Deobandi Books

عظمت رسالت صلی اللہ علیہ و سلم

ہم نوٹ :

22 - 50
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ صحابہ نے پوچھا یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)! آپ کے لیے نبوت کس وقت ثابت ہوچکی تھی؟  آپ نے فرمایا کہ جس وقت آدم علیہ السلام ہنوز روح اور جسد کے درمیان میں تھے (یعنی اُن کے تن میں جان بھی نہ آئی تھی) روایت کیا اس کو ترمذی نے اور حدیث کو حَسَنْ کہا۔15؎
اور حضرت ابو جعفر محمد بن علی (یعنی امام محمد باقر) رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سب انبیاءسے تقدم کیسے ہوگیا حالاں کہ آپ سب سے آخر میں مبعوث ہوئے؟ اُنہوں نے جواب دیا کہ جب اللہ تعالیٰ نے  بنی آدم سے یعنی اُن کی پشتوں میں سے اُن کی اولاد کو (عالم میثاق میں) نکالا اور ان سب سے اُن کی ذات پر یہ اقرار لیا کہ کیا میں تمہارا رب نہیں ہوں تو سب  سے اوّل (جواب میں) بَلٰی (یعنی کیوں نہیں) محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا اور اسی لیے آپ کو سب انبیاء سے تقدم ہے گو آپ سب سے آخر میں مبعوث ہوئے۔
نشرالطیب کی دوسری فصل ’’سابقین میں آپ کے فضائل ظاہر ہونے میں‘‘یہ روایت منقول ہے کہ حاکم نے اپنی صحیح میں روایت کیا ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نام مُبارک عرش پر لکھا دیکھا اور اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام سے فرمایا کہ اگر محمد صلی اللہ علیہ وسلم نہ ہوتے تو میں تم کو پیدا نہ کرتا۔16؎
فائدہ: اس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی فضیلت کا اظہار آدم علیہ السلام کے سامنے ظاہر ہے۔
اور حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب آدم علیہ السلام سے چُوک ہوگئی تو اُنہوں نے (جناب     باری تعالیٰ میں) عرض کیا کہ اے پروردگار! میں آپ سے بواسطہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے درخواست کرتا ہوں کہ میری مغفرت کردیجیے۔ سو حق تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ اے آدم! تم 
_____________________________________________
15؎  جامع الترمذی:202/2، باب فی فضل النبی صلی اللہ علیہ وسلم، ایج ایم سعید
16؎ المستدرک علی الصحیحین للحاکم: 671/2 (4227)، ومن کتاب آیات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم۔ دارالکتب العلمیۃ، بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 تفسیر وَ رَفَعۡنَا لَکَ ذِکۡرَکَ 8 1
4 ایمان بالرسالت توحید کا لازمی جز ہے 9 1
5 ہجرت کا حکم عظمتِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کی دلیل ہے 11 1
6 عرضِ مرتب 6 1
7 بے خودی چاہیے بندگی کے لیے 12 1
8 ہجرت کا حکم اور وطنیت کا بُت 12 1
9 بیتُ اللہ کے مختصر ہونے کی حکمت 13 1
10 کعبۃُاللہ کے ارد گرد سبزہ زار نہ ہو نےکے اسرار 13 1
11 بیت اللہ اور روضۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں فاصلے کی عجیب حکمت 15 1
12 مدینہ منورہ سے سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت 16 1
13 مدینہ منورہ میں مرنے کی فضیلت 17 1
14 صحابہ کرام کی نظر میں صحبتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اہمیت 19 1
15 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمتِ شان 19 1
16 صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کے حالاتِ رفیعہ سے سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمتِ شان کی معرفت 23 1
17 عظمتِ رسالت کا منکر جہنمی ہے 28 1
18 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوۂ حسنہ کن لوگوں کو محبوب ہوتا ہے؟ 29 1
19 درود شریف کی اہمیت اور لفظ درود کے معانی 29 1
20 درود شریف کے کچھ مزید معانی 32 1
21 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی بے مثل محبوبیت 32 1
22 درود شریف کی فضیلت پر بعض احادیثِ مُبارکہ 32 1
23 درود شریف کی ایک عجیب خصوصیت 33 1
24 درود شریف پڑھنے کا ایک دل نشین طریقہ 34 1
25 خواب میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت 35 1
26 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اُمّت پر رحمت و شفقت 36 1
27 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ 39 1
Flag Counter