ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2014 |
اكستان |
|
جس کتاب سے یہ اِقتباسات حاصل کیے گئے ہیں آج سے بارہ برس قبل شائع ہوئی مگر آج بارہ برس بعد بھی ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کی روِش جوں کی توں ہے، جہاد فی سبیل اللہ اور دینی مدارس سے پہلے کی طرح آج بھی نفرت کی حد تک بے زارہیں ،حالیہ دِنوں کے اُن کے بیانات اِس پر شاہد ہیں جن میں اُنہوں نے اعلان کیا ہے کہ '' مدارس ختم کر کے سیکولر سکول قائم کریں گے '' جبکہ ٢٢ ستمبر روزنامہ نوائے وقت میں بری فوج کے سابق سربراہ جناب اَسلم بیگ صاحب کا بیان شائع ہوا ہے جس میں اُنہوں نے اِنکشاف کیا ہے کہ ''ہمارے لوگوں نے طاہر القادری کی قم ١ میں سینئر آیت اللہ اورویٹی کن ٢ میں پوپ سے ملاقات کرائی تھی۔ '' غالبًا یہی ملاقات ہے جس کی تصویر یں نیٹ پر بھی دیکھی جا سکتی ہیں اِس تصویر میں اپنے حضور لوگوں کو سجدہ کروانے والے طاہر القادری گھٹنوں کے بل پوپ کے حضور شرمناک حالت میں آداب بجا لا رہے ہیں۔ اَسلم بیگ صاحب نے تو صرف ملاقات کے لیے بھیجا مگر قادری صاحب وہاں جاکر عیسائی پادری کی مناجات میں مشغول ہوگئے معلوم ہوتا ہے اُن کو ''لارنس آف پاکستان '' قرار دینے والوں کے خدشات بالکل درست ہیں ۔ دُوسری طرف تحریکِ اِنصاف کامعاملہ اِن سے زیادہ مختلف نہیں ہے یوں لگتا ہے کہ ایک ہی مقصد کی طرف'' اہلِ تشَیُّع ''قادری صاحب کی زیرِ قیادت اور ''قادیانی'' عمران خان کی زیرِ قیادت رواں دواں ہیں،اللہ تعالیٰ اِن کے مقاصد ِ بد سے اِسلام اور مسلمانوں کی حفاظت فرمائے،آمین۔ ١ اِیران میں شیعوں کا مذہبی اِعتبار سے مرکزی شہر ٢ رُوم میں عیسائیوں کا عالمی مذہبی مرکز