Deobandi Books

نفس کے حملوں سے بچاؤ کے طریقے

ہم نوٹ :

13 - 42
 اب لطیفہ سن لیجیے! حکیم الامت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص کو بہت اونچے پیمانے کی ، بلند پایہ اردو بولنے کا شوق تھا اور تھادیہاتی ۔ وہ شہر گیا اور دو مولویوں کو سنا کہ آپس میں ملاقات کے بعدجاتے ہوئے انہوں نے کہا:اچھا اب میں ’’مُرَخَّصْ‘‘ ہو رہا ہوں۔ راء ، خاء ، صاد اس کا مادّہ ہے یعنی رخصت ہورہا ہوں۔ تو اس دیہاتی نے سوچا کہ آج تو بڑا شاندار لفظ مل گیا، بس اپنے گاؤں جاکر میں بھی رعب جماتا ہوں۔ گاؤں میں بے چارا ایک دیہاتی مولوی تھا، اس نے سوچا کہ اس کو تو پتا ہی نہیں ہوگا،لہٰذا اپنی قابلیت کا سکہ جماؤں گا۔خالی مرخص بولنے کے لیے مولوی صاحب سے ملاقات کے لیے گیا کہ وہا ں یہ لفظ بولوں گا، تو گاؤں میں میرا رعب جمے گا اور سارے گاؤں والے میرے معتقد ہو جائیں گے کہ یہ تو بہت ہی قابل آدمی ہے، اردو کا ادیب ہے، پی ایچ ڈی اور ماسٹر ہے اردو ادب کا ۔ وہ مولوی صاحب سے مصافحہ کرکے کچھ باتیں کرتا رہا لیکن اس کا مقصد وہ لفظ بولنا تھا۔ اس لیے جلدی سے واپس ہونے لگا لیکن جب وہ لفظ بولنا چاہا تو بھول گیا کہ کیا لفظ تھا، بہت غور کیا، ٹوپی اُتار کر سر کھجلایا، آخرمیں کہنے لگا کہ اچھا اب میں مخنث ہورہا ہوں۔ مرخّص تو یاد نہیں آیا تو سمجھا کہ شاید مخنث ہی صحیح ہو۔ تو جب اس نے کہا کہ اب میں مخنث ہورہا ہوں تو مولوی صاحب نے کہا کہ بھائی آپ کو اختیار ہے، میں آپ کو کیسے روک سکتا ہوں؟یہ لطیفہ ہمارے اکابر کا ہے اور اکابر کے طریقے پر اس کو پیش کردیا ۔ آدمی ذرا ساہنس لیتا ہے تو دماغ حاضر ہوجاتاہے، طبیعت میں نشاط پیدا ہوجاتا ہے، انشراحِ قلب نصیب ہوجاتا ہے۔ دوسرا شعر حضرت خواجہ عزیز الحسن مجذوب رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا نفس کی خاصیت پر ہے؎
نفس  کا  اژدھا   دِلا  دیکھ  ابھی  مَرا   نہیں
غافل اِدھر ہوا نہیں اس نے اُدھر  ڈسا  نہیں
اب اس پر میں نے پہلے قصہ بیان کیا تھا کہ ایک گاؤں والا ایک پہاڑ پرگیا، تو دیکھا کہ ایک اژدھا بالکل مُردہ پڑا ہوا ہے حالاں کہ تھا زندہ، لیکن ٹھنڈک سے وہ مُردہ سا ہوگیا تھا، وہ سمجھا کہ یہ مرچکا ہے، لہٰذا اس کو ایک فرلانگ گھسیٹ کر گاؤں لے آیا۔ لوگ جمع ہوگئے تو اس نے فوراً اپنے کمالات کا اظہار شروع کر دیا کہ دیکھو مجھ جیسا ماہرِ فن کوئی ہے؟ کتنا بڑا اژدھا میں پہاڑ سے شکار کرکے لایا ہوں، اتنے زہریلے اژدھے کو میں نے مارا ہے ۔اتنے میں سورج نکل آیا اور
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 معترضینِ رسول کو دنداں شکن جواب 8 1
3 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے مناقب 9 1
4 حضرت خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے مناقب 9 1
5 آیت لَاَمَّارَۃٌۢ بِالسُّوۡٓءِ جملۂ اسمیہ سے نازل ہونے کاراز 10 1
6 نفس کے خلاف جہاد کا طریقہ 11 1
7 نفس کااژدھا اور اسبابِ معصیت 12 1
8 بے زبانی عشق کا فیض 14 1
9 قربِ حق تعالیٰ کی بے مثال لذت 16 1
10 راہِ حق کا سب سے بڑا حجاب 16 1
11 ایمان کی بجلی کے منفی اور مثبت تار 17 1
12 کلام اللہ کا اعجازِ بلاغت 17 1
13 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی اپنی امت پر شانِ رحمت 19 1
14 سایۂ رحمت دلانے والی دُعائیں 20 1
15 دُعا میں تضرّع اور آہ و زاری کا ثبوت 21 1
16 گریہ و زاری کی برکات 21 1
17 موردِ رحمت چار قسم کے افراد 22 1
18 آیت رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوْبَنَا کا ترجمہ وتفسیر 23 1
19 نفس کی تعریف 25 1
20 توفیق کی تعریف 26 1
21 نفس کے شرسے بچنے کے نسخے 27 1
22 علومِ الوہیت اور علومِ رسالت میں مطابقت 29 1
23 حق تعالیٰ کی قدرتِ قاہرہ کے مظاہر 31 1
24 گناہ گاروں کے آنسوؤں کی مقبولیت 32 1
25 استقامت گریۂ ندامت سے بھی افضل ہے 34 1
Flag Counter