بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبّ الْعَالَمِیْن، وَالصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ عَلَی النَّبِیِّ الْکَرِیمِ وَعَلٰی اٰلِہِ وَاَصحَابِہِ اَجْمَعِین۔
علم کی روشنی،
مدارس کا نصابِ تعلیم اور عظیم خدمات
علم کی اہمیت قرآن وحدیث کی روشنی میں:
انسان نے جب سے شعور کی آنکھیں کھولی ہیں علم کی اہمیت مسلم رہی ہے، کائنات کی تمام مخلوقات پر حضرت انسان کی برتری علم کی وجہ سے ہی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کی پہلی وحی کی ابتداء ’’اِقْرَأ‘‘ کے لفظ سے فرما کر قیامت تک آنے والے انسانوں کو زیور علم سے آراستہ ہونے کا پیغام دیا اور ’’بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِیْ خَلَقَ‘‘ اور اس کے بعد کی آیات سے اُس علم کے متعلق وضاحت بھی فرمادی کہ اصل علم وہ ہے جس کے ذریعہ انسان اپنے حقیقی خالق ومالک ورازق کو پہچانے جس نے ایک ناپاک قطرہ سے حضرت انسان کو ایک خوبصورت شکل میں پیدا فرمایا۔ غرض یہ کہ پہلی وحی سے اللہ تعالیٰ نے انسان کو یہ تعلیم دی کہ علم کا سب سے پہلا اور بنیادی مقصد مولائے حقیقی کو مان کر رب چاہی زندگی گزارنا ہے ۔
اسی طرح ’’ن وَالْقَلَمِ وَمَا یَسْطُرُوْن‘‘ (سورۃ القلم) میں اللہ تعالیٰ نے قلم کی قسم کھاکر لکھنے پڑھنے کی خاص اہمیت کو رہتی دنیا تک واضح کردیا۔ ’’وَالْقَلَمِ‘‘ میں قلم سے مراد تقدیر کا قلم ہے اور ’’وَمَا یَسْطُرُوْن‘‘ سے وہ فیصلے مراد ہیں جو فرشتے لکھتے ہیں۔معلوم ہوا کہ اصل علم وہ ہے جو تقدیر پر ایمان کی تعلیم دیتا ہو اور ظاہر ہے کہ قرآن وحدیث اور ان