Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2016

اكستان

45 - 65
''حضرت عبد اللہ بن عَمرو رضی اللہ عنہما نبی کریم  ۖ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا جمعہ (کی نماز) کے لیے تین قسم کے لوگ آتے ہیں  :  ایک وہ شخص ہے جو لغو کلام اور بیکار کام کے ساتھ آتا ہے، چنانچہ جمعہ کی حاضری میں اُس کا یہی حصہ ہے (یعنی وہ جمعہ کے ثواب سے محروم رہتا ہے اور لغو کلام و بیکار کام اُس کے حصہ میں آتا ہے) ،دُوسرا وہ شخص ہے جو جمعہ میں دُعا کے لیے آتا ہے (چنانچہ وہ خطبہ کے وقت دُعا میں مشغول رہتا ہے یہاں تک کہ اُس کی دُعا اُسے خطبہ سُننے یا خطبہ کے کمالِ ثواب سے باز رکھتی ہے) پس یہ شخص اللہ کے حضور میں دُعا کرتا ہے (اِس شخص کے متعلق اللہ کی مرضی ہے کہ) چاہے تو اِس کی دُعا قبول کرلے چاہے تو قبول نہ کرے، تیسرا وہ شخص ہے جو جمعہ میں آتا ہے تو خاموشی اور سکوت کو اِختیار کرتا ہے نہ وہ کسی مسلمان کی گردن پھلانگتا ہے اور نہ کسی کو اَذیت دیتا ہے اِس کے لیے یہ جمعہ اُس جمعہ تک جو اِس سے ملا ہوا ہے بلکہ مزید تین دن تک کے گناہوں کا کفارہ ہوجاتا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جو کوئی ایک نیکی کرے گا اُس کو اِس نیکی کا دس گنا ثواب ملے گا۔ ''
رسولِ اکرم  ۖ  کو کفنِ مبارک میں تین کپڑے دیے گئے:
عَنْ عَائِشَةَ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کُفِّنَ فِیْ ثَلٰثَةِ اَثْوَابٍ یَمَانِیَّةٍ بِیْضٍ سَحُوْلِیَّةٍ مِّنْ کُرْسُفٍ لَیْسَ فِیْھَا قَمِیْص وَلَاعِمَامَة ۔
(   بخاری ج ١ ص١٦٩ ، مسلم ج١ ص٠٥ ٣  ،  مشکٰوة ص ١٤٣ )
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسولِ اکرم  ۖ  کو تین کپڑوں میں کفنایا گیا تھا جو سفید یمنی کپڑے تھے اور (یمن کی ایک وادی) سَحُوْلْ کی بنی ہوئی روئی کے تھے، نہ اُن میں (سیا ہوا) کُرتہ تھا اور نہ پگڑی تھی۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرفِ آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 14 1
5 دورِ حاضر کے سیاسی اور اِقتصادی مسائل 17 1
6 مالی نظام کے اِسلامی اُصول اور بنیادی نظریے : 17 5
7 دُوسرا سلسلہ یہ ہے : 24 5
8 فیصلہ : 24 5
9 اِمام اَبو حنیفہ کامسلک : 24 5
10 اللہ کے لیے قرض اور قومی قرضہ یاقرضہ ٔ جنگ : 25 5
11 مِلکیت کی حقیقت اور حقیقی مالک 28 5
12 مِلکیت 28 5
13 تو حید : 28 5
14 اِسلام کیا ہے ؟ 31 1
15 اُنیسواں سبق : دُرود شریف 31 14
16 دُرود شریف کے الفاظ : 33 14
17 قصص القرآن للاطفال 34 1
18 ( حضرت ذوالقرنین کا قصہ ) 34 17
19 حضرت مولانا محمد قاسم نا نو توی کی دینی حمیت 37 1
20 حضرت صدیق اکبر سے حضرت نانو توی کا نسبی اور رُوحانی رشتہ : 38 19
21 صفت ِ صدیقی '' اَیُنْقَصُ الدِّیْنُ وَاَنَا حَیّ '' کی زندہ مثال : 41 19
22 دورِ حضرت نا نو توی کے تین دفاعی محاذ : 41 19
23 گلدستہ ٔ اَحادیث 43 1
24 تین چیزیں جن میں اِس اُمت کو سابقہ اُمتوں پر فضیلت دی گئی ہے : 43 23
25 جمعہ کی نماز کے لیے تین قسم کے لوگ آتے ہیں : 44 23
26 رسولِ اکرم ۖ کو کفنِ مبارک میں تین کپڑے دیے گئے: 45 23
27 اِسلامی عقائد کے محافظین اور ہماری ذمہ داریاں 47 1
28 ضربِ اقبال اور قادیانی دجال 52 1
29 اَخبار الجامعہ 62 1
30 وفیات 63 1
31 بقیہ : اِسلام کیا ہے ؟ 64 14
Flag Counter