ثبوت قیامت اور اس کے دلائل قرآن پاک کی روشنی میں |
ہم نوٹ : |
|
کے ایمان کا ٹکٹ اترا جارہا ہے اور انہیں خبر نہیں کہ ہم بےرنگ ہورہے ہیں۔ ایسے رنگ کو مت دیکھو جس سے تمہارا رنگ بے رنگ ہوجائے۔ حکیم الامت فرماتے ہیں کہ بدنظری احمقوں کا گناہ ہے۔ ساری زندگی دیکھتے رہو پاؤگے کچھ نہیں، نظر بازی کرتے کرتے مرجاؤ، مگر کسی حسین کو نہیں پاسکوگے، عزت و آبرو الگ جائے گی۔ بدنظری کی وجہ سے ذلیل ہونے کا ایک واقعہ حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ ایک مرتبہ ریل میں سفر کررہے تھے۔ فرماتے ہیں کہ سامنے دوسری ریل آکر کھڑی ہوگئی۔ میرے ڈبے میں میرے سامنے ایک نوجوان نظر کا مریض تھا۔ دوسری ریل میں ایک نیا شادی شدہ جوڑا پنجاب کا تھا۔ یہ اُلو کا دادا اگرچہ جوان تھا لیکن کچھ لوگ بہت جلدی دادا بن جاتے ہیں دادا گیری کرتے ہوئے۔ یہ بار بار اس کی بیوی کو دیکھ رہا تھا۔ وہ پنجابی تگڑا تھا۔ اس نے گالی دے کر کہا کہ او خبیث کے بچے! کیوں بار بار میری بیوی کو دیکھتا ہے؟ ہزار دفعہ دیکھ لے، پائے گا کچھ نہیں، رات کو میرے ہی پاس سوئے گی۔ دیکھو! گناہوں سے ہمیشہ ذلت ملتی ہے اور تقویٰ سے عزت ملتی ہے۔ بدنگاہی سے سوائے گالی کے اور کیا ملا! تو ایسے انٹرنیشنل اُلو کو دیکھنا ہو تو نظر بازوں کو دیکھو۔ بتاؤ دیکھنے سے کیا پاؤ گے؟ اپنی گھر کی چٹنی روٹی پر خوش رہو۔جس کے پاس چٹنی روٹی بھی نہ ہو، مان لو شادی نہیں ہوئی یا بیوی مر گئی اب دوسرا کوئی پوچھتا نہیں تو کیا کرے؟ ایک بڈھے سے کسی نے کہا کہ جب بیوی مر گئی تو دوسری شادی کیوں نہیں کی؟ تو بڈھے نے کہا کہ بات یہ ہے کہ میں کسی نوجوان لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہوں تو وہ مجھے بڈھا کہہ کر (Reject) کردیتی ہے اور جب کوئی بڈھی راضی ہوتی ہے تو اس کو میں (Reject) کردیتا ہوں، دونوں طرف سے (Rejected) ہوجاتے ہیں۔تو ایسے لوگوں کا علاج یہی ہے کہ اللہ تعالیٰ کی اس آیت پر ایمان لاؤ اَلَیۡسَ اللہُ بِکَافٍ عَبۡدَہٗ 9؎ کیا اللہ اپنے بندے کے لیے کافی نہیں ہے؟ ہزاروں اولیاء اللہ ایسے ہوئے ہیں جن کی شادی نہیں ہوئی، مجبوراً نہیں کرسکے، جن میں بشر حافی بھی ہیں، علامہ قسطلانی بھی ہیں اور مسلم شریف کے شارح شیخ محی الدین ابو زکریا نووی _____________________________________________ 9؎الزمر :36