Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2012

اكستان

40 - 65
لیے یہ زائد نفع مدیر کو ملے گا) اَور جب لائی بور کی نسبت سے واقعی نفع کم ہو تو اِس نسبت کو پورا کرنے کے لیے مدیر حاملین ِ صکوک میں قرض کے طور پر رقم تقسیم کرتا ہے اَور اِس قرض کو آیندہ مدتوں میں ہونے والے منافع میں سے منہا کر لیتا ہے یا صکوک کی مدت ختم ہونے پر اُن کی واپس خریدکی قیمت میں سے قرض کی مقدار کو وصول کر لیتا ہے۔ 
(٢)  رأس المال کی واپسی کی ضمانت  : 
آج کل جتنے بھی صکوک ہیں وہ حاملین ِ صکوک کو اُن کے سرمایہ کی واپسی کی ضمانت دیتے ہیں بالکل اِسی طرح جیسے سودی سندات ضمانت دیتی ہیں۔ اِس کی صورت یا تو یہ ہے کہ صکوک کو جاری کرنے والا یا مدیر صکوک اِس بات کا لازمی وعدہ کرتا ہے کہ وہ اَصل جائیداد کو (جس کی صکوک نمائندگی کرتے ہیں ) اُس کی بازاری یا حقیقی قیمت سے قطع نظر کرتے ہوئے اُس کی قیمت اِسمیہ (Face-Value) پر خرید لے گا۔ اِس طریقے سے صکوک میں سودی سندات کے خصائص آجاتے ہیں اَور حاملین ِ صکوک کو ایک طرف لائی بور کی بنیاد پر سرمایہ کی معین نسبت سے نفع ملتا ہے اَور دُوسری طرف حاملین ِ صکوک کو ضمانت دی جاتی ہے کہ اِنتہائے مدت پر اُن کا پورا سرمایہ اُن کو واپس مل جائے گا۔
 آگے ہم صکوک کی اِس صفت پر بحث کرتے ہیں ایک تو فقہی اِعتبار سے اَور دُوسرے اِقتصادِ اِسلامی کے اِنتظام کے اِعتبار سے۔
فقہی اِعتبار سے اِس بحث کے تین مسئلے اَور اُن پر تبصرہ  :
مولانا تقی عثمانی مدظلہ لکھتے ہیں  : 
(١)  یہ شرط کہ لائی بور کی نسبت سے زائد نفع مدیر کا ہوگا کیونکہ یہ مدیر کی اچھی کارگردگی کی محرک ہے ۔
(٢)  مدیر کا یہ اِلتزام کرنا کہ اگر کسی مدت میں واقعی نفع لائی بور کی شرح سے کم ہوگا تو مدیر حاملین ِ صکوک کو نفع کی شکل میں قرض دے گا جو یا تو آئندہ مدتوں میں ہونے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 یہاں سارے اِسلام کے دُشمن ہیں : 8 1
4 یہاں کے لوگ باغیرت نہیں ،اپنا حکمران اَنگریز کو تسلیم کرلیا : 8 3
5 'زبان' نہ گھستی ہے نہ تھکتی ہے' دماغ' تھک جاتا ہے : 11 3
6 حضرت اَبوبکر اَور '' زبان'' کوسزا : 11 3
7 بلند آواز والے صحابہ ڈر گئے ،حضرت عباس کی آوازدَس میل دُور چلی جاتی تھی : 12 3
8 آپ ۖ کی طرف سے تسلی اَور بشارت : 13 3
9 زیادہ کام زبان سے اَنجام پاتے ہیں : 14 3
10 علمی مضامین سلسلہ نمبر٥٥ 15 3
11 اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 1
12 کرامت ِ حسّی : 24 11
13 قسط : ١٤ پردہ کے اَحکام 29 1
14 شرعی پردہ کے تین درجے : 29 13
15 پہلے درجہ کا ثبوت : 29 13
16 پردہ کے دُوسرے درجہ کا ثبوت : 30 13
17 پردہ کے تیسرے یعنی اَعلیٰ درجہ کے پردہ کا ثبوت : 31 13
18 پردہ کی قسموں میں اَصل پردہ تیسرے ہی درجہ کا ہے : 32 13
19 پردہ کے تینوں دَرجوں کے اَحکام اَور اُن کا باہمی فرق : 32 13
20 قسط : ١٠ سیرت خلفائے راشدین 33 1
21 قتالِ مرتدین اَور تجہیز جیش اُسامہ : 33 20
22 کرامت : 36 20
23 قسط : ٧اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 38 1
24 (١) ایک مدت ختم ہونے پرحاملین ِ صکوک میں نفع کی تقسیم : 39 23
25 فقہی اِعتبار سے اِس بحث کے تین مسئلے اَور اُن پر تبصرہ : 40 23
26 (٢) رأس المال کی واپسی کی ضمانت : 40 23
27 ہمارا تبصرہ : 43 23
28 حضرت آپاجان رحمة اللہ علیہا 50 1
29 شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمد مد نی 50 28
Flag Counter