ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2014 |
اكستان |
|
کو میں حضرت چشتی صاحب مدظلہم کی خدمت میں حاضر ہوا اور چند سوالات کیے وہ اِس طرح ہیں : سوال : مولانا سیّد اَصلح الحسینی مولانا مدنی کے خلیفہ تھے ؟ ایک صاحب آپ کی طرف نسبت کر کے کہتے ہیں کہ چشتی صاحب فرماتے ہیں کہ خلیفہ ہیں ؟ جواب : مولانا کہتے تھے کہ مجھے خواب میں حضرت مدنی نے خلافت دی ہے۔ پھر شیخ الحدیث صاحب (حضرت مولانا محمد زکریا صاحب کاندہلوی) سے اُنہوں نے ذکر کیا تو اُنہوں نے فرمایا کہ اِس سلسلے کو چلاؤ۔ میں نے یہ نہیں کہا کہ وہ حضرت مدنی کے خلیفہ ہیں۔ سوال : آپ نے بھی اِن (مولانا اَصلح الحسینی ) سے پڑھا ہے ؟ جواب : نہیں۔ سوال : جب آپ پڑھتے تھے تو مولانا پڑھاتے تھے ؟ جواب : ہاں فارسی کے اُستاذ تھے۔ سوال : آپ نے کہاں کہاں پڑھا ؟ جواب : میں نے صرف دیوبند میں پڑھا۔ مولانا حامد میاں، مولانا محمد سالم بعض کتابوں میں میرے ہم سبق ہیں۔ تقسیم ِ ہند کے بعد پاکستان سے پھر پڑھنے گیا تھا اور تعلیم مکمل کی، سن فراغت ١٩٤٨ء ہے۔ سوال : آپ نے حضرت مدنی کے بعد کسی سے بیعت کی ؟ جواب : نہیں۔ بس ایک مرتبہ جو ہاتھ پکڑا اَب تک مضبوط پکڑ رکھا ہے۔ بھائی صاحب (حضرت مولانا عبدالرشید صاحب نعمانی) نے شیخ الحدیث صاحب سے کہا تھا کہ اِسے بیعت کرلیں۔ شیخ نے فرمایا کہ ڈھڈیاں میں کروں گا۔ میں گیا ہی نہیں، شیخ نے بعد میں فرمایا : وہ تو آیا ہی نہیں۔ جو کچھ بعد میں مِلا خود مِلا ہے۔ حضرت (سیّد نفیس الحسینی) شاہ صاحبسے بھی بیعت نہیں ہوا۔ حضرت چشتی صاحب دام ظلہم نے حضرت مولانا سیّد محمد اَصلح الحسینی کے متعلق جو یہ فرمایا کہ : ''خواب میں حضرت مدنی نے خلافت دی۔'' یہ میں نے براہ ِ راست حضرت مولانا سے بھی سنا تھا۔