ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2014 |
اكستان |
|
قصص القرآن للاطفال پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے ( الشیخ مصطفٰی وہبہ،مترجم مفتی سیّد عبدالعظیم صاحب ترمذی ) (قارون کا واقعہ ) اِرشاد ِ باری تعالیٰ ہے : ( اِنَّ قَارُوْنَ کَانَ مِنْ قَوْمِ مُوْسٰی فَبَغٰی عَلَیْھِمْ وَاٰتَیْنٰہُ مِنَ الْکُنُوْزِ مَآ اِنَّ مَفَاتِحَہ لَتَنُوْئُ بِالْعُصْبَةِ اُولِی الْقُوَّةِ اِذْقَالَ لَہ قَوْمُہ لَا تَفْرَحْ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ الْفَرِحِیْنَ O وَابْتَغِ فِیْ مَآ اٰتٰکَ اللّٰہُ الدَّارَ الْاٰخِرَةَ وَلَا تَنْسَ نَصِیْبَکَ مِنَ الدُّنْیَا وَاَحْسِنْ کَمَا اَحْسَنَ اللّٰہُ اِلَیْکَ وَلَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِی الْاَرْضِ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ الْمُفْسِدِیْنَ ) (سُورة القصص : ٧٦ ، ٧٧) ''قارون جو موسٰی کی قوم سے تھا پھر شرارت کرنے لگا اُن پر، اور ہم نے دیے تھے اُس کو خزانے اِتنے کہ اُس کی کنجیاں اُٹھانے سے تھک جاتے کئی مردزور آور، جب کہا اُس کو اُس کی قوم نے ''مت اِترا ! اللہ کو نہیں بھاتے اِترانے والے اور جو تجھ کو اللہ نے دیا ہے اُس سے کمالے آخرت کا گھر اور نہ بھول اپنا حصہ دُنیا سے اور بھلائی کر جیسے اللہ نے بھلائی کی تجھ سے اور ملک میں خرابی مت ڈال،اللہ کو بھاتے نہیں خرابی ڈالنے والے۔ '' حضرت موسٰی علیہ السلام کے زمانے میں قارون نامی ایک شخص مصر میں مقیم تھا اُس کا تعلق بنی اِسرائیل ہی سے تھا،اللہ تعالیٰ نے اُس پر اِنتہائی فضل فرمایا تھا اور بہت سی نعمتوں سے نوازا تھا اور اُسے بے شمار اور وافر مقدار میں مال بھی عطا فرمایا تھا حتی کہ اُس کے خزانے کی چابیاں پہلوان بھی اُٹھانے سے قاصر تھے۔ اِرشاد ِ باری تعالیٰ ہے :