Deobandi Books

کوثر العلوم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

14 - 31
گی۔
حقیقت علم
میں یہ کہہ رہا تھا کہ جو لوگ خوش استعداد ہیں اور وہ درسیات سے فارغ ہونے کے بعد تعلیم وتدریس ہی میں لگے رہتے ہیں ان میں بھی سب کا مقصود زیادت فی العلم نہیں بلکہ بعض کو تو محض تنخواہ مطلوب ہوتی ہے اور بعض کا مقصود طلباء میںشہرت ہے کہ تعلیم وتدریس میں نام ہوجائے اور عالم متبحر اور لائق مدرس مشہور ہوجائیں ۔اور گو بعض اﷲ کے بندے ایسے بھی ہیں جن کا مقصود علمی ترق اور زیادت فی العلم ہے ۔ مگر ایسا شخص ایک ہی نکلے گا دس جماعتوں میں سے ،اور نادر کالمعدوم ہوتا ہے ۔اس لیے میرا مضمون پھر بھی قبل اہتمام رہا جس میں شکایت کر رہا ہوںکہ ہم لوگ زیادت فی العلم کو مطلوب نہیں سمجھتے ۔اس لیے اس کے طالب بہت تھوڑے ہیں ۔ اور پھر یہ قلیل افراد بھی طالب زیادت فی العلم محض صورت کے اعتبار سے ہیںیعنی صورت علم میں زیادت کے طالب ہیں ،حقیقت علم کے طالب یہ بھی نہیں کیونکہ حقیقت علم سے تو عموماً اذہان ہی خالی ہیں پھر اس کے طالب کیوںکر ہوں۔
اب میں حقیقت علم اول تعین کردوںپھر آیت کو اس پر منطبق کردوں گا کہ اس سے حقیقت علم میں زیادت کا مطلوب ہونا کس طرھ مفہوم ہوتا ہے ۔ لیکن اس سے پہلے میں اجمالاً زیادت فی العلم کے مقصود ہونے کی دلیل بیان کرتا ہوں۔ حق تعالیٰ سورئہ طٰہٓ میں فرماتے ہیں۔
وَقُلْ رَّبِّ زِدْنِیْ عِلْمًا
اس میں رسول اﷲصلی اﷲ علیہ وسلم کو امر ہے کہ آپ زیادت فی العلم کے کیے ہم سے دعا کیجئے ۔ جب حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کو اس کے لیے دعا کا امر ہے تو اس سے زیادت فی العلم کا مطلوب ہونا یقینا ثابت ہوگیا ۔ اور ظاہر ہے کہ حضورصلی اﷲ علیہ وسلم کا علم سب سے بڑھا ہوا ہے ۔ جب آپ کو بھی طلب زیادت کا امر ہے تو ہم جیسوں کو تو کیوں نہ ہوگا جن کا علم حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کے علم سے کچھ بھی نسبت نہیں رکھتا ۔
اب میں ان آیات سے بھی جن کی میں نے تلاوت کی ہے اس مضمون کو ثابت کرنا چاہتا ہوں مگر پہلے ایک مقدمہ سمجھنا چاہئے کہ ہدایت اور علم میں کیا تعلق ہے ۔ آیا جو حقیقت علم کی ہے وہی ہدایت کی ہے یا علم ہدایت کا غیر ہے ۔ ہدایت کا معنی طلباء کو خوب معلوم ہیںکہ اس کے معنی اراء ۃ الطریق ہیں اور بعض نے اس کو اراء ۃ اور ایصال الی المطلوب میں مشترک بھی کہا ہے ۔مگر بہت سے محققین کی رائے یہ ہے کہ ہدایت اراء ۃ ہی کا ایک فرد ہے ۔پس یوںکہنا چاہئے کہ ہدایت کے معنی تو اراء ۃ طریق ہی ہیں مگر اراء ۃ کی دو صورتیںہیں ۔ ایک اراء ۃ من بعید دوسرے اراء ۃ من قریب اور اراء ۃ من قریب کو ایصال کہتے ہیں۔ اس کے بعد سمجھئے کہ  اراء ۃ افعال ہے رویت کا اور طلباء کو معلوم ہے کہ رویت 
Flag Counter