Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2012

اكستان

30 - 65
٭  یَا اَسْمَائُ اَلْمَرْأَةُ اِذَا بَلَغَتِ الْمَحِیْضَ لَنْ یَّصْلُحَ اَنْ یُّرٰی مِنْھَا اِلَّا ھٰذَا وَھٰذَا وَاَشَارَ اِلٰی وَجْہِہ وَکَفَّیْہِ  (رواہ  اَبوداود)
''رسول اللہ  ۖ  نے حضرت اَسمائ سے فرمایا کہ اے اَسماء جب عورت بالغ ہوجائے تو علاوہ اِس کے اَور اِس کے، اَور حضور نے اپنے چہرہ اَور ہتھیلی کی طرف اِشارہ فرمایا اِس کے علاوہ اَور کسی عضو کا اَجنبی مردوں کے سامنے کھولنا جائز نہیں ۔''
اِس (آیت و حدیث) میں پردہ کے پہلے درجہ کا ذکر ہے (یعنی یہ کہ چہرہ اَور ہتھیلی کے علاوہ پورے جسم کا پردہ کیا جائے جو پردہ کا کم سے کم درجہ ہے) ۔
پردہ کے دُوسرے درجہ کا ثبوت  : 
 یُدْنِیْنَ عَلَیْھِنَّ مِنْ جَلَابِیْبِھِنَّ (سُورة الاحزاب)''عورتیں اپنے اُو پر چادر ڈال لیا کریں۔ ''
قَالَتِ امْرَأَة یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ اِحْدَانَا لَیْسَ لَھَا جِلْبَاب قَالَ لِتُلْبِسْھَا صَاحِبَتُھَا مِنْ جِلْبَابِھَا۔(بخاری شریف رقم الحدیث  ٣٥١)
''ایک عورت نے کہا یا رسول اللہ !  ۖ  ہم میں سے کسی کے پاس چادر نہ ہوئی تو عید کی نمازکوکیسے جائیں ۔حضور  ۖ  نے فرمایا کہ اِس کے ساتھ والی اِس کو اپنی چادر اَوڑھادے۔ 
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ  ۖ  یُرْخِی (الْمَرْأَةُ الْاِزَارَ) سِبْرًا فَقَالَتْ اُمُّ سَلَمَةَ اِذًا تَنْکَشِفُ اَقْدَامُھُنَّ قَالَ فَیُرْخِیْنَ ذِرَاعًا۔ (رواہ اَبوداود)
''رسول اللہ  ۖ  نے فرمایا کہ عورت اپنی اِزار کو پنڈلی سے ایک بالشت نیچے لٹکائے تو حضرت اُمِ سلمہ نے عرض کیا کہ اِس صورت میں اِن کے پیر کھلے رہیں گے ۔ حضور  ۖ نے فرمایا ایک ہاتھ لٹکا لیا کریں۔'' 
اِن آیات و اَحادیث میں پردہ کے دُوسرے درجہ کا ذکر ہے (یعنی یہ کہ چہرہ اَور ہتھیلیوں اَور
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 یہاں سارے اِسلام کے دُشمن ہیں : 8 1
4 یہاں کے لوگ باغیرت نہیں ،اپنا حکمران اَنگریز کو تسلیم کرلیا : 8 3
5 'زبان' نہ گھستی ہے نہ تھکتی ہے' دماغ' تھک جاتا ہے : 11 3
6 حضرت اَبوبکر اَور '' زبان'' کوسزا : 11 3
7 بلند آواز والے صحابہ ڈر گئے ،حضرت عباس کی آوازدَس میل دُور چلی جاتی تھی : 12 3
8 آپ ۖ کی طرف سے تسلی اَور بشارت : 13 3
9 زیادہ کام زبان سے اَنجام پاتے ہیں : 14 3
10 علمی مضامین سلسلہ نمبر٥٥ 15 3
11 اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 1
12 کرامت ِ حسّی : 24 11
13 قسط : ١٤ پردہ کے اَحکام 29 1
14 شرعی پردہ کے تین درجے : 29 13
15 پہلے درجہ کا ثبوت : 29 13
16 پردہ کے دُوسرے درجہ کا ثبوت : 30 13
17 پردہ کے تیسرے یعنی اَعلیٰ درجہ کے پردہ کا ثبوت : 31 13
18 پردہ کی قسموں میں اَصل پردہ تیسرے ہی درجہ کا ہے : 32 13
19 پردہ کے تینوں دَرجوں کے اَحکام اَور اُن کا باہمی فرق : 32 13
20 قسط : ١٠ سیرت خلفائے راشدین 33 1
21 قتالِ مرتدین اَور تجہیز جیش اُسامہ : 33 20
22 کرامت : 36 20
23 قسط : ٧اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 38 1
24 (١) ایک مدت ختم ہونے پرحاملین ِ صکوک میں نفع کی تقسیم : 39 23
25 فقہی اِعتبار سے اِس بحث کے تین مسئلے اَور اُن پر تبصرہ : 40 23
26 (٢) رأس المال کی واپسی کی ضمانت : 40 23
27 ہمارا تبصرہ : 43 23
28 حضرت آپاجان رحمة اللہ علیہا 50 1
29 شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمد مد نی 50 28
Flag Counter