ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2014 |
اكستان |
|
ہر عمل نیکی بن سکتا ہے : سمجھ میں نہیں آتا کہ (اِن چیزوں سے) خدا کی رضا کا کیا تعلق ہے لیکن اِسلام نے بتایا کہ جس وقت اِنسان بالغ ہوجاتا ہے جب تک مرتا ہے اور جو کچھ کرتا ہے اُس ہرکام میں نیت کی جا سکتی ہے اور نیکی بن سکتا ہے ہر کام ،یہ نہیں ہے کہ وضو کرو گے نماز پڑھو گے تو نیکی شمار ہوگی ورنہ نہیں یہ بات نہیں ہے اِسلام نے بتایا کہ تمام عمل نیکی بن جاتے ہیں ،ایک دُکاندار ہے تجارت کرتا ہے دیانتداری سے کرتا ہے ،منشا اُس کا یہ ہے کہ میری تجارت بھی چلے ،محلے والوں کو فائدہ بھی پہنچے، ضرورت مندوں کو ضرورت کی چیز یہیں کے یہیں مِل جائے تو اُسے ثواب ہے اور اگر وہ نیت یہ کرتا ہے کہ میں یہاں محلہ میں بیٹھا ہوں جو بیچارہ ایسا ہوگا کہ جا نہیں سکے گا بیوہ عورت ہے فلاں ہے اُس کے بچے ہیں، چھوٹے سے ہیں کہاں جائیں گے وہ میرے پاس ہی آئیں گے میں اُن سے جو چاہوں گا لیتا رہوں گا پیسے وصول کرتا رہوں گا ایک یہ نیت ہوگئی ، اَب کی تو ہے دُکان محلہ میں اُس نے، ایسی جگہ کی ہے جہاں ضرورت ہے اور وہ ضرورت سے ناجائز فائدے بھی اُٹھا سکتا ہے اور اپنی ضرورت کو کنٹرول رکھتے ہوئے یہ تو نہیں کہ نفع پروہ نہیںدے گا ،دے گا تو نفع ہی پر لیکن ضبط کرتے ہوئے بہتر چیز مہیا کرے اور وہ دے تو یہ تاجر ِصدوقِ اَمین ہوگیا ،تاجر بھی ہوگیا سچا بھی ہوگیا اَمانت دار بھی ہوگیا تو اِس کے مال میں بھی برکت ہے اور اِس کی تجارت عبادت ہے۔ حضرت جنید کا قصہ : میں نے سنایا ہوگا شایدپہلے بھی حضرت جنید ِ بغدادی رحمة اللہ علیہ کی طرف منسوب ہے کہ اُنہوں نے حج کے دِن حج کے میدان میں عرفات میں جس دِن حج ہوتا ہے اور وہ وقت زوال کے بعد سے شروع ہوتا ہے نو تاریخ کو ذوالحجہ کی زوال کے بعد سے شروع ہوتا ہے مغرب تک، مغرب بعد تو پھر میدان ہے پتہ ہی نہیں چلتاتھا پہلے لیکن شرعًا وقت پھر بھی ہے فجر تک اگر فرض کریں کہ گاڑی پنکچر ہوگئی نہیںپہنچ سکا ،کوئی اور چیز ہوگئی اوروہ لیٹ پہنچ سکا ہے مغرب میں پہنچا ہے عشاء میں پہنچا ہے تو