محبت الہیہ کی عظمت |
ہم نوٹ : |
|
مجھے کچھ خبر نہیں تھی تیرا درد کیا ہے یا رب ترے عاشقوں سے سیکھا تیرے سنگِ در پہ مر نا کسی اہل دل کی صحبت جو ملی کسی کو اخترؔ اسے آگیا ہے جینا اسے آگیا ہے مرنا اس اختر نے جو آپ سے خطاب کر رہا ہے الحمدﷲ! شاہ عبدالغنی پھولپوری رحمۃ اﷲ علیہ کے ساتھ ایک عمر گزاری، جوانی تقریباً ساری گزرگئی،یہاں تک کہ بال سفید ہوگئے۔ مجھے جو کچھ ملا بزرگوں کی صحبت سے نصیب ہوا۔ اسی لیےمولانا ایوب صاحب نے میرا نام ’’تربینی‘‘رکھا ہے۔ تین بزرگوں کی صحبت اُٹھائی۔ دو دریا ملتے ہیں تو اس کو سنگم اور تین دریا کو تربینی کہتے ہیں۔اﷲ تعالیٰ کا احسان ہے۔ وَلَا فَخْرَ یَارَبِّیْ ۔ اﷲ تعالیٰ کی محبت مانگنے کی مسنون دعا تو حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی یہ دعا آج سے مانگنا شروع کردو۔ آپ نے فرمایا: اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ حُبَّکَ وَحُبَّ مَنْ یُّحِبُّکَ وَحُبَّ عَمَلٍ یُّبَلِّغُنِیْ اِلٰی حُبِّکَ 9؎یا اﷲ! میں آپ سے سوال کرتا ہوں آپ کی محبت کا۔ جب نبی مانگے اﷲ کی محبت تو ہم لوگ نہ مانگیں؟ اور اﷲ والوں کی محبت مانگتا ہوں جو تجھ سے محبت کرتے ہیں، تو اﷲوالوں کی محبت مانگنا بھی سنتِ رسول (صلی اﷲ علیہ وسلم) ہے،بہت سے لوگ سنت کے عاشق ہیں،مگر یہ سنت بھی تو ادا کرو کہ اﷲ والوں کی محبت مانگو۔ اور نمبر تین یعنی ان اعمال کی محبت مانگو جن سے ہمیں اﷲ کی محبت مل جائے۔ علامہ سید سلیمان ندوی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم نے اﷲ کی محبت اور عمل کی محبت کے بیچ میں اﷲ والوں کی محبت کیوں مانگناسکھایا؟ تو فرمایا: جس کو _____________________________________________ 9؎جامع الترمذی: 187/2، باب من ابواب جامع الدعوات،ایج ایم سعید