ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2016 |
اكستان |
|
''قیامت میں مجھ سے سب سے زیادہ قریب آدمی وہ ہوگا جو مجھ پردُرود زیادہ بھیجتا ہوگا۔'' ایک اور حدیث میں حضور ۖ نے اِرشاد فرمایا : ''وہ شخص بڑا بخیل ہے جس کے سامنے میرا ذکر ہو اور وہ اُس وقت بھی مجھ پر دُرود نہ بھیجے۔'' ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ : ''اُس شخص کی ناک خاک آلود ہو (یعنی وہ ذلیل ہو) جس کے سامنے میرا ذکر آئے اور وہ مجھ پردُرود نہ بھیجے۔'' بہر حال رسول اللہ ۖ پر دُرود و سلام بھیجنا ہم پرحضور ۖ کا بہت بڑا حق ہے اور ہماری اعلیٰ درجے کی سعادت اور نیک بختی ہے اور دُنیا و آخرت میں ہمارے لیے بے شمار رحمتوں اور برکتوں کا ذریعہ ہے۔ دُرود شریف کے الفاظ : بعض صحابہ نے حضور ۖ سے سوال کیا تھاکہ ہم آپ پر دُرود کس طرح بھیجیں ؟ تو حضور ۖ نے اُن کو ''دُرود اِبراہیمی'' تعلیم فرمایا جو نماز میں پڑھا جاتا ہے اِسی کے قریب قریب اوراِس سے کچھ مختصر ایک اوردُرود شریف بھی حضور ۖ نے تعلیم فرمایاہے اُس کے الفاظ حدیث میں یہ ہیں : اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ وَاَزْوَاجِہ اُمَّھَاتِ الْمُؤْمُنِیْنَ وَذُرِّیَّتِہ وَاَھْلِ بَیْتِہ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْد مَّجِیْد۔ ''اے میرے اللہ ! نبی اُمی حضرت محمد ۖ پر اور آپ کی اَزواجِ مطہرات اُمہات المومنین اور آپ کی نسل اور آپ کے گھر والوں پر رحمتیں نازل کر جیسے تو نے رحمتیں نازل کیں حضرت اِبراہیم کے گھرانے پر، تو لائق ِحمد ہے صاحب ِمجد ہے۔'' ( باقی صفحہ ٦٤)