Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2016

اكستان

34 - 65
            قصص القرآن للاطفال
پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 
(  الشیخ مصطفٰی وہبہ،مترجم مفتی سیّد عبدالعظیم صاحب ترمذی  )
(  حضرت ذوالقرنین   کا قصہ  ) 
اِرشاد ِ باری تعالیٰ ہے  : 
( قَالُوْا یٰذَ الْقَرْنَیْنِ اِنَّ یَاْجُوْجَ وَمَاْجُوْجَ مُفْسِدُوْنَ فِی الْاَرْضِ فَھَلْ نَجْعَلُ لَکَ خَرْجًا عَلٰی اَنْ تَجْعَلَ بَیْنَنَا وَبَیْنَھُمْ سَدًّا o قَالَ مَامَکَّنِّیْ فِیْہِ رَبِّیْ خَیْر فَاَعِیْنُوْنِیْ بِقُوْةٍ اَجْعَلْ بَیْنَکُمْ وَبَیْنَھُمْ رَدْمًاo اٰتُوْنِیْ زُبَرَ الْحَدِیْدِحَتّٰی اِذَاسَاوٰی بَیْنَ الصَّدَقَیْنِ قَال انْفُخُوْا حَتّٰی اِذَا جَعَلَہ نَارًا قَالَ اٰتُوْنِیْ اُفْرِغْ عَلَیْہِ قِطْرًاo فَمَاسْطَاعُوْآ اَنْ یَّظْھَرُوْہُ وَمَا اسْتَطَاعُوْا لَہ نَقْبًا o قَالَ ھٰذَا رَحْمَة مِّنْ رَّبِّیْ فَاِذَا جَآئَ وَعْدُ رَبِّیْ جَعَلَہ دَکَّآئَ وَکَانَ وَعْدُ رَبِّیْ حَقًّا)  (سورة الکہف  ٩٤  تا  ٩٨) 
''بو لے اے ذو القرنین  !  یہ یاجوج وماجوج فساد مچاتے ہیں ملک میں، سو تو کہے  تو ہم مقرر کر دیں تیرے واسطے کچھ محصول اِس شرط پر کہ بنادے تو ہم میں اور اُن میں ایک آڑ۔ بولا جو مقدور دیا مجھ کو میرے رب نے وہ بہتر ہے۔ سو مدد کرو میری محنت میں، بنادُوں تمہارے اور اُن کے بیچ ایک دیوار موٹی، لادو مجھ کو تختے لو ہے کے ،یہاں تک کہ جب برابر کر دیا دونوں پھانکوں تک پہاڑ کی، کہا دھونکو  !  یہاں تک کہ جب کر دیا اُس کو آگ، کہا  :  لاؤ میرے پاس کہ ڈالوں اِس پر پگھلا ہوا تانبا، پھر نہ چڑھ سکیں اِس پر اور نہ کر سکیں اِس میں سوراخ۔ بولا یہ ایک مہربانی ہے میرے رب کی پھرجب آئے وعدہ میرے رب کا، گرادے اِس کو ڈھا کر ،اور ہے وعدہ میرے رب کا سچا۔ '' 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرفِ آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 14 1
5 دورِ حاضر کے سیاسی اور اِقتصادی مسائل 17 1
6 مالی نظام کے اِسلامی اُصول اور بنیادی نظریے : 17 5
7 دُوسرا سلسلہ یہ ہے : 24 5
8 فیصلہ : 24 5
9 اِمام اَبو حنیفہ کامسلک : 24 5
10 اللہ کے لیے قرض اور قومی قرضہ یاقرضہ ٔ جنگ : 25 5
11 مِلکیت کی حقیقت اور حقیقی مالک 28 5
12 مِلکیت 28 5
13 تو حید : 28 5
14 اِسلام کیا ہے ؟ 31 1
15 اُنیسواں سبق : دُرود شریف 31 14
16 دُرود شریف کے الفاظ : 33 14
17 قصص القرآن للاطفال 34 1
18 ( حضرت ذوالقرنین کا قصہ ) 34 17
19 حضرت مولانا محمد قاسم نا نو توی کی دینی حمیت 37 1
20 حضرت صدیق اکبر سے حضرت نانو توی کا نسبی اور رُوحانی رشتہ : 38 19
21 صفت ِ صدیقی '' اَیُنْقَصُ الدِّیْنُ وَاَنَا حَیّ '' کی زندہ مثال : 41 19
22 دورِ حضرت نا نو توی کے تین دفاعی محاذ : 41 19
23 گلدستہ ٔ اَحادیث 43 1
24 تین چیزیں جن میں اِس اُمت کو سابقہ اُمتوں پر فضیلت دی گئی ہے : 43 23
25 جمعہ کی نماز کے لیے تین قسم کے لوگ آتے ہیں : 44 23
26 رسولِ اکرم ۖ کو کفنِ مبارک میں تین کپڑے دیے گئے: 45 23
27 اِسلامی عقائد کے محافظین اور ہماری ذمہ داریاں 47 1
28 ضربِ اقبال اور قادیانی دجال 52 1
29 اَخبار الجامعہ 62 1
30 وفیات 63 1
31 بقیہ : اِسلام کیا ہے ؟ 64 14
Flag Counter