Deobandi Books

تعلیم و تزکیہ کی اہمیت

ہم نوٹ :

12 - 42
ہم تمہارے عیش کو، تمہاری زندگی کو تلخ  کردیں گے۔ایئر کنڈیشن، کباب اور بریانی، گرم چائے اور ٹھنڈا پانی، بال بچوں، دوکانوں اور تجارت گاہوں کے باوجود تم بے چین رہو گے۔ جس کی زندگی کو اللہ تلخ  کرتا ہے سارے عالَم کی شِیرینی اس کو حلاوت نہیں دے سکتی۔ ایک مملکت کے مجرموں کو دوسری مملکت میں سیاسی پناہ بھی مل جاتی ہے۔ ایک ملک میں جرم کیا اور لندن یا امریکا جاکر سیاسی پناہ مانگ لی، لیکن اللہ تعالیٰ کے نافرمان کو پورے عالم میں کہیں بھی پناہ نہیں مل سکتی، جہاں جائے گا جوتے کھائے گا،کیوں کہ زمین اُسی کی ہے، آسمان اُسی کا ہے۔ ہے کوئی ملک جو اللہ تعالیٰ کی طاقت سے خارج ہو؟
بہرحال قرآن و حدیث کو سمجھنے کے لیے بزرگوں سے تعلق قائم  کرنا پڑتا ہے۔ ایک طالب علم نے روایت دیکھی کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم جَو کا آٹا بغیر چھانے کھاتے تھے۔ اُس نے بھی جَو کا آٹا نہیں چھانا۔ اب جَو کی بھوسی اُس کی انتڑیوں میں گھس گئی اور پیچش لگ گئی۔ وہ مولانا یعقوب نانوتوی رحمۃاللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوا جو ہمارے حکیم الامت تھانوی رحمۃاللہ علیہ کے استاد تھے۔ کہاحضرت! یہ سنت پر عمل کرنے سے پیچش کیوں شروع ہوگئی؟ سنت کی اتباع سے تو برکت ملنی چاہیے۔ فرمایا کہ سنت پر عمل تو کیا، مگر اپنے بزرگوں سے بھی پوچھا؟ کیا اِس زمانے کے لیے اِس سنت کا تحمل ہے؟ صحابہ     رضی اللہ تعالیٰ عنہم جیسی تیری انتڑیاں ہیں۔ اُن کے پیخانے اونٹ کی مینگنی کی طرح ہوتے تھے اور تیرا پاخانہ لیکویڈ، سیال اور رقیق ہوتا ہے، لہٰذا اس زمانے کے مشایخ جس جس سنت پر عمل کررہے ہیں اُن سے آگے مت بڑھو۔
اسی طرح وہ طالب علم حدیث کا مطلب نہ سمجھا اور وہ بیوہ کی خدمت کی وجہ سے فتنے میں مبتلا ہوگیا، اُس بیوہ نے اُس کو گرفتار کرلیا اور دروازہ بند کرادیا، لیکن چوں کہ اللہ والا تھا اورخدائے تعالیٰ جس کو رکھے اُس کو کون چکھے، تو بیگم اُس کو کیسے چکھ سکتی تھی؟ اب اُس طالب علم نے جان کیسے بچائی ذرا دیکھو، اُس نے اللہ سے دُعا کی کہ یا اللہ! یہ بیوہ مجھے زِنا کے لیے دعوت دے رہی ہے، آپ ہی نجات کی کوئی صورت عطا فرمائیے۔ فوراً اُس کے دل میں ایک ترکیب آئی۔ اُس نے کہا کہ مجھے زور سے پیخانہ لگا ہے۔ سمجھ گئے پیخانہ کے کیا معنیٰ ہیں؟ یہ پئے خانہ تھا جس کے معنیٰ ہیں گھر کے پیچھے، پئے معنیٰ پیچھے، آگے دروازے پر کبھی کوئی بیت الخلاء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 آدمیت کی حقیقت 6 1
3 فَتَلَقّٰۤی اٰدَمُ مِنۡ رَّبِّہٖ کَلِمٰتٍ کی تفسیر 8 1
4 ایک طالب علم کے تقویٰ کا واقعہ 10 1
5 تفسیر اِعْرَاضْ عَنِ الذِّکْرْ 11 1
6 اللہ کی محبت کے غم کے معنیٰ 13 1
7 غم پروف دل 14 1
8 تربیت یافتہ اور غیر تربیت یافتہ کی مثال 15 1
9 عشقِ صدیقی سے ایک مسئلۂ سلوک کا استنباط 18 1
10 حدیثِ بخاری شریف کی عاشقانہ تشریح 22 1
11 حضرت مفتی محمد حسن امرتسری رحمۃ اللہ علیہ کی بیعت کا واقعہ 23 1
12 بیویوں سے حُسنِ سلوک کی ترغیب 24 1
13 تفسیرِابرار 27 1
14 مجاہدہ ، تزکیہ اور صحبتِ اہل اللہ کا ربط 28 1
15 مکاتبِ قرآنیہ کے قیام کا ثبوت 29 1
16 مدارسِ علمیہ کے قیام کا ثبوت 29 1
17 تعلیم کتاب اور حکمت کا ربط 30 1
18 پہلی تفسیر 30 17
19 دوسری تفسیر 30 17
20 تیسری تفسیر 30 17
21 چوتھی تفسیر 31 17
22 پانچویں تفسیر 31 17
23 خانقاہوں کے قیام کا ثبوت 32 1
24 تزکیہ کی اہمیت 32 1
25 تزکیہ کی پہلی تفسیر 32 24
26 تزکیہ کی دوسری تفسیر 33 24
27 تزکیہ کی تیسری تفسیر 33 24
28 تعلیم و تزکیہ کی تقدیم و تاخیر کے بعض عجیب اسرار 34 1
29 اسمائے۱عظم عَزِیْزٌ وَ حَکِیْمٌ کا تزکیۂ نفس سے ربط 35 1
Flag Counter