Deobandi Books

ثبوت قیامت اور اس کے دلائل قرآن پاک کی روشنی میں

ہم نوٹ :

27 - 42
مجبور ہوگا اس گندم کو منگا کر اس کے ماں باپ تک پہنچائے۔ اگر وہ تخلیقی اجزا ملکِ شام کے سیبوں میں ہیں تو وہ سیب اس تک پہنچائے جائیں گے، مثلاً اس کے باپ کو حج نصیب ہوگا اور شام کا سیب مکہ شریف میں کھائے گا یا پھر وہ سیب اس کے ہی ملک میں پہنچایا جائے گا۔ اگر لیبیا (Libya) کے کیلوں میں ہے، تو لیبیا سے وہ کیلا اس کے ملک میں آئے گا اور اس کا باپ وہ کیلا کھائے گا جس کے ذریعے اس کا وہ ذرّۂپیدایش جو اس کیلے میں تھا اس کے جسم میں چلا جائے گا، اور خون بن جائے گا اور جہلم سے جاری ہونے والا دریائے سندھ جہاں جہاں سے گزرتا ہے، جن جن معدنیات، جن جن کانوں، جن جن پہاڑوں سے گزرتا ہے ان میں اگر اس کا کوئی ذرّہ ہے تو دریائے سندھ کے پانی کے ذریعے وہ ذرّہ اس کے جسم میں داخل ہوجائے گا اور جب اس کا ابّا سارے عالم میں بکھری ہوئی ان منتشر غذاؤں کو  اور پانی کو کھاپی لے گا جس میں اس بندے کے ذرّاتِ تخلیقی تھے تو اس طرح اللہ تعالیٰ اس کی پیدایش کے اجزا کو خون میں جمع کردے گا، پھر خون سے مَنی میں منتقل کرے گا، پھر مَنی کے اس قطرے میں منتقل کرے گا جس سے اس کا نطفہ منجمد ہوگا، پھر جاکر وہ انسان بنے گا۔ تو اللہ تعالیٰ نے اس آیتِ مبارکہ میں بتادیا کہ اے قیامت کا انکار کرنے والے ظالم انسان! تو سارے عالم میں منتشر تھا، تو لیبیا کے کیلوں میں تھا، شام کے سیبوں میں تھا، قندھار کے اناروں میں تھا، آسٹریلیا کے گندم میں تھا اور کوئٹہ کے پہاڑوں کی بکریوں میں تھا، ہم نے سارے عالم سے کس کس طرح ان غذاؤں کو تیرے باپ تک پہنچایا، جن کو کھاکر تیرے باپ کے اندر ہم نے خون بنایا پھر خون سے مَنی بنائی اور مَنی سے وہ قطرہ الگ کیا جس سے تجھ کو پیدا کرنا تھا۔ آہ!
اَوَ لَمۡ یَرَ الۡاِنۡسَانُ  اَنَّا خَلَقۡنٰہُ مِنۡ نُّطۡفَۃٍ
میں اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو جواب سکھایا کہ اس نالائق کو آپ جواب دیجیے جو قیامت کا انکار کرتا ہے کہ تو سارے عالم میں منتشر تھا، ہم نے تجھ کو جمع کرکے پہلی دفعہ پیدا کیا اور جب تجھے ایک دفعہ جمع کردیا تو دوبارہ جمع کرنا کیا مشکل ہے؟ جب سارے عالم میں منتشر تیرے اجزا کو جمع کرکے تیرے باپ کے نطفے میں ایک بار جمع کردیا، تو دوبارہ جمع کرنے پر ایمان لانے میں تجھے کیا مشکل ہے؟
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عصرِ حاضر میں علماء کو اچھا لباس پہننے کی ترغیب 7 1
3 مفرحاتِ قلب 9 1
4 اللہ والوں کی خوش دلی 9 1
5 شرعی پردے کا اہتمام 10 1
6 بلندی پر چڑھنے اور اُترنے کی سنت 10 1
7 وضو کی مسنون دعا اور اس کی حکمت 11 1
8 وضو کے بعد کی دعا اور اس کی حکمت 12 1
9 توبہ کی تین قسمیں 12 1
10 نفس کے مٹنے کی مثال 14 1
11 نسبت مع اللہ کے آثار 14 1
12 اہل اللہ کی نظر کی کرامت 15 1
13 بدنظری کی لعنت 19 1
14 بدنظری کی وجہ سے ذلیل ہونے کا ایک واقعہ 20 1
15 بدنظری کا سب سے بڑا نقصان 21 1
16 توبہ کرنے والا بھی ولی اللہ ہے 22 1
17 تزکیہ یافتہ ہونے اور تزکیہ یافتہ سمجھنے کا فرق 23 1
18 تکبر کا علاج 24 1
19 وقوعِ قیامت کے عجیب و غریب دلائل 25 1
20 دعا اَللّٰھُمَّ اَلْھِمْنِیْ رُشْدِیْ کی انوکھی تشریح 28 1
22 مذکورہ دعا کا آیت اُولٰٓئِکَ ہُمُ الرّٰشِدُوۡنَ سے خاص ربط 30 21
23 رُشد کے معانی پر قرآنِ پاک سے عجیب استدلال 28 1
24 مذکورہ دعا کا آیت اُولٰٓئِکَ ہُمُ الرّٰشِدُوۡنَ سے خاص ربط 30 23
25 الہامِ رُشد کے بعد شرِِّنفس سے پناہ مانگنے کی وجہ 32 1
26 تلخ زندگی اور بالطف حیات 33 1
27 ایک دعا میں دو نعمتیں 35 1
28 قیامت آنے کا سبب 35 1
29 اجتماعی قیامت اور انفرادی قیامت 36 1
Flag Counter