Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2012

اكستان

14 - 65
زیادہ کام زبان سے اَنجام پاتے ہیں  :
اچھا اَب یہ ہے، مثال کے طور پر ایک حاکم ِاَعلیٰ ہے اَب وہ جا جا کے گلی گلی کسی کے چپت تو نہیں مارتا گھر گھر تو نہیں پھرتا بھاگا ہوا، دوڑتا ہوا، پیچھا کرتا ہوا  بلکہ زبان سے ایک جملہ کہہ دیتا ہے   حکم نافذ کردیتا ہے خیر کے بجائے شر کا  خدا کے بجائے اپنے نفس کا۔ یہ کام کیسے کیا  ؟  زبان سے کیا زبان سے حکم دیتا ہے، اِملا لکھاتا ہے، بولتا ہے اَور وہ شارٹ ہینڈ والا لکھ کر ٹائپ کر کے لا دیتا ہے  زبان ہی سے کیا تھا اپنے ہاتھ سے ہر وقت تھوڑا ہی لکھتا رہتا ہے ہاتھ سے تو دستخط ہی کرنے پڑتے ہیں باقی تو سارے کام جو چل رہے ہیں دُنیا میں وہ اِسی زبان سے ہی چل رہے ہیں وہ بول رہا ہے وہ لکھ رہا ہے ۔اَور بھی طریقے ہوگئے اِس طرح کہ  سب ٹیپ کر دیتے ہیں کہ یہ کرنا اَور یہ کرنا ہے اَور دُوسرا ملازم آتا ہے وہ ٹیپ سنتا ہے نقل کرلیتا ہے ۔
تو زبان کا مقدم فرمانا رسول اللہ  ۖ  کا یہ اِعجاز ہے اَور حدیث کی خوبی ہے فصاحت      و بلاغت کی بہت بڑی خوبی ہے ۔تو آقائے نامدار  ۖ  نے منع فرمایا ہے کہ مسلمان کی شان یہ نہیں ہے کہ اُس کی زبان یا اُس کے ہاتھ سے کسی دُوسرے کو تکلیف پہنچے بلکہ وہ ہے صحیح معنٰی میں مسلمان کہ جس کے بارے میں لوگوں کا یہی گمان ہو کہ نہ اُس کے ہاتھ سے تکلیف پہنچے گی ہمیں نہ اُس کی زبان سے تکلیف پہنچے گی۔ 
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اَعمالِ صالحہ کی توفیق عطا فرمائے اَور آخرت میں رسول للہ  ۖ  کا ساتھ نصیب فرمائے، آمین ۔اِختتامی دُعائ................
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 یہاں سارے اِسلام کے دُشمن ہیں : 8 1
4 یہاں کے لوگ باغیرت نہیں ،اپنا حکمران اَنگریز کو تسلیم کرلیا : 8 3
5 'زبان' نہ گھستی ہے نہ تھکتی ہے' دماغ' تھک جاتا ہے : 11 3
6 حضرت اَبوبکر اَور '' زبان'' کوسزا : 11 3
7 بلند آواز والے صحابہ ڈر گئے ،حضرت عباس کی آوازدَس میل دُور چلی جاتی تھی : 12 3
8 آپ ۖ کی طرف سے تسلی اَور بشارت : 13 3
9 زیادہ کام زبان سے اَنجام پاتے ہیں : 14 3
10 علمی مضامین سلسلہ نمبر٥٥ 15 3
11 اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 1
12 کرامت ِ حسّی : 24 11
13 قسط : ١٤ پردہ کے اَحکام 29 1
14 شرعی پردہ کے تین درجے : 29 13
15 پہلے درجہ کا ثبوت : 29 13
16 پردہ کے دُوسرے درجہ کا ثبوت : 30 13
17 پردہ کے تیسرے یعنی اَعلیٰ درجہ کے پردہ کا ثبوت : 31 13
18 پردہ کی قسموں میں اَصل پردہ تیسرے ہی درجہ کا ہے : 32 13
19 پردہ کے تینوں دَرجوں کے اَحکام اَور اُن کا باہمی فرق : 32 13
20 قسط : ١٠ سیرت خلفائے راشدین 33 1
21 قتالِ مرتدین اَور تجہیز جیش اُسامہ : 33 20
22 کرامت : 36 20
23 قسط : ٧اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 38 1
24 (١) ایک مدت ختم ہونے پرحاملین ِ صکوک میں نفع کی تقسیم : 39 23
25 فقہی اِعتبار سے اِس بحث کے تین مسئلے اَور اُن پر تبصرہ : 40 23
26 (٢) رأس المال کی واپسی کی ضمانت : 40 23
27 ہمارا تبصرہ : 43 23
28 حضرت آپاجان رحمة اللہ علیہا 50 1
29 شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمد مد نی 50 28
Flag Counter