ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2014 |
اكستان |
|
یہ سن کر کامل اِیمان والے اور عقل ودانش والوں نے اُنہیں جواب دیا : ( وَیْلَکُمْ ثَوَابُ اللّٰہِ خَیْرُ لِّمَنْ اٰمَنَ وَعَمِلَ صٰلِحًا وَّ لَا یُلَقّٰھَا اِلاَّ الصّٰبِرُوْنَ ) ١ ''اے خرابی تمہاری ! اللہ کا دیا ہوا ثواب بہتر ہے اُن کے واسطے جو یقین لائے اور کام کیا بھلا۔ اور یہ بات اُن ہی کے دِل میں پڑتی ہے جو سہنے والے ہیں۔ '' چونکہ اللہ تعالیٰ جبار اور بدلہ لینے والے ہیں وہ ڈھیل تو دیتے ہیں لیکن چھوڑتے نہیں، اِس لیے اللہ نے زمین کو حکم دیا کہ قارون اور اُس کے اَموال اور اَملاک کو نگل لے اور اُس کا نام و نشان بھی مٹادے چنانچہ زمین نے ایسا ہی کیا، اللہ کا تعالیٰ کا اِرشاد ہے : ( فَخَسَفْنَا بِہ وَبِدَارِہِ الْاَرْضَ فَمَا کَانَ لَہ مِنْ فِئَةٍ یَّنْصُرُوْنَہ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ وَمَاکَانَ مِنَ الْمُنْتَصِرِیْنَ ) (سُورة القصص : ٨١) ''پھر دَھنسا دیا ہم نے اُس کو اور اُس کے گھر کو زمین میں پھر نہ ہوئی اُس کی کوئی جماعت جو مدد کرتی اُس کی اللہ کے سوا، اور نہ وہ خود مدد کر سکا۔'' جب لوگوں نے یہ دیکھا تو اُنہیں علم ہوا کہ اللہ نے قارون کو مال و دولت صرف آزمائش کے لیے عطا فرمائی تھی کہ وہ شکر گزار بنتا ہے یا نافرمان۔ اِرشا دباری تعالیٰ ہے : ( وَاَصْبَحَ الَّذِیْنَ تَمَنَّوْا مَکَانَہ بِالْاَمْسِ یَقُوْلُوْنَ وَیْکَاَنَّ اللّٰہَ یَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَن یَّشَآئُ مِنْ عِبَادِہ وَیَقْدِرُ لَوْ لَا اَنْ مَّنَّ اللّٰہُ عَلَیْنَا لَخَسَفَ بِنَا وَیْکَاَنَّہ لَا یُفْلِحُ الْکٰفِرُوْنَ ) ٢ ''اور فجر کو لگے کہنے، جو کل شام آرزو کرتے تھے اِس جیسے مرتبہ کی، اَرے خرابی یہ تو اللہ ہی ہے کھول دیتا ہے روزی جس کی چاہے اپنے بندوں میں اور تنگ کردیتا ہے۔ اگر نہ اِحسان کرتا ہم پر اللہ تو ہم کو بھی دھنسا دیتا۔ اے خرابی چھٹکارا نہیں پاتے منکر۔ '' (جاری ہے) ١ سُورة القصص : ٨٠ ٢ سُورة القصص : ٨٢