آج میں نے اسی کو بیان کے لیے اختیار کیا گو تفصیل زیادہ نہ ہو سکی مگر مخاطب زیادہ تر اہل علم ہیں ۔ امید ہے کہ ان کو اختصار بھی کافی ہوگیا ہوگا۔
اب دعا کیجئے کہ حق تعالیٰ شانہ‘ ہم کو اس کی توفیق عطا فرماویں ،آمین
وصلی اﷲ تعالیٰ وسلم علی خیر خلقہ سیدنا ومولانا محمد وعلی الہ واصحابہ اجمعین واٰخر دعوٰنا ان الحمد ﷲ رب العالمین
توضیحات
بعض مضامین تقریر کے وسط میں حاضر فی الذہن تھے مگر اخیر میں ذہن سے نکل گئے ۔ اور ایک مضمون بعد ہی میں ذہن میں آیا۔ ان سب کے مفید ہونے کے سبب لکھا جاتا ہے ۔
اول،( اور یہ بعد میں ذہن میں آیا) یہ علم موہوب جو تقویٰ سے مسبب ہے وہ ہے جس کی نسبت حدیث میں ارشاد ہے ۔
من اوتی زھدا فی الدنیا وقلۃ المنطق فاقتربوا منہ فانہ یلقی الحکمۃ
ثانی، ( اور یہ تقریر کے وسط میں حاضر تھا )یہاں ایک سوال ہے وہ یہ کہ اس تقریر کی بناء پر ’’ھدی للمتقین‘‘ سے معلوم ہوتا ہے کہ تقویٰ سبب ہے ھدی مفر بزیادت فی العلم اور آیت ’’ والذین اھتدوا زادھم ھدی واٰتٰھم تقوٰیھم ‘‘ سے معلوم ہوتا ہے کہ ہدی سبب ہے ہدی سے درجہ علیا ہے جو تقویٰ کا جو کہ موہوب ہے تو حاصل مجموعہ نصین کا یہ ہوا کہ بندہ اول نفس تقویٰ بکسب اختیا کرتا ہے اس پر ہدی مرتب ہوتا ہے پھر اس ہدی پر ثابت رہنے سے خود اس میں بھی ترقی ہوتی ہے اور تقویٰ کا درجہ علیا موہوبہ بھی اس سے عطا ہوتا ہے اور قرینہ اس ارادئہ موہبت کا ’’اٰتاھم ‘‘ ہے اور قرینہ اس کے علیا ہونے پر اضافت ہے تقوٰی کی ضمیر ’’مھتدین‘‘ کی طرف جو اس کے کمال پر دال ہے جیسے ’’ وسعی لھا سعیھا ‘‘ ای السعی المناسب لھا۔ اسی طرح یہاں مراد ہے ’’ ای التقویٰ المناسب لشانھم وھم الکاملون فالتقویٰ المناسب للکاملین ہو الکامل منہ‘‘۔
ثالث، اس وعظ کا نام کوثر العلوم تجویز کیا جاتا ہے اس لیے کہ اس میں زیادت فی العلم مفر بحکمت کا ذکر ہے اور حکمت کو حق تعالیٰ نے خیر کثیر فرمایا ہے ۔ ’’ وَمَنْ یُؤتَ الْحِکْمَۃَ فَقَدْ أُوْتِیَ خَیْرًا کَثِیْرًا ‘‘ اور کوثر کی تفسیر بھی خیر کثیر سے کی گئی ہے اور اسی بناء پر نہر خاص کو بھی کوثر کہا گیا ہے کہ وہ خیر کثیر ہے بلکہ اہل معانی نے تو خود اس نہر کی حقیقت بھی علم وحکمت ہی بتلائی ہے ۔ تفصیل اس کی یہ ہے کہ محققین نے تصریح کی ہے کہ تمام معانی کی کچھ مثالی صورتیں بمناسب اوصاف کے حق تعالیٰ نے عالم برزخ وعالم آخرت میں پیدا کی ہیں ۔ چنانچہ احادیث میں بھی بعض کا ذکر ہے ۔ سورئہ بقرہ وسورئہ آل عمران کی بشکل دو بدلیوں کے ظاہر ہونا اور درمیان میں جو بسم اﷲ ہے اس کا بشکل