ یہ سمجھیں کہ ہم اللہ والوں کے دل سے اپنا دل پیوند کریں گے تو کہیں ہمارا دل لنگڑا نہ ہوجائے۔
واہ رے شیخ!اس کو شیخ کہتے ہیں، فرمایا کہ اللہ والوں کے دل سے جب تمہارا دل پیوند ہوگا تو تگڑا دل بنے گا اور اتنا تگڑا ہوگا کہ سارا معاشرہ، سارا زمانہ آپ کو مرعوب نہیں کرسکتا ان شاء اللہ اور آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ صاحب ہم زمانے کے ہاتھوں مجبور ہوگئے تھے بلکہ اللہ والوں کی صحبت کے بعد وہ ایمان، وہ یقین عطا ہوگا کہ آپ اہل ِ زمانہ سے ببانگِ دُہل یہ اعلان کریں گے    ؎
ہم   کو   مٹا   سکے   یہ  زمانے  میں  دم   نہیں
 ہم  سے  زمانہ  خود  ہے  زمانے  سے  ہم  نہیں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 دینی مجلس میں اُونگھنا غفلت کی علامت ہے 8 1
3 اہل اللہ کی اچھی نظر لگنے کے ثمرات 10 1
4 تواضع کے معنیٰ اور اس کا طریقِ حصول 11 1
5 اﷲ کیسے ملتا ہے؟ 11 1
6 اہل اﷲ سے کیسا تعلق ہونا چاہیے؟ 13 1
7 اﷲ تعالیٰ کی ذاتِ پاک سے تعلق کی لذت 13 1
8 حدیث کَلِّمِیْنِیْ یَا حُمَیْرَاءُ کی تشریح از مولانا گنگوہی 14 1
9 درود شریف سے پہلے استغفار پڑھنے کی حکمت 15 1
10 اﷲ تعالیٰ نے علماء کو اہلِ ذکر کیوں فرمایا؟ 16 1
11 دوستی کا اصل حق 16 1
12 چھینک آنے پر الحمد ﷲ کہنے کی حکمت 17 1
13 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی غشی کی وجد آفریں توجیہ 17 1
14 صحابہ کا مقامِ عشق 18 1
15 نعمت دینے والا نعمت سے افضل ہے 19 1
16 اسلام میں عورتوں کے حقوق 21 1
17 آدابِ شیخ 22 1
18 اﷲ والوں کو احترام کی نظر سے دیکھنے پر اﷲ ملتا ہے 22 1
19 تقویٰ اہلِ تقویٰ سے ملتا ہے 22 1
20 حصولِ تقویٰ کے لیے اہلِ تقویٰ کی کتنی صحبت درکار ہے؟ 24 1
21 حصولِ تقویٰ کے لیے مجاہدے کی اہمیت 24 1
22 صحبتِ اہل اﷲ پر ایک الہامی مضمون 25 1
23 عظمت و مناقبِ صحابہ 25 1
24 آیت وَ الَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا …الخ کی تفسیر 27 1
25 پہلی تفسیر …رضائے الٰہی کی تلاش میں مشقت اُٹھانے والے 27 24
26 دوسری تفسیر …دین کی نصرت میں تکلیف اٹھانے والے 28 24
27 تیسری تفسیر …تعمیلِ احکامِ الٰہیہ میں مشقت اٹھانے والے 28 24
28 چوتھی تفسیر …اﷲ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچنے کی تکلیف اُٹھانے والے 28 24
29 محسنین سے کیا مراد ہے؟ 29 1
30 تمام صحابہ پر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی فضیلت کی دلیل 29 1
31 حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کا تعلق مع اﷲ منصوص بالقرآن ہے 30 1
32 راہِ سلوک میں مرشدِ کامل کی ضرورت 31 1
33 اﷲ کو پانے کا مختصر راستہ 32 1
34 نقوشِ کتب پر عمل کے لیے نفوسِ قطب کی اہمیت 32 1
35 نظر بچانے پر حلاوتِ ایمانی کا وعدہ 35 1
36 ولایت کی بنیاد کا اہم میٹیریل تقویٰ ہے 36 1
Flag Counter