Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2012

اكستان

48 - 65
کو فروخت کرنے میں کچھ نفع ہوا ہی نہ ہو۔ جبکہ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کے ذکر کردہ مسئلے میں کپڑے والا جب دس روپے میں کپڑے کو فروخت کرنے کو کہہ رہا ہے تو یہ ضروری نہیں کہ کپڑے کی قیمت ِخرید بھی دس روپے ہو بلکہ غالب یہی ہے کہ دس روپے میں کپڑے والے کا نفع بھی شامل ہوگا۔ اِس صورت میں کپڑا اَگردس روپے میں فروخت کیا گیا تو کپڑے والے کو دو تین روپے کا نفع حاصل ہوا اَور وکیل اُجرت سے یکسر محروم رہا۔ یہ صورت ظاہر ہے کہ مضاربت کی نہیں ہے۔ 
تنبیہ  ٣  : خود مولانا تقی عثمانی مدظلہ کے مطابق بعض اَوقات حسن ِ کار کردگی منفی ہوجاتی ہے لیکن پھر بھی مضارب زائد نفع وصول کرتا ہے حالانکہ یہ قلب موضوع ہے۔ 
مولانا مدظلہ لکھتے ہیں  : ''مدیر صکوک کبھی اَجیر یا وکیل سرمایہ کاری کی حیثیت سے کام کرتا ہے اَور اِس صورت میں وہ دَلال کے مشابہ ہوتا ہے اَور کبھی مضارب یا شریک عامل کی حیثیت سے کام کرتا ہے تو جو اُمور (معاییر شرعیہ میں سے) معیارِ مضاربت میں ذکر ہوئے اُن کے موافق کرتا ہے۔ معین نسبت سے زائد نفع مدیر کی حسن ِکارکردگی کی بنیاد پر اُس کا حق ہو اُس کو ''حافز ''کہا جاتا ہے۔ حافز کا حافز ہونا صرف اُس وقت متصور ہے جب تجارتی اَور صنعتی اَعمال میں کم ترین نفع سے زائد نفع ہو۔ مثال کے طور پر اُن اَعمال میں کم ترین متوقع نفع  ٪١٥  ہو تو کہا جا سکتا ہے کہ اِس نسبت سے زائد اَور واقعی نفع حافز کے طور پر مدیرکو دیا جائے کیونکہ زائد نفع کی نسبت معقول طریقے پر مدیر کی حسن ِکارکردگی کی طرف کی جا سکتی ہے۔'' 
لیکن اُن صکوک میں (جن میں لائی بور کی شرح کے موافق) متعین نسبت متوقع نفع کے ساتھ مربوط نہیں ہے بلکہ یہ تمویل مشقتوں کے ساتھ یا لائی بور کی شرح کے ساتھ مربوط ہے جس کا نرخ ہر روز تو کیا ہر آن بدلتا رہتا ہے اَور اِس نرخ و شرح کا تجارتی یا صنعتی منصوبے کے ساتھ کچھ تعلق نہیں ہوتا اَور
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 یہاں سارے اِسلام کے دُشمن ہیں : 8 1
4 یہاں کے لوگ باغیرت نہیں ،اپنا حکمران اَنگریز کو تسلیم کرلیا : 8 3
5 'زبان' نہ گھستی ہے نہ تھکتی ہے' دماغ' تھک جاتا ہے : 11 3
6 حضرت اَبوبکر اَور '' زبان'' کوسزا : 11 3
7 بلند آواز والے صحابہ ڈر گئے ،حضرت عباس کی آوازدَس میل دُور چلی جاتی تھی : 12 3
8 آپ ۖ کی طرف سے تسلی اَور بشارت : 13 3
9 زیادہ کام زبان سے اَنجام پاتے ہیں : 14 3
10 علمی مضامین سلسلہ نمبر٥٥ 15 3
11 اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 1
12 کرامت ِ حسّی : 24 11
13 قسط : ١٤ پردہ کے اَحکام 29 1
14 شرعی پردہ کے تین درجے : 29 13
15 پہلے درجہ کا ثبوت : 29 13
16 پردہ کے دُوسرے درجہ کا ثبوت : 30 13
17 پردہ کے تیسرے یعنی اَعلیٰ درجہ کے پردہ کا ثبوت : 31 13
18 پردہ کی قسموں میں اَصل پردہ تیسرے ہی درجہ کا ہے : 32 13
19 پردہ کے تینوں دَرجوں کے اَحکام اَور اُن کا باہمی فرق : 32 13
20 قسط : ١٠ سیرت خلفائے راشدین 33 1
21 قتالِ مرتدین اَور تجہیز جیش اُسامہ : 33 20
22 کرامت : 36 20
23 قسط : ٧اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 38 1
24 (١) ایک مدت ختم ہونے پرحاملین ِ صکوک میں نفع کی تقسیم : 39 23
25 فقہی اِعتبار سے اِس بحث کے تین مسئلے اَور اُن پر تبصرہ : 40 23
26 (٢) رأس المال کی واپسی کی ضمانت : 40 23
27 ہمارا تبصرہ : 43 23
28 حضرت آپاجان رحمة اللہ علیہا 50 1
29 شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمد مد نی 50 28
Flag Counter