Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2012

اكستان

31 - 65
پیروں کو بھی برقع وغیرہ سے چھپا لیا جائے، جوپردہ کا دُوسرا اَور درمیانی درجہ ہے)۔
پردہ کے تیسرے یعنی اَعلیٰ درجہ کے پردہ کا ثبوت  :   
وَقَرْنَ فِیْ بُیُوْتِکُنَّ ۔(سُورة الاحزاب  )''اَور بیبیو  !  تم اپنے گھروں میں رہا کرو۔''
وَاِذَا سَاَلْتُمُوْھُنَّ مَتَاعًا فَاسْئَلُوْھُنَّ مِنْ وَّرَآئِ حِجَابٍ (سُورة الاحزاب) ''اَور جب تم عورتوں سے اِستعمال کے لیے کوئی چیز مانگوتوپردہ کے آڑ میں ہوکر مانگو۔ '' 
لاَ تُخْرِجُوْھُنَّ مِنْ بُیُوْتِھِنَّ وَلَایَخْرُجْنَ ۔(سُورة الطلاق )''اَور عورتوں کو اُن کے گھروں میں سے نہ نکالو اَور نہ خود نکلیں۔'' 
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ (لِاُمِّ سَلَمَةَ وَمَیْمُوْنَةَ) اِحْتَجِبَامِنْہُ( اَیْ مِنْ ابْنِ   اُمِّ مَکْتُوْمٍ) فَقُلْتُ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ  ۖ  اَلَیْسَ ھُوَ اَعْمٰی فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ اَفَعَمْیَاوَانِ اَنْتُمَا اَلَسْتُمَا تُبْصِرَانِہ ۔ (رواہ احمد ، الترمذی و اَبو داود)
 ''رسول اللہ  ۖ  نے حضرت اُم سلمہ و میمونہ رضی اللہ عنہما سے فرمایا کہ اِن سے پردہ کرو یعنی عبداللہ بن اُمِ مکتوم نابینا سے۔ حضرت اُم سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ  ۖ  کیاوہ نابینا نہیں ہیں  ؟  ہم کو دیکھ نہیں سکتے تو حضور  ۖ  نے فرمایا کہ تم بھی اَندھی ہو کیا تم اُن کو نہیں دیکھتیں ۔'' 
 اَلْمَرْاَةُ عَوْرَة فَاِذَا خَرَجَتْ اِسْتَشْرَفَھَا الشَّیْطَانُ ۔ (رواہ الترمذی) ''عورت پردہ میں رہنے کی چیز ہے جب وہ باہر نکلتی ہے تو شیطان اُس کو تاکتا ہے (اَور اُس کے پیچھے لگتا ہے) ۔''
اِن آیات واَحادیث میں پردہ کے تیسرے درجہ کا ذکر ہے (یعنی یہ کہ عورت دِیوار یا پردہ کے پیچھے آڑ میں رہے کہ اُس کے کپڑوں پر بھی اَجنبی مردوں کی نظر نہ پڑے، یہ اَعلیٰ درجہ کا پردہ ہے۔) 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 یہاں سارے اِسلام کے دُشمن ہیں : 8 1
4 یہاں کے لوگ باغیرت نہیں ،اپنا حکمران اَنگریز کو تسلیم کرلیا : 8 3
5 'زبان' نہ گھستی ہے نہ تھکتی ہے' دماغ' تھک جاتا ہے : 11 3
6 حضرت اَبوبکر اَور '' زبان'' کوسزا : 11 3
7 بلند آواز والے صحابہ ڈر گئے ،حضرت عباس کی آوازدَس میل دُور چلی جاتی تھی : 12 3
8 آپ ۖ کی طرف سے تسلی اَور بشارت : 13 3
9 زیادہ کام زبان سے اَنجام پاتے ہیں : 14 3
10 علمی مضامین سلسلہ نمبر٥٥ 15 3
11 اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 1
12 کرامت ِ حسّی : 24 11
13 قسط : ١٤ پردہ کے اَحکام 29 1
14 شرعی پردہ کے تین درجے : 29 13
15 پہلے درجہ کا ثبوت : 29 13
16 پردہ کے دُوسرے درجہ کا ثبوت : 30 13
17 پردہ کے تیسرے یعنی اَعلیٰ درجہ کے پردہ کا ثبوت : 31 13
18 پردہ کی قسموں میں اَصل پردہ تیسرے ہی درجہ کا ہے : 32 13
19 پردہ کے تینوں دَرجوں کے اَحکام اَور اُن کا باہمی فرق : 32 13
20 قسط : ١٠ سیرت خلفائے راشدین 33 1
21 قتالِ مرتدین اَور تجہیز جیش اُسامہ : 33 20
22 کرامت : 36 20
23 قسط : ٧اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 38 1
24 (١) ایک مدت ختم ہونے پرحاملین ِ صکوک میں نفع کی تقسیم : 39 23
25 فقہی اِعتبار سے اِس بحث کے تین مسئلے اَور اُن پر تبصرہ : 40 23
26 (٢) رأس المال کی واپسی کی ضمانت : 40 23
27 ہمارا تبصرہ : 43 23
28 حضرت آپاجان رحمة اللہ علیہا 50 1
29 شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمد مد نی 50 28
Flag Counter