Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2012

اكستان

11 - 65
'زبان' نہ گھستی ہے نہ تھکتی ہے' دماغ' تھک جاتا ہے  :
اَور اِمام رازی رحمة اللہ علیہ نے ایک عجیب بہت اچھا نکتہ لکھا ہے وہ یہ فرماتے ہیں کہ اِنسان کام ہاتھ پاؤں سے کرے گا تھک جائے گا دماغ سے کرے گا تھک جائے گا اَور چھ گھنٹے آٹھ گھنٹے پندرہ گھنٹے بولتا جائے گا زبان ایسی چیز ہے یہ نہیں تھکتی، دماغ تھکا ہوا محسوس ہوگا ،کبھی یہ نہیں کہے گا کہ میری زبان بھی تھک گئی ہے میری زبان گھس گئی ہے وہ کہتے ہیں ایسی چیز بنائی ہے خدا نے اِس کے اَعصاب ایسے بنائے ہیں کہ یہ نہیں تھکتی ۔
تو بظاہر یہ ہے کہ (زبان کا کہا) کچھ بھی نہیں ہے لیکن شریعت کی نظر میں بہت کچھ ہے اَور  حقیقتًا بہت کچھ ہے کسی کو ایسی گالی دے دیتا ہے جس میں اُس کے'' نسب'' پر حرف آتا ہے تو اُسے تو پکڑلیا جائے گا اُس سے پوچھا جائے گا اُس کو سزا دی جائے گی ، معلوم ہوا کہ زبان سے کہی ہوئی بات پر گرفت قانونی بھی ہے اَور خدا کے یہاں تو ہے ہی ہے کسی کی آپ غیبت کرتے ہیں چغلی کھاتے ہیں جھوٹ بولتے ہیں اِن چیزوں پر خدا کی یہاں گرفت ہے۔
حضرت اَبوبکر   اَور '' زبان'' کوسزا  :
اِس میں بتائوں میں کہ اَبو بکر رضی اللہ عنہ کو ایک آدمی نے دیکھا کہ وہ اپنی زبان کو چبا رہے تھے دانتوں سے اُنہوں نے پوچھا کیا بات ہے اُنہوں نے فرمایا کہ بات یہ ہے  ھٰذَا الَّذِیْ اَوْرَدَنِی الْمَوَارِدَ (الْمَھَالِکَ )  ١  یہی زبان ہی تو ہے جس نے مجھے ایسی ایسی جگہوں پر پہنچایا ہے کہ اِنسان وہاں ہلاک ہوجائے ۔
مثال کے طورپر رسول اللہ  ۖ  کے سامنے زور سے بولنا منع ہے بلند آواز سے بولنا منع ہے اَور قرآنِ پاک میں آیت اُتری :  لَا تَرْفَعُوْا اَصْوَاتَکُمْ فَوْقَ صَوْتِ النَّبِیِّ  رسول اللہ  ۖ  کی 
   ١   شعب الایمان رقم الحدیث ٤٥٩٦
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 یہاں سارے اِسلام کے دُشمن ہیں : 8 1
4 یہاں کے لوگ باغیرت نہیں ،اپنا حکمران اَنگریز کو تسلیم کرلیا : 8 3
5 'زبان' نہ گھستی ہے نہ تھکتی ہے' دماغ' تھک جاتا ہے : 11 3
6 حضرت اَبوبکر اَور '' زبان'' کوسزا : 11 3
7 بلند آواز والے صحابہ ڈر گئے ،حضرت عباس کی آوازدَس میل دُور چلی جاتی تھی : 12 3
8 آپ ۖ کی طرف سے تسلی اَور بشارت : 13 3
9 زیادہ کام زبان سے اَنجام پاتے ہیں : 14 3
10 علمی مضامین سلسلہ نمبر٥٥ 15 3
11 اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 1
12 کرامت ِ حسّی : 24 11
13 قسط : ١٤ پردہ کے اَحکام 29 1
14 شرعی پردہ کے تین درجے : 29 13
15 پہلے درجہ کا ثبوت : 29 13
16 پردہ کے دُوسرے درجہ کا ثبوت : 30 13
17 پردہ کے تیسرے یعنی اَعلیٰ درجہ کے پردہ کا ثبوت : 31 13
18 پردہ کی قسموں میں اَصل پردہ تیسرے ہی درجہ کا ہے : 32 13
19 پردہ کے تینوں دَرجوں کے اَحکام اَور اُن کا باہمی فرق : 32 13
20 قسط : ١٠ سیرت خلفائے راشدین 33 1
21 قتالِ مرتدین اَور تجہیز جیش اُسامہ : 33 20
22 کرامت : 36 20
23 قسط : ٧اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 38 1
24 (١) ایک مدت ختم ہونے پرحاملین ِ صکوک میں نفع کی تقسیم : 39 23
25 فقہی اِعتبار سے اِس بحث کے تین مسئلے اَور اُن پر تبصرہ : 40 23
26 (٢) رأس المال کی واپسی کی ضمانت : 40 23
27 ہمارا تبصرہ : 43 23
28 حضرت آپاجان رحمة اللہ علیہا 50 1
29 شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمد مد نی 50 28
Flag Counter