Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2012

اكستان

22 - 65
زمانے کے تھے اُن میں اُس تنگی کے دَور کے حالات بھی بتلائے جن کا ذکر مناسب نہیں معلوم ہوتا اَور یہ کہ پھر آپ نے حضرت مولانا تاج محمود صاحب اَمروٹی قدس سرہ کو عریضہ تحریر فرمایا اَور جو عمل اُنہوں نے تحریر فرمایا تھا وہ بھی بتلایا اَور مجھے بھی اِس کی اِجازت عنایت فرمائی۔ اَور بھی باتیں اِسی قسم کی اِرشاد فرمائیں۔ رَحِمَہُ اللّٰہُ وَرَفَعَ دَرَجَاتِہ۔ آمِیْن ۔( بشکریہ ہفت روزہ خدام الدین حضرت لاہوری   نمبر)
مناسب معلوم ہوتا ہے کہ اِن دو حضرات کے باہمی تعلق اَور محبت سے متعلق کچھ تاریخی تحریر اَور واقعات اِس مضمون کے اِختتام پر ذکر کر دیے جائیں  :
حضرت مولانا اَحمد علی لاہوری   کی نظر میں حضرت اَقدس بانی ٔجامعہ کا مقام
١٩٥٠ء اور ١٩٦٠ء کے درمیان میں لاہور میں مقیم تھا اَور شارٹ ہینڈ بھی سیکھتا تھا ،اِس دَوران حضرت مولانا اَحمد علی صاحب لاہوری رحمة اللہ علیہ کی مجلس میں حاضری کی سعادت نصیب ہوتی رہتی تھی، ایک بار حضرت لاہوری  نے مجلس میں حضرت مولانا سیّد حامد میاں رحمة اللہ علیہ کے بارے میں یوں اِرشاد فرمایا کہ  : ''  اگر کسی نے زِندہ پیر دیکھنا ہو تو جامعہ مدنیہ چلا جائے اَور اُ ن کی زیارت کرے  ''
چونکہ میں اُس وقت اُس مجلس میںحاضر تھا اِس لیے حضرت رحمة اللہ علیہ کے یہ کلمات میں نے خود اپنے کانوں سے سنے۔ اِن دونوںاَکابر کا آپس میں کتنا گہرا تعلق تھا اِس کا اَندازہ لگانے کے لیے حضرت  کے یہ کلمات کافی ہیں ۔				دستخط  :  حکیم علی اَحمد 	دواخانہ مقدونیہ  جوہر آباد 	٣جولائی ١٩٩٦ئ	
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 یہاں سارے اِسلام کے دُشمن ہیں : 8 1
4 یہاں کے لوگ باغیرت نہیں ،اپنا حکمران اَنگریز کو تسلیم کرلیا : 8 3
5 'زبان' نہ گھستی ہے نہ تھکتی ہے' دماغ' تھک جاتا ہے : 11 3
6 حضرت اَبوبکر اَور '' زبان'' کوسزا : 11 3
7 بلند آواز والے صحابہ ڈر گئے ،حضرت عباس کی آوازدَس میل دُور چلی جاتی تھی : 12 3
8 آپ ۖ کی طرف سے تسلی اَور بشارت : 13 3
9 زیادہ کام زبان سے اَنجام پاتے ہیں : 14 3
10 علمی مضامین سلسلہ نمبر٥٥ 15 3
11 اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 1
12 کرامت ِ حسّی : 24 11
13 قسط : ١٤ پردہ کے اَحکام 29 1
14 شرعی پردہ کے تین درجے : 29 13
15 پہلے درجہ کا ثبوت : 29 13
16 پردہ کے دُوسرے درجہ کا ثبوت : 30 13
17 پردہ کے تیسرے یعنی اَعلیٰ درجہ کے پردہ کا ثبوت : 31 13
18 پردہ کی قسموں میں اَصل پردہ تیسرے ہی درجہ کا ہے : 32 13
19 پردہ کے تینوں دَرجوں کے اَحکام اَور اُن کا باہمی فرق : 32 13
20 قسط : ١٠ سیرت خلفائے راشدین 33 1
21 قتالِ مرتدین اَور تجہیز جیش اُسامہ : 33 20
22 کرامت : 36 20
23 قسط : ٧اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 38 1
24 (١) ایک مدت ختم ہونے پرحاملین ِ صکوک میں نفع کی تقسیم : 39 23
25 فقہی اِعتبار سے اِس بحث کے تین مسئلے اَور اُن پر تبصرہ : 40 23
26 (٢) رأس المال کی واپسی کی ضمانت : 40 23
27 ہمارا تبصرہ : 43 23
28 حضرت آپاجان رحمة اللہ علیہا 50 1
29 شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمد مد نی 50 28
Flag Counter