ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2016 |
اكستان |
|
قسط : ٢٥ اِسلام کیا ہے ؟ ( حضرت مولانا محمد منظور صاحب نعمانی رحمة اللہ علیہ ) اُنیسواں سبق : دُرود شریف دُرود شریف بھی در اصل ایک دُعا ہے جو ہم بندے رسول اللہ ۖ کے حق میں اللہ تعالیٰ سے کر تے ہیں، یہ واقعہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے بعد سب سے زیادہ اِحسان ہم پر رسول اللہ ۖ ہی کا ہے آپ نے سخت سے سخت مصیبتیں اُٹھا کر اللہ کی ہدایت ہم بندوں تک پہنچائی، اگر آپ اللہ کے راستے میں یہ تکلیفیں نہ اُٹھاتے تو دین کی روشنی ہم تک نہ پہنچ سکتی اور ہم کفر اور شرک کے اَندھیرے میں پڑے رہ جاتے اور مرنے کے بعد ہمیشہ کے لیے دوزخ میں جاتے۔ اَلغرض دین اور اِیمان کی دولت چونکہ اِس دُنیا کی سب سے بڑی نعمت ہے اور یہ ہمیں رسول اللہ ۖ کے طفیل ملی ہے اِس لیے اللہ تعالیٰ کے بعد حضور ۖ ہی ہمارے سب سے بڑے محسن ہیں ہم آپ کے اِحسان کا کوئی بدلہ نہیں دے سکتے، بس زیادہ سے زیادہ جو کچھ ہم کر سکتے ہیں وہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ سے آپ کے لیے دُعا کریں اور اِس طرح اپنی نیاز مندی اور شکر گزاری کا ثبوت دیں۔ ہماری طرف سے حضور ۖ کی شان کے لائق دُعا یہی ہو سکتی ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو اپنی خاص رحمتوں اور بر کتوں سے نوازے اور آپ کے درجے زیادہ سے زیادہ بلند کرے، بس اِسی قسم کی دُعا کو ''دُرود'' کہتے ہیں۔ قرآن شریف میں بڑی صراحت کے ساتھ اور بڑے عجیب اَنداز میں ہمیں اِس کا حکم دیا گیا ہے اِرشاد باری تعالیٰ ہے : ( اِنَّ اللّٰہَ وَمَلَآ ئِکَتَہ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ یٰاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْاصَلُّوْا عَلَیْہِ وَسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا) (سُورة الاحزاب : ٥٦ )