Deobandi Books

کوثر العلوم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

1 - 31
ضروریات کا علم
میں اس وقت ان آیتوں سے ایک ضروری مضمون کی طرف متوجہ کرنا چاہتا ہوں جس کا تعلق خصوصیت کے ساتھ اہل علم سے ہے بالخصوص طلباء کو اس کی زیادہ ضرورت ہے ۔ چونکہ داعی اس وقت طلباء ہی ہیں اس لیے ان کے مناسب مضمون بیان کرنا ضروری ہے اگرچہ ایک درجہ میں وہ مضمون عام بھی ہے اور سب مسلمانوں کی ضرورت کا ہے ۔ کیونکہ ہر مسلمان ہر وقت مسلمان ہونے کی حیثیت سے طالب علم ہے کیونکہ ایک درجہ طلب علم کا ہر مسلمان پر فرض ہے اور وہ ضروریات کا علم ہے ۔ یعنی بقدر ضرورت عقائد کا اور احکام صلوٰۃ وصوم واحکام معاملات ومعاشرت کا علم ہر مسلمان پر لازم ہے ۔ (طلب العلم فریضۃ علی کل مسلم ، الحدیث۱۲ظ)
نیز اس کی بھی ضرورت ہے کہ دین اور علم دین سے مناسبت پیدا کرے اور دین کی سمجھ حاصل کرے اور فہم کو بڑھائے اور اسی نام طالب علمی ہے 
(الحکمۃضالۃ المؤمن فحیث وجادھا فھو احق بہا،الحدیث۱۲ْظ)
پس جب یہ مضمون طلباء کی ضرورت کا ہے تو گویا ہر مسلمان کی ضرورت کا ہے کیونکہ ثابت ہو چکا کہ ہر مسلمان طالب علم ہے مگر کلی مشکک کی طرح اس وصف کا صدق بعض پر زیادہ ہے اور بعض پر کم ۔ جو لوگ سارے مشاغل کو چھوڑ کر طلب علم ہی میں مشغول ہیں ان پر یہ وصف صادق آتا ہے اور اسی وجہ سے عرفاً طالب علم کے لفظ سے متبادر الی الذہن وہی ہوتے ہیں ۔ باقی مطلق طالب علم سے کوئی مسلمان بھی خالی نہیں ۔ پس اس درجہ میں یہ مضمون سب کے مناسب ہے ۔ یہ میں نے اس لیے عرض کردیا کہ جو لوگ عرفی طلباء نہیں ہیں وہ یہ نہ سمجھیں کہ یہ مضمون ہماری ضرورت کا نہیں ہے ، کیونکہ اس سمجھنے کے دو اثر ہوتے ۔ جو لوگ ان میں سے طالب ہوتے وہ تو حسرت کرتے اور جو غیر طالب ہوتے وہ آزاد ہو جاتے کہ بس ہم کو بے فکر ہو کر بیٹھنا چاہئے ۔ ہم اس بیان کے مخاطب ہی نہیں مختلف طبائع پر اس کاخیال کا مختلف اثر ہوتا ہے ۔ اس لیے میں نے کہہ دیا کہ فی نفسہٖ یہ مضمون سب ی ضرورت کا ہے البتہ طلباء کے ساتھ زیادہ تعلق ہے اور ان کو اس کی طرف زیادہ متوجہ ہونے کی ضرورت ہے ۔ 
ایک تو اس لیے کہ طالب علم کا صدق ان پر دوسروں سے زیادہ ہے ۔ دوسرے اس لیے کہ یہ مقتداء بننے والے ہیں ۔ان کو اپنے فرائض منصبی کے جاننے کی زیادہ ضرورت ہے ۔اگر ان میں خدا نخواستہ کمی رہ گئی تو دوسروں کو ضرر ہوگا کیونکہ یہ مبلغ احکام ہوں گے ۔ دوسرے لوگ جب کسی حکم کے متعلق ان میں کمی دیکھیں گے تو ان کایہ اعتقاد ہوجائے گا کہ جب مبلغ ہی کو اس کا اہتمام نہیں تو یہ کوئی ضروری چیز نہیںہوگی ۔ بعض کا تو سچ مچ یہ اعتقاد ہی ہو جاتا ہے ۔ وہ احکام سے جان چرانے کے لیے بہانہ نہیں کرتے اور جو بہانہ باز ہیں ان 
Flag Counter