محبت الہیہ کی عظمت |
ہم نوٹ : |
|
ہے، مگرنظر ہٹانے کی طاقت نہیں ہے۔ تو حضرت نے لکھا کہ تم مولوی ہوکر ایسی غلط بات کرتے ہو؟ فلسفے کا قاعدہ مسلمہ ہے کہ جو کام انسان کرسکتا ہے اس کو نہیں بھی کرسکتا ہے،اگر کرسکتا ہے اور اس کام کو ترک نہیں کرسکتا، تو اس کا نام طاقت اور قدرت نہیں ہے، قدرت متعلق ہوتی ہے ضدّین سے۔ اگر ہم کو ہاتھ اٹھانے کی طاقت ہے تو ہاتھ گرانے کی بھی طاقت ہے اور اگر ہاتھ اُٹھانے کے بعد گرانے کی طاقت نہیں ہے، تو اس کو دنیا ہاتھ اٹھانے کی قدرت تسلیم نہیں کرے گی بلکہ ڈاکٹر کہیں گے کہ اس کو ٹیٹینس ہے، لہٰذا اس کو سرٹیفیکٹ فٹنس کا نہیں دیں گے۔ جو بدنظری کرتا ہے اور اپنی نظر نہیں بچاتا،اﷲ تعالیٰ کے نزدیک، سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم کے نزدیک اور ساری دنیا کے اولیاء اﷲ کے نزدیک یہ شخص صالح اور ولی نہیں ہے، فاسقین کے رجسٹر میں ہے اگر توبہ نہ کی۔ اور توبہ کرنے کے بعد اَلتَّائِبُ مِنَ الذَّنْبِ کَمَنْ لَّا ذَنْبَ لَہٗ 6 ؎ گناہوں سے توبہ کرنے والا ایسا ہے جیسے اس نے گناہ کیا ہی نہیں اور توبہ کا دروازہ کھلا ہوا ہے۔ توبہ کا مرہم ہنگامی حالت کے لیے ہے لیکن توبہ کا مرہم ایمرجنسی ہے، ہنگامی حالت کے لیے ہے۔یہ نہیں کہ خوب نظر مار لو، خوب گناہ کرلو، پھر دل میں سوچو کہ چلو بعد میں توبہ کرلیں گے۔ مرہم کے سہارے کوئی آگ میں ہاتھ ڈالتا ہے؟ اگرچہ سوفیصد لکھا ہو کہ جو شخص جل جائے اور ہمارا یہ مرہم لگالے، اگر نہ اچھا ہو تو دس لاکھ ڈالر اس کو ہم انعام دیں گے۔ تو دس لاکھ ڈالر لینے کے لیے کیاکوئی آدمی جلاتا ہے؟ یا بیوی سے کہتا ہے تو ذرا آگ میں ہاتھ ڈال دے،یہ ہنڈریڈ پرسنٹ مفید مرہم ہے! تو بیوی کہے گی: میاں تم ہی آزمالو! آزمانے کے لیے کیا میرا ہی ہاتھ ہے؟ آپ اپنا ہاتھ کیوں نہیں بڑھاتے ؟ یہاں یِد طولٰی کیوں نہیں دِکھاتے ہو؟ دسترخوان پر تو یِد طولیٰ دِکھاتے ہو؟ ڈش دور بھی ہوتی ہے تو وہاں تک ہاتھ بڑھادیتے ہو،یہاں بھی یِد طولیٰ دکھائیے اور ہاتھ جلالیجیے۔ بس دستر خوان پر چاق و چوبند ہو اور اﷲ کی محبت میں ڈھیلے بنے ہوئے ہو؟ سن لو اس کو! اﷲ کے نزدیک ایسا شخص کون ہے ؟ ؎ _____________________________________________ 6؎مشکٰوۃ المصابیح: 206 ، باب الاستغفار والتوبۃ ، المکتبۃ القدیمیۃ