ثبوت قیامت اور اس کے دلائل قرآن پاک کی روشنی میں |
ہم نوٹ : |
|
بھی ہیں۔ اور آج کل کے سہارن پور کے شیخ الحدیث مولانا یونس صاحب بھی ہیں، لیکن جس کے پاس اسباب ہوں وہ اس سنت کو نہ چھوڑے لیکن جو مجبور ہیں وہ ماجور ہیں۔ بدنظری کا سب سے بڑا نقصان تو یہ عرض کررہا ہوں کہ بدنظری کے گناہ کو چھوڑ دو، یہ معمولی گناہ نہیں ہے، دل کا ستیاناس کردیتا ہے۔ بدنظری کے گناہ کے باعث بہت سے لوگ خانقاہ میں رہ کر بھی ولی اللہ نہیں ہوئے۔ مولانا رومی اس کی وجہ بیان فرماتے ہیں کہ ایک گھر میں دو چور گھس گئے۔ اس زمانے میں چراغ نہیں ہوتا تھا۔ پتھر سے پتھر رگڑ کر روئی کی بتی جلاکر روشنی حاصل کیا کرتے تھے۔ گھر والے کو آہٹ محسوس ہوئی تو اس نے پتھر رگڑا تو ایک چور نے اس پر انگلی رکھ دی، گھر والا جب بھی پتھر رگڑ کر روئی کی بتّی جلاتا چور اس پر انگلی رکھ دیتا جس سے روشنی بجھ جاتی، جس سے چوروں کو خوب موقع ملا مال لوٹنے کا۔ اسی طرح بہت سے سالک ذکر و تہجد سے، تلاوت سے، بزرگوں کی صحبت سے قلب میں نور پیدا کرتے ہیں، لیکن شیطان اس نور پر انگلی رکھتا رہتا ہے یعنی کسی گناہ میں مبتلا کرکے طاعات کے نور کو بجھاتا رہتا ہے، ان کا نور تام نہیں ہونے پاتا، وہ ہمیشہ خام رہتے ہیں اور نسبتِ اعلیٰ ان کو حاصل نہیں ہوتی۔ اسی کے لیے دعا ہے کہ رَبَّنَاۤ اَتۡمِمۡ لَنَا نُوۡرَنَا 10؎ دوستو! ہمت کرلو اللہ کے نام پر، اختر کو یہ عزم للہ دے دو کہ کبھی اللہ کو ناراض نہیں کریں گے۔ اللہ کے نام پر گناہ چھوڑنے کا وعدہ کرلو یہی ہمارا لِلّٰہ ہے یعنی اللہ کے لیے سوال کرنا ہے، یہی ہمارا چندہ ہے اور گناہ سے کچھ فائدہ نہیں، کسی دن جنازہ دفن ہوگا۔ آپ بتائیے ! مرنے کے بعد کوئی انسان گناہ کرسکتا ہے؟ تو مرنے کے بعد جو گناہ مجبوراً چھوڑنے والے ہو زندگی میں اپنے اختیار سے چھوڑ کر انعامِ ولایت لے لو، جیتے جی اللہ پر فدا ہوجاؤ۔ مُردہ کیا اللہ پر فدا ہوگا؟ جیتے جی اللہ پر فدا ہوجاؤ، پھر دیکھو اللہ کیا نوازش کرتا ہے۔ پورے عالم میں دھوم مچادے گا۔ تم اپنے کو چھپاتے پھروگے۔ سارا عالم تمہارے تقویٰ کی خوشبو کے پیچھے پھرے گا ؎خلقے پسِ دیوانہ و دیوانہ بکارے اور جو مرنے والوں کے دیوانے ہیں بس کیا کہیں کہ کس قدر گھاٹے میں ہیں۔ _____________________________________________ 10؎التحریم:8