ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2012 |
اكستان |
|
٭ یَا اَسْمَائُ اَلْمَرْأَةُ اِذَا بَلَغَتِ الْمَحِیْضَ لَنْ یَّصْلُحَ اَنْ یُّرٰی مِنْھَا اِلَّا ھٰذَا وَھٰذَا وَاَشَارَ اِلٰی وَجْہِہ وَکَفَّیْہِ (رواہ اَبوداود) ''رسول اللہ ۖ نے حضرت اَسمائ سے فرمایا کہ اے اَسماء جب عورت بالغ ہوجائے تو علاوہ اِس کے اَور اِس کے، اَور حضور نے اپنے چہرہ اَور ہتھیلی کی طرف اِشارہ فرمایا اِس کے علاوہ اَور کسی عضو کا اَجنبی مردوں کے سامنے کھولنا جائز نہیں ۔'' اِس (آیت و حدیث) میں پردہ کے پہلے درجہ کا ذکر ہے (یعنی یہ کہ چہرہ اَور ہتھیلی کے علاوہ پورے جسم کا پردہ کیا جائے جو پردہ کا کم سے کم درجہ ہے) ۔ پردہ کے دُوسرے درجہ کا ثبوت : یُدْنِیْنَ عَلَیْھِنَّ مِنْ جَلَابِیْبِھِنَّ (سُورة الاحزاب)''عورتیں اپنے اُو پر چادر ڈال لیا کریں۔ '' قَالَتِ امْرَأَة یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ اِحْدَانَا لَیْسَ لَھَا جِلْبَاب قَالَ لِتُلْبِسْھَا صَاحِبَتُھَا مِنْ جِلْبَابِھَا۔(بخاری شریف رقم الحدیث ٣٥١) ''ایک عورت نے کہا یا رسول اللہ ! ۖ ہم میں سے کسی کے پاس چادر نہ ہوئی تو عید کی نمازکوکیسے جائیں ۔حضور ۖ نے فرمایا کہ اِس کے ساتھ والی اِس کو اپنی چادر اَوڑھادے۔ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ یُرْخِی (الْمَرْأَةُ الْاِزَارَ) سِبْرًا فَقَالَتْ اُمُّ سَلَمَةَ اِذًا تَنْکَشِفُ اَقْدَامُھُنَّ قَالَ فَیُرْخِیْنَ ذِرَاعًا۔ (رواہ اَبوداود) ''رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ عورت اپنی اِزار کو پنڈلی سے ایک بالشت نیچے لٹکائے تو حضرت اُمِ سلمہ نے عرض کیا کہ اِس صورت میں اِن کے پیر کھلے رہیں گے ۔ حضور ۖ نے فرمایا ایک ہاتھ لٹکا لیا کریں۔'' اِن آیات و اَحادیث میں پردہ کے دُوسرے درجہ کا ذکر ہے (یعنی یہ کہ چہرہ اَور ہتھیلیوں اَور