ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2014 |
اكستان |
قسط : ١٠ اِسلام کیا ہے ؟ ( حضرت مولانا محمد منظور صاحب نعمانی رحمة اللہ علیہ ) ساتواں سبق معاملات میں سچائی و اِیمانداری اور اَکلِ حلال و حقوق العباد کی اہمیت پاک کمائی اور اِیماندارانہ کار وبار : پھر اِسلام میں جس طرح کمائی کے ناجائز طریقوں کو حرام اور اُن سے حاصل ہونے والے مال کو خبیث اور ناپاک قرار دیا گیا ہے، اِسی طرح حلال طریقوں سے روزی حاصل کرنے اور اِیمانداری کے ساتھ تجارت اور کارو بار کرنے کی بڑی فضیلت بتائی گئی ہے، ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ۖ نے اِرشاد فرمایا : ''حلال کمائی کی تلاش بھی دین کے مقررہ فرائض کے بعد ایک فریضہ ہی ہے۔'' ایک دُوسری حدیث میں اپنی محنت سے روزی کمانے کی فضیلت بیان کرتے ہوئے آپ ۖ نے اِرشاد فرمایا : ''کسی نے اپنی روزی اِس سے بہتر طریقے سے حاصل نہیں کی کہ خود اپنے دست و بازو سے اُس کے لیے اُس نے کام کیا ہو، اور اللہ کے نبی داؤد علیہ السلام کا طریقہ یہی تھا کہ وہ اپنے ہاتھ سے کچھ کام کر کے اپنی روزی حاصل کرتے تھے۔'' ایک حدیث میں ہے حضور ۖ نے اِرشاد فرمایا کہ : ''سچائی اور اِیمانداری کے ساتھ کارو بار کرنے والا تاجر (قیامت میں) نبیوں اور صدیقوں اور شہیدوں کے ساتھ ہوگا۔''