Deobandi Books

کوثر العلوم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

10 - 31
مؤخر مقدم کے لیے ناسخ ہو جائے گا ۔ اس کا ایک جواب تو یہ ہے کہ کہ تاریخ دیکھو ۔ علماء مفسرین نے تصریح کی ہے کہ سورہ ’’قٓ،،پوری مکی ہے اور سورئہ بقرہ مدنی ہے ۔ دوسرے سورئہ ق کی یہ آیت مواخذہ علی الوساوس پردلالت کرنے میں صریح نہیں بلکہ اس میں محض علم بالوساوس کا ذکر ہے اور سورئہ بقرہ کی آیت عدم مواخذہ میں صریح ہے غیر صریح صریح کے لیے ناسخ نہیں ہو سکتا ۔ کلام بہت بڑھ گیا۔
لذّت اور محویّت
میں یہ کہہ رہا تھا کہ نماز میں اگر خود بخود وساوس آویں تو وہ ذرا مضر نہیں ۔ہاں ارادہ سے لانا برا ہے اور بلا ارادہ کے آئیں تو آئیں ،تم پروا نہ کرو ۔ اب جس شخص کو یہ مطلوب حاصل ہو اس کا پھر یہ شکایت کرنا کہ ہائے مجھے وساوس بہت آئے ہیں اس کی دلیل ہے کہ وہ مقصود کا طالب نہیں کسی اور چیز کا چالب ہے اور وہ وہی ہے حظ نفس کیونکہ وساوس بالکل نہ آئیں اور محویت کی سی حالت ہوجائے تو اس میں لذت خوب آتی ہے اور نفس کو کشا کشی سے نجات رہتی ہے ۔ اس حظ نفس کی وجہ سے یہ شخص لذت ومحویت کا طالب ہے گو اس کو نہ دنیا مقصود ہے نہ جاہ وغیرہ لیکن ایک غیر مقصود کا تو طالب ہے اور اب تک حظوظ میں پڑا ہوا ہے ۔
اور میں اسی کو بیان کر رہا تھا کہ جو طلبہ درسیات سے فارغ ہونے کے بعد ذکر وشغل میں مشغول ہوتے ہیں ان میں دو قسم کے لوگ ہیں ۔ بعض تو غیر مخلص ہیں جو جاہ وغیرہ کے طالب ہیں اور بعج مخلص ہیں ،مگر مخلصین بھی حظوظ میں مبتلا ہیں ۔ گو وہ حظوظ دنیویہ نہ ہوں لیکن ہیں غیر مقصود اور جو طلباء غیر مخلص ہیں ۔ ان کا تو پوچھنا کیا ۔ یہ تو ان کا ذکر تھا جو خوش استعداد نہیں کہ وہ زیادہ تر اپنی بد استعدادی ہی کی وجہ سے ذکر وشغل میں مشغول ہوتے ہیں اور زیادت فی العلم سے کنارہ کشی کر لیتے ہیں اور جو خوش استعداد ہیں ان کی انتہا یہ ہے کہ وہ پڑھنے پڑھانے میں مشغول ہو جاتے ہیں اور وہ اسی کو ضروری سمجھتے ہیں ۔ ان کی زیادت اسی میں منحصر ہے کہ درسیات ہی ساری عمر پڑھاتے رہیں ۔ پھر ان میں بھی بعض کا مقصود تو محض تنخواہ ہے اور بعض کا مقصود یہ ہے کہ ہم کو تعلیم علم کا ثواب ملے اور اس کے ساتھ تنخواہ بھی ملتی رہے کیونکہ ہر تنخواہ اجرت نہیں بلکہ بعض تنخواہ حق احتباس بھی ہوتی ہے جیسے بیوی کا نفقہ اور رزق القاضی وغیرہ۔
اجرت ونفقہ میں فرق
ہاں اجرت اور نفقہ میں ایک فرق ہے ۔ وہ یہ کہ تنخواہ میں تعین ہوتا ہے اور نفقہ میں تعین نہیں ہوتا بلکہ اس میں قدر ضرورت کا استحقاق ہوتا ہے زیادہ کا استحقاق نہیں ہوتا مگر کبھی نفقہ زوجہ میں بھی فرض جائز ہے تاکہ نزاع نہ ہو اور جانبین کے مصالح محفوظ رہیں۔ اس تعین سے وہ نفقہ ہونے سے نہیں نکل 
Flag Counter