محبت الہیہ کی عظمت |
ہم نوٹ : |
شکل بگڑی تو بھاگ نکلے دوست جن کو پہلے غزل سنائے ہیں یہ دوست میں نے نہیں کہا ان کو، میں نے ان کے طمانچے اور تازیانے لگائے ہیں،لہٰذا اس پر عمل کرو جو اختر نے اس شعر میں پیش کیا ہے ؎ ان حسینوں سے دل بچانے میں میں نے غم بھی بڑے اٹھائے ہیں اﷲ تعالیٰ قلبِ شکستہ کو اپنا مسکن بناتے ہیں میں آج کل سارے عالم میں یہی تقریر کر رہا ہوں کہ سمندر میں جاکر لمبے لمبے وظیفے پڑھنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، تم صرف نظر بچاؤ اور ہر وقت حلوۂ ایمانی کھاؤ۔ان شاء اﷲتعالیٰ اﷲ آپ کو ولی بنادے گا،کیوں کہ اﷲ تعالیٰ ارحم الراحمین ہیں۔ جب انسان اپنا دل توڑتا ہے اور اﷲ تعالیٰ کے قانون کا احترام کرتا ہے، تو اس ٹوٹے ہوئے دل کو اﷲ اپنا گھر بنالیتا ہے۔ جس کے دل کو اﷲ اپنا گھر بنائے وہ ولی اﷲ نہیں ہوگا؟ بتاؤ بھئی علماء حضرات!حدیثِ قدسی ہے کہ ہم ٹوٹے ہوئے دلوں میں رہتے ہیں: اَنَا عِنْدَ الْمُنْکَسِرَۃِ قُلُوْبُہُمْ 7؎اﷲ کا حکم ہماری خواہشوں سے بڑھ کر ہے ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس کی توثیق کی ہے۔ جو ظالم اپنے دل کو توڑنا نہیں چاہتا اور اﷲ کے قانون کو توڑتا ہے، بتاؤ یہ کیسا ہے؟ خوش نصیب ہے یا نالائق ہے؟ مولانا رومی کا یہ مصرعہ یاد کرلو ؎ امرِ شہ بہتر بقیمت یا گُہر اﷲ کا حکم زیادہ قیمتی یا موتی زیادہ قیمتی ہے؟ آہ !اب ایک قصہ سن لو۔ شاہِ محمود نے ایک دن اپنا دربار سجایا اور خوبصورت لڑکیوں، جواہرات اور موتی اور سونا اور چاندی کا ڈھیر لگادیا۔ اور _____________________________________________ 7؎التشرف بمعرفۃ احادیث التصوف:163، مطبوعۃ المکتبۃ المظہریۃ،کراتشی