خونِ تمنّا کا انعام
اَلْحَمْدُ لِلہِ وَکَفٰی وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی، اَمَّا بَعْدُ
فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اِنَّ الَّذِیۡنَ قَالُوۡا رَبُّنَا اللہُ ثُمَّ اسۡتَقَامُوۡا تَتَنَزَّلُ عَلَیۡہِمُ الۡمَلٰٓئِکَۃُ
اَلَّا تَخَافُوۡا وَلَا تَحۡزَنُوۡا وَ اَبۡشِرُوۡا بِالۡجَنَّۃِ الَّتِیۡ کُنۡتُمۡ تُوۡعَدُوۡنَ
نَحۡنُ اَوۡلِیٰٓؤُکُمۡ فِی الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا وَ فِی الۡاٰخِرَۃِ ۚ وَ لَکُمۡ فِیۡہَا مَا تَشۡتَہِیۡۤ
اَنۡفُسُکُمۡ وَ لَکُمۡ فِیۡہَا مَا تَدَّعُوۡنَ نُزُلًا مِّنۡ غَفُوۡرٍ رَّحِیۡمٍ1؎
وَقَالَ تَعَالٰی:وَاَمَّا مَنۡ خَافَ مَقَامَ رَبِّہٖ وَ نَہَی النَّفۡسَ عَنِ الۡہَوٰی
فَاِنَّ الۡجَنَّۃَ ہِیَ الۡمَاۡوٰی2؎
آج کا موضوع ہے ایمان لانا، ایمان پر جم کر رہنا ،ایمان پر مرنا اورایمان پر مرنے کےطریقے اختیار کرنا۔یعنی ایمان لانا پھر استقامت سے رہنا یعنی ساری زندگی ایمان کے تقاضوں پر قائم رہنا، نفس اور شیطان کی غلامی سے بچنا، حرام تمناؤں کا خون کرنا اور تمام معاشرے اور سارے عالم کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا اور زمانے سے بالکل نہ ڈرنا، کیوں کہ؎
ہم کو مٹا سکے یہ زمانے میں دَم نہیں
ہم سے زمانہ خود ہے زمانے سے ہم نہیں
_____________________________________________
1؎ حٰمٓ السجدۃ:30-32
2؎ النّٰزعٰت: 40-41