ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2014 |
اكستان |
|
کی تفسیر اور وضاحت یہ ہے کہ سَبِیْلِ الْمُؤْمِنِیْنَ کی مخالفت کرنا اور سَبِیْلِ الْمُؤْمِنِیْنَ کی اِتباع کو چھوڑ کر اُس کے برعکس غیر سبیل المؤمنین کی اِتباع کرنا دَرحقیقت مخالفت ِرسول ہے اور غیرِ رسول کی اِتباع ہے۔ جب اللہ تعالیٰ نے سبیل المؤمنین کی مخالفت کو اور غیر سبیل کی اِتباع کو مخالفت ِرسول قرار دیا ہے تو اِس سے یہ حقیقت اَز خود واضح ہو جاتی ہے کہ سبیل الرسول اور سبیل المؤمنین ایک ہے یا یوں کہیںکہ سبیل المؤمنین سبیل الرسول کی تفسیر ہے پس جو شخص سبیل الرسول کو پہنچاننا اورجاننا چاہتا ہے اورجان کر اُس پر عمل کرنا چاہتا ہے تو اُسے چاہیے کہ وہ سبیل الرسول کی تفسیر اورشر ح کو سمجھے اور وہ تفسیر وشرح وہی ہے جس کو خود خدا تعالیٰ نے اپنے کلامِ مقدس میں تفسیر و شرح کے طورپر ذکر کیا ہے یعنی''سبیل المؤمنین'' اور سبیل المؤمنین سے مراد کسی ایک فرد یا چند اَفراد کا شاذ عقیدہ وعمل نہیںبلکہ مؤمنین کا متواتر و متوارث عقیدہ و عمل مراد ہے پس سبیل المؤمنین ہی سبیل الرسول کی پہچان اورجان ہے، اِس کے بغیر سبیل الرسول کی پہچان اور اِتباعِ رسول ناممکن ہے کیونکہ سبیل المؤمنین سے جو مختلف راستہ ہوگااُس کو قرآن نے جہنم کا راستہ بتایا ہے اور یہ آگ کی ایک ایسی رسی ہے جو حَبْلُ الشَّیْطَانْ ہے اِس کا ایک سرا اِس اِنحرافی طبقہ کے ہاتھ میں ہے جو سبیل المؤمنین سے اور اُس کی عظمت واہمیت سے منحرف ہے ،دُوسرا سرا جہنم سے مِلا ہوا ہے ۔قرآن کہہ رہا ہے ( وَنُصْلِہ جَہَنَّمَ)ہم سبیل المؤمنین سے اِنحراف کرنے والوں کو جہنم میں داخل کریں گے ۔ قارئین ِکرام ! جب'' سبیل المؤمنین ''صراط مستقیم اور سبیل الرسول ہے تو اِس سے اِنحراف فرقہ واریت ہے اور فرقہ واریت کا سدباب یہ ہے کہ اِس اِنحرافی طبقہ کو سبیل المؤمنین کا پابند کیا جائے اگر یہ طبقہ سبیل المؤمنین کا پابند ہو جائے گا تو فرقہ واریت کا دَروازہ بھی بند ہو جائے گا۔ (٢) اللہ تعالیٰ نے اہلِ اِیمان کو ایک دُعا سکھائی جو نمازوں کے مبارک اَوقات میں بحالت نماز ہر رکعت میں کی جاتی ہے،وہ ہے ( اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَ ۔ صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْھِمْ ) '' اے اللہ ! مجھے سیدھے راستہ پر چلایعنی اُن لوگوںکا راستہ جن پر تونے اِنعام کیا ہے۔ '' اللہ عالم الغیب ہے اُس کو ماکان وما یکون کا علم ہے وہ جانتا تھا کہ آگے جاکر صراطِ مستقیم کا