Deobandi Books

عظمت رسالت صلی اللہ علیہ و سلم

ہم نوٹ :

33 - 50
شخص  مجھ پر ایک بار درود بھیجتا ہے اللہ تعالیٰ اُس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے اور اس کے دس گناہ مُعاف ہوتے ہیں اور اُس کے دس درجے بلند ہوتے ہیں۔ روایت کیا اس کو نسائی نے۔29؎
حضرت ابنِ مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن میرے ساتھ سب آدمیوں سے زیادہ قرب رکھنے والا وہ ہوگا جو مجھ پر کثرت سے درود بھیجتا ہو۔ روایت کیا اس کو ترمذی نے۔30؎
حضرت ابنِ مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے بہت سے ملائکہ زمین میں سیاحت کیا کرتے ہیں اور میری اُمت کا سلام مجھ کو پہنچاتے ہیں۔ روایت کیا اس کو نسائی اور دارمی نے۔31؎
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ شخص ذلیل و خوار ہو جس کے سامنے میرا ذکر کیا جاوے اور وہ مجھ پر درود نہ بھیجے۔ روایت کیا اس کو ترمذی نے۔32؎
فائدہ: اس حدیث سے محققین نے کہا کہ آپ کا نام مُبارک سُن کر اوّل بار درود پڑھنا واجب ہے، پھر مکرّر اگر اُسی مجلس میں ذکر ہو تو مستحب ہے۔
حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ دعا معلّق رہتی ہے درمیان آسمان و زمین کے، اُس میں سے کچھ بھی (مقامِ قبول تک) نہیں پہنچتی جب تک کہ اپنے نبی علیہ الصلوٰۃ والسلام پر درود نہ پڑھو۔ روایت کیا اس کو ترمذی نے۔33؎
درود شریف کی ایک عجیب خصوصیت
میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃاللہ علیہ جو کہ حضرت حکیمُ الامت تھانوی صاحب رحمۃاللہ علیہ سے صرف سات برس چھوٹے تھے اور حضرت کے بہت پرانے 
_____________________________________________
29 ؎   سنن النسائی: 1/19،باب الفضل فی الصلٰوۃ علَی النبی صلی اللہ علیہ وسلم، المکتبۃ القدیمیۃ
30؎   جامع الترمذی: 110/1، باب فضل الصلٰوۃ علَی النبی صلی اللہ علیہ وسلم، ایج ایم سعید
31 ؎   سنن النسائی:1/203، باب اکثار الصلٰوۃ علَی النبی صلی اللہ علیہ وسلم، المکتبۃ القدیمیۃ
32؎   جامع الترمذی : 2/194، باب من ابواب الدعوات، المکتبۃ القدیمیۃ
33؎   جامع الترمذی: 1/110، باب فضل الصلٰوۃ علَی النبی صلی اللہ علیہ وسلم، ایج ایم سعید
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 تفسیر وَ رَفَعۡنَا لَکَ ذِکۡرَکَ 8 1
4 ایمان بالرسالت توحید کا لازمی جز ہے 9 1
5 ہجرت کا حکم عظمتِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کی دلیل ہے 11 1
6 عرضِ مرتب 6 1
7 بے خودی چاہیے بندگی کے لیے 12 1
8 ہجرت کا حکم اور وطنیت کا بُت 12 1
9 بیتُ اللہ کے مختصر ہونے کی حکمت 13 1
10 کعبۃُاللہ کے ارد گرد سبزہ زار نہ ہو نےکے اسرار 13 1
11 بیت اللہ اور روضۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں فاصلے کی عجیب حکمت 15 1
12 مدینہ منورہ سے سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت 16 1
13 مدینہ منورہ میں مرنے کی فضیلت 17 1
14 صحابہ کرام کی نظر میں صحبتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اہمیت 19 1
15 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمتِ شان 19 1
16 صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کے حالاتِ رفیعہ سے سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمتِ شان کی معرفت 23 1
17 عظمتِ رسالت کا منکر جہنمی ہے 28 1
18 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوۂ حسنہ کن لوگوں کو محبوب ہوتا ہے؟ 29 1
19 درود شریف کی اہمیت اور لفظ درود کے معانی 29 1
20 درود شریف کے کچھ مزید معانی 32 1
21 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی بے مثل محبوبیت 32 1
22 درود شریف کی فضیلت پر بعض احادیثِ مُبارکہ 32 1
23 درود شریف کی ایک عجیب خصوصیت 33 1
24 درود شریف پڑھنے کا ایک دل نشین طریقہ 34 1
25 خواب میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت 35 1
26 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اُمّت پر رحمت و شفقت 36 1
27 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ 39 1
Flag Counter