Deobandi Books

ثبوت قیامت اور اس کے دلائل قرآن پاک کی روشنی میں

ہم نوٹ :

31 - 42
درگزر فرمادیتے ہیں۔
آہ!یہ کیا بات ہے، کیا بات ہے اس بات کی کہ جو شخص اپنے حال کو درست کرلیتا ہے،مالک کو راضی کرلیتا ہے، رو رو کر اس کو منالیتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے ماضی کو درگزر فرمادیتے ہیں اور جس کا حال درست ہوجاتا ہے اس کے مستقبل کو اللہ تعالیٰ نورِ تقویٰ سے تابناک کردیتے ہیں۔ اس دعا میں تینوں زمانوں کی اصلاح موجود ہے، ماضی درست ہوجائے، حال درست ہوجائے، اور مستقبل بھی۔ اور اللہ تعالیٰ نے اُولٰٓئِکَ ہُمُ  الرّٰشِدُوۡنَ جملۂ اسمیہ سے نازل فرمایا، کہ جس کے قلب کو ہم محبت دیں گے اور کفر و فسق و نافرمانی سے کراہت دیں گے تو وہ رَاشِدُوْنَ ہوجائیں گے۔ جملۂ اسمیہ دلالت کرتا ہے دوام پر، یہاں جملۂ فعلیہ سے نازل نہیں فرمایا ورنہ رُشد و ہدایت میں عدمِ استقلال لازم آتا۔ جملۂ اسمیہ نازل کرکےاللہ تعالیٰ نے بتادیا کہ اہلِ محبت کبھی گمراہ نہیں ہوتے اور اللہ تعالیٰ سے ان کی محبت میں اور کفر و فسق وعصیان سے ان کی کراہت میں دوام ہوتا ہے۔ اہلِ محبت کے بارے میں خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا شعر ہے؎
میں ہوں اور حشر تک اس دَر کی جبیں سائی  ہے
سرِ   زاہد   نہیں     یہ   سر سرِ   سودائی  ہے
علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ تفسیر روح المعانی میں فرماتے ہیں کہ محبت کی لغت بغیر دونوں ہونٹ ملائے ادا نہیں ہوسکتی۔تو معلوم ہوا کہ جس کا اسم اور لغت متقاضی وصلِ دوام ہے اس کا مسمیٰ کیسا ہوگا؟ لہٰذا جس کو اللہ تعالیٰ اپنی محبت عطا کریں گے وہ گناہوں پر دوام نہیں کرسکتا، استغفار توبہ اور آنسوؤں سے اپنے وصل کوبحال کرلے گا۔ مچھلی کو پانی سے محبت ہے، تو بتاؤ اگر مچھلیوں کو ڈرایا جائے کہ سمندر میں آج کل بڑی مچھلیاں آئی ہوئی ہیں جو چھوٹی مچھلیوں کو نگل رہی ہیں، لہٰذا تم چند دن دریا سے باہر گزار لو ورنہ کسی بڑی مچھلی کا لقمہ بن جاؤگی،تو کیا مچھلیاں باہر نکل آئیں گی؟ وہ کہیں گی کہ پانی سے تو باہر نکلتے ہی ہمیں موت آجائے گی، اگر مرنا ہی ہے تو یہیں مرجائیں گے، پانی جیسے معشوق کو ہم چھوڑ نہیں سکتیں؎
گرچہ در خشکی ہزاراں  رنگ ہاست
ماہیاں  را  با  یبوست   جنگ  ہاست
اے دنیا والو! دریا سے باہر خشکی میں ہزاروں رنگینیاں پیدا کرلو مگر مچھلیوں کو خشکی سے جنگ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عصرِ حاضر میں علماء کو اچھا لباس پہننے کی ترغیب 7 1
3 مفرحاتِ قلب 9 1
4 اللہ والوں کی خوش دلی 9 1
5 شرعی پردے کا اہتمام 10 1
6 بلندی پر چڑھنے اور اُترنے کی سنت 10 1
7 وضو کی مسنون دعا اور اس کی حکمت 11 1
8 وضو کے بعد کی دعا اور اس کی حکمت 12 1
9 توبہ کی تین قسمیں 12 1
10 نفس کے مٹنے کی مثال 14 1
11 نسبت مع اللہ کے آثار 14 1
12 اہل اللہ کی نظر کی کرامت 15 1
13 بدنظری کی لعنت 19 1
14 بدنظری کی وجہ سے ذلیل ہونے کا ایک واقعہ 20 1
15 بدنظری کا سب سے بڑا نقصان 21 1
16 توبہ کرنے والا بھی ولی اللہ ہے 22 1
17 تزکیہ یافتہ ہونے اور تزکیہ یافتہ سمجھنے کا فرق 23 1
18 تکبر کا علاج 24 1
19 وقوعِ قیامت کے عجیب و غریب دلائل 25 1
20 دعا اَللّٰھُمَّ اَلْھِمْنِیْ رُشْدِیْ کی انوکھی تشریح 28 1
22 مذکورہ دعا کا آیت اُولٰٓئِکَ ہُمُ الرّٰشِدُوۡنَ سے خاص ربط 30 21
23 رُشد کے معانی پر قرآنِ پاک سے عجیب استدلال 28 1
24 مذکورہ دعا کا آیت اُولٰٓئِکَ ہُمُ الرّٰشِدُوۡنَ سے خاص ربط 30 23
25 الہامِ رُشد کے بعد شرِِّنفس سے پناہ مانگنے کی وجہ 32 1
26 تلخ زندگی اور بالطف حیات 33 1
27 ایک دعا میں دو نعمتیں 35 1
28 قیامت آنے کا سبب 35 1
29 اجتماعی قیامت اور انفرادی قیامت 36 1
Flag Counter