Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2012

اكستان

43 - 65
یہ سب کچھ دَلال کی اُجرت کے بارے میں ہے جب مالک نے بیع کے ذکر کردہ ثمن پر زائد ثمن کی کچھ تعیین نہ کی ہو ۔اَور اگر اُجرت کی متعین مقدار ذکر کی گئی ہو پھر کہا گیا ہو کہ اگر تم نے اِس سے زائد رقم پر فروخت کیا تو اُجرت سے زائد رقم بھی سب تمہاری ہوگی۔ ظاہر ہے کہ جمہور فقہاء بھی اِس سے منع نہیں کرتے کیونکہ اُجرت کی تعیین کی وجہ سے اُجرت مجہول نہ رہی۔ اَور وکیل اگر معین اُجرت سے زائد پر فروخت کرے تو چونکہ زائد رقم اِس کی اچھی کار گردگی کی محرک بنی ہے اِس لیے زائد رقم وکیل کو ملے گی معاییر شرعیہ کے معیارِ مضاربت میں مجلس شرعی نے یہ شِق ذکر کی ہے  : 
 اذا اشترط احد الطرفین لنفسہ مبلغا مقطوعا فسدت المضاربة ولایشمل ھذا المنع ما اذا اتفق الطرفان علی انہ اذا زادت الارباح عن نسبة معینة فان احد طرفی المضاربة یختص بالربح الزائد عن تلک النسبة او دونھا فتو زیع الا رباح علی ما اتفقا علیہ۔  
'' مضاربت میں جب ایک فریق اپنے لیے نفع کی ایک متعین مقدار طے کرے تو مضاربت فاسد ہوجاتی ہے۔ اِس ممانعت میں وہ صورت داخل نہیں ہے جب دونوں فریق اِس پر متفق ہوجائیں کہ جب نفع ایک مخصوص نسبت سے زائد ہوجائے تو وہ زائد ایک فریق کا ہوگا اَور اگر اِس نسبت سے کم ہو تو طے شدہ شرح سے دونوں میں تقسیم ہوگا۔'' 
ہمارا تبصرہ  : 
مولانا مدظلہ نے یہ ثابت کیا کہ دَلالی اَور وکالت میں مذکور نفع وکیل یا دَلال کو اُس کی بہتر کارکردگی کی وجہ سے ملے گا لیکن پھر یکایک بات کو وکالت سے مضاربت کی طرف لے گئے اَور معاییرِ شرعیہ سے مضاربت کی ایک صورت ذکر کی اَور اُس کو جواز کے اِعتبار سے وکالت کی مذکورہ صورت کے ساتھ لاحق کردیا۔ مضاربت کی صورت یہ ہے کہ جب نفع ایک مخصوص نسبت سے زائد ہوجائے مثلً
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 یہاں سارے اِسلام کے دُشمن ہیں : 8 1
4 یہاں کے لوگ باغیرت نہیں ،اپنا حکمران اَنگریز کو تسلیم کرلیا : 8 3
5 'زبان' نہ گھستی ہے نہ تھکتی ہے' دماغ' تھک جاتا ہے : 11 3
6 حضرت اَبوبکر اَور '' زبان'' کوسزا : 11 3
7 بلند آواز والے صحابہ ڈر گئے ،حضرت عباس کی آوازدَس میل دُور چلی جاتی تھی : 12 3
8 آپ ۖ کی طرف سے تسلی اَور بشارت : 13 3
9 زیادہ کام زبان سے اَنجام پاتے ہیں : 14 3
10 علمی مضامین سلسلہ نمبر٥٥ 15 3
11 اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 1
12 کرامت ِ حسّی : 24 11
13 قسط : ١٤ پردہ کے اَحکام 29 1
14 شرعی پردہ کے تین درجے : 29 13
15 پہلے درجہ کا ثبوت : 29 13
16 پردہ کے دُوسرے درجہ کا ثبوت : 30 13
17 پردہ کے تیسرے یعنی اَعلیٰ درجہ کے پردہ کا ثبوت : 31 13
18 پردہ کی قسموں میں اَصل پردہ تیسرے ہی درجہ کا ہے : 32 13
19 پردہ کے تینوں دَرجوں کے اَحکام اَور اُن کا باہمی فرق : 32 13
20 قسط : ١٠ سیرت خلفائے راشدین 33 1
21 قتالِ مرتدین اَور تجہیز جیش اُسامہ : 33 20
22 کرامت : 36 20
23 قسط : ٧اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 38 1
24 (١) ایک مدت ختم ہونے پرحاملین ِ صکوک میں نفع کی تقسیم : 39 23
25 فقہی اِعتبار سے اِس بحث کے تین مسئلے اَور اُن پر تبصرہ : 40 23
26 (٢) رأس المال کی واپسی کی ضمانت : 40 23
27 ہمارا تبصرہ : 43 23
28 حضرت آپاجان رحمة اللہ علیہا 50 1
29 شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمد مد نی 50 28
Flag Counter