ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2014 |
اكستان |
|
مؤرخین، مصنفین اور شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمد مدنی کے متوسلین کے لیے ایک ضروری بات اِفادات : مرشدی حضرت مولانا سیّد اَرشد صاحب مدنی مدظلہم اُستاذ الحدیث دارُالعلوم دیوبند و صدر جمعیة علمائِ ہند ترجمانی : جناب حافظ تنویر اَحمد صاحب شریفی عفی عنہ پس ِ منظر : روزنامہ اَلجمعیة دہلی کے سابق مدیر حضرت مولانا سیّد اصلح الحسینی کی وفات (٦ جون ٢٠١٤ئ) کے بعد ایک صاحب نے مولانا کے بارے میں دریافت فرمایا کہ مولانا ، کیا شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّدحسین اَحمد مدنی نور اللہ مرقدہ کے خلیفہ تھے ؟ میں نے اُس کی نفی کی۔ وہ فرمانے لگے کہ حضرت مخدومی مولانا ڈاکٹر محمد عبدالحلیم صاحب چشتی مدظلہم نے تصدیق فرمائی ہے کہ حضرت مدنی کے خلیفہ ہیں۔ میں نے عرض کیا کہ اَصل میں یہ غلط فہمی روزنامہ اِسلام میں شائع ہونے والے ایک قسط وار مضمون سے پیدا ہوئی ہے جو ٥ جنوری سے ١٠جنوری ٢٠١٢ء تک اِسلام میں شائع ہوا تھا، اُس میں مولانا کو حضرت مدنی اور شیخ الحدیث اُستاذی حضرت مولانا سیّد حامد میاں صاحب قدس سرہما کا خلیفہ بتلایا گیا ہے، اُنہیں میری بات سے تسلی نہ ہوئی اوربات آئی گئی ہوگئی۔ میں نے حضرت مولانا سیّد محمداصلح الحسینی پر مضمون لکھا، وہ مضمون ماہنامہ بینات کراچی (رمضان، شوال ١٤٣٥ھ/ اگست ٢٠١٤ئ)اور ماہنامہ اَنوارِ مدینہ لاہور (شوال١٤٣٥ھ/اگست ٢٠١٤ئ) میں شائع ہوا جس میں میں نے اِس بات کو واضح کردیا۔٧ ٢ شعبان المعظم ١٤٣٥ھ/ ٢٦ جون ٢٠١٤ء