Deobandi Books

ثبوت قیامت اور اس کے دلائل قرآن پاک کی روشنی میں

ہم نوٹ :

32 - 42
ہے، لہٰذا یاد رکھو! اگر اللہ کے عاشقوں کو کبھی شیطان خدا کے دریائے محبت سے نکال لے تو وہ زیادہ دیر باہر نہیں رہ سکتے فَفِرُّوۡۤا  اِلَی اللہِ 17؎ پر عمل کریں گے، اللہ کی طرف فرار اختیار کریں گے اور پھر قربِ خداوندی کے دریائے محبت میں اُتر جائیں گے۔ یہ ہم پر اللہ تبارک و تعالیٰ کا احسان ہے کہ ہمیں اشکِ ندامت دے دیے اور اللہ تعالیٰ اشکِ ندامت کو شہیدوں کے خون کے برابر وزن کرتا ہے؎
کہ  برابر   می   کند   شاہِ    مجید
اشک  را  در  وزن  باخونِ  شہید
علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ سورۂ اِنَّاۤ  اَنۡزَلۡنٰہُ  کی تفسیر میں حدیثِ قدسی نقل فرماتے ہیں:
لَاَنِیْنُ الْمُذْنِبِیْنَ اَحَبُّ اِلَیَّ مِنْ زَجَلِ الْمُسَبِّحِیْنَ18؎ 
کہ جب گناہ گار روتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ان کے آہ و نالوں کو، فریاد و فغاں کو، اشکبار آنکھوں کو، تڑپتے ہوئے قلب کو تسبیح کرنے والوں کی آوازوں سے زیادہ محبوب رکھتے ہیں، اس لیے کسی گناہ گار اشکبار کو حقیر سمجھنے والا نابینا ہے، اس کی آنکھوں میں موتیا اُترا ہوا ہے۔ جب آنکھوں میں موتیا اُترآتا ہے تو آپریشن کرانا پڑتا ہے، خانقاہوں میں باطنی موتیا کا آپریشن ہوتا ہے اور ڈپریشن (Depresion) بلا آپریشن اچھا ہوجاتا ہے۔
الہامِ رُشد کے بعد شرِِّنفس سے پناہ مانگنے کی وجہ
اَللّٰھُمَّ اَلْھِمْنِیْ رُشْدِیْ دعا کی پہلی نعمت ہے کہ اے اللہ! جب آپ رُشد کا الہام کریں گے تو ہماری تمام حالت درست ہوجائے گی۔ ماضی، حال، استقبال آپ کی رحمت سے سب درست ہوجائے گا، کیوں کہ اَلْھِمْنِیْ امر ہے اور امر مضارع سے بنتا ہے اور مضارع میں حال اور استقبال دونوں زمانے ہوتے ہیں تو اے اللہ! اس دعا کی برکت سے میرے حال کی اصلاح اور میرے مستقبل کی ضمانت آپ کی امانت ہوجائے گی، آپ کی کفالت ہوجائے گی، مگر مجھے اپنے
_____________________________________________
17؎    الذّٰریٰت:50
18؎    کشف الخفاء ومزیل الالباس:298 (805)، فی باب حرف الھمزۃ مع النون /  روح المعانی:196/30، القدر(4)، داراحیاءالتراث، بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عصرِ حاضر میں علماء کو اچھا لباس پہننے کی ترغیب 7 1
3 مفرحاتِ قلب 9 1
4 اللہ والوں کی خوش دلی 9 1
5 شرعی پردے کا اہتمام 10 1
6 بلندی پر چڑھنے اور اُترنے کی سنت 10 1
7 وضو کی مسنون دعا اور اس کی حکمت 11 1
8 وضو کے بعد کی دعا اور اس کی حکمت 12 1
9 توبہ کی تین قسمیں 12 1
10 نفس کے مٹنے کی مثال 14 1
11 نسبت مع اللہ کے آثار 14 1
12 اہل اللہ کی نظر کی کرامت 15 1
13 بدنظری کی لعنت 19 1
14 بدنظری کی وجہ سے ذلیل ہونے کا ایک واقعہ 20 1
15 بدنظری کا سب سے بڑا نقصان 21 1
16 توبہ کرنے والا بھی ولی اللہ ہے 22 1
17 تزکیہ یافتہ ہونے اور تزکیہ یافتہ سمجھنے کا فرق 23 1
18 تکبر کا علاج 24 1
19 وقوعِ قیامت کے عجیب و غریب دلائل 25 1
20 دعا اَللّٰھُمَّ اَلْھِمْنِیْ رُشْدِیْ کی انوکھی تشریح 28 1
22 مذکورہ دعا کا آیت اُولٰٓئِکَ ہُمُ الرّٰشِدُوۡنَ سے خاص ربط 30 21
23 رُشد کے معانی پر قرآنِ پاک سے عجیب استدلال 28 1
24 مذکورہ دعا کا آیت اُولٰٓئِکَ ہُمُ الرّٰشِدُوۡنَ سے خاص ربط 30 23
25 الہامِ رُشد کے بعد شرِِّنفس سے پناہ مانگنے کی وجہ 32 1
26 تلخ زندگی اور بالطف حیات 33 1
27 ایک دعا میں دو نعمتیں 35 1
28 قیامت آنے کا سبب 35 1
29 اجتماعی قیامت اور انفرادی قیامت 36 1
Flag Counter