Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2012

اكستان

19 - 65
جمعیة علمائے اِسلام کے اِس موجودہ شکل میں اَحیاء کا کام حضرت مفتی صاحب کے ہاتھوں اِس طرح ہوا ہے کہ
''١٩٥٣ء کی تحریک ِ ختم ِ نبوت میں اِحتشام الحق تھانوی کے حکمران ٹولہ کے ساتھ اِتنے زیادہ قریبی اَور گہرے تعلقات تھے کہ جن کی وجہ سے اُن کی ذات بُری طرح مجروح ہوگئی اَور جمعیة علمائِ اِسلام کا قدیم ڈھانچہ بے جان ہو گیا اُس وقت اللہ تعالیٰ نے حضرت مولانا مفتی محمود صاحب مدظلہم کو توفیق مرحمت فرمائی،اِنہوں نے مصارف کا اِنتظام کیااَور حضرت شیخ التفسیر مولانا اَحمد علی کی اِعانت سے ملتان میں پہلی بار مغربی پاکستان کی سطح پر علماء کے بہت بڑے اِجتماع کا اِنتظام فرمایا اِس پر مجھے بھی مد عو فرمایا تھا۔ 
علماء کی اَز سر نو تنظیم پر سب کا اِتفاق تھا اَلبتہ اُسکے نام پر بہت بحث ہوتی رہی بالآخر ''جمعیة علمائِ اِسلام'' ہی نام تجویز ہوا۔ حضرت مولانا خیر محمدصاحب رحمة اللہ علیہ بھی، مولانا عبدالحنان صاحب ہزاروی اَور مولانا محمد نعیم صاحب لدھیانوی جو  قدیم جمعیةعلماء ِہند کے نظماء وغیرہ رہتے آئے تھے وہ بھی شریک تھے اَور عہدہ دار بھی (شریک) ہوئے۔ 
بہر حال جمعیة علمائِ اِسلام کااَز سر نو اِنتخاب عمل میں آیا اَور حضرت لاہوری اَمیر  قرار پائے۔ اِس کے بعد بھی جمعیة کی مجالس میں میں شریک ہوتا رہا حضرت مولانا عبداللہ صاحب دَرخواستی دامت برکاتہم بھی شرکت فرمانے لگے اَور بالآخر حضرت لاہوری کی وفات کے بعد آپ اَمیر قرار پائے۔ ''
اِس اِجمالی تاریخ کے ذکر کے بعد میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ جمعیة کی مجالس میں بسا اَوقات اِختلاف ِ رائے ہوجاتا تھا ایک دفعہ ایسے ہی اِختلاف کے وقت حضرت نے فرمایا کہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 یہاں سارے اِسلام کے دُشمن ہیں : 8 1
4 یہاں کے لوگ باغیرت نہیں ،اپنا حکمران اَنگریز کو تسلیم کرلیا : 8 3
5 'زبان' نہ گھستی ہے نہ تھکتی ہے' دماغ' تھک جاتا ہے : 11 3
6 حضرت اَبوبکر اَور '' زبان'' کوسزا : 11 3
7 بلند آواز والے صحابہ ڈر گئے ،حضرت عباس کی آوازدَس میل دُور چلی جاتی تھی : 12 3
8 آپ ۖ کی طرف سے تسلی اَور بشارت : 13 3
9 زیادہ کام زبان سے اَنجام پاتے ہیں : 14 3
10 علمی مضامین سلسلہ نمبر٥٥ 15 3
11 اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 1
12 کرامت ِ حسّی : 24 11
13 قسط : ١٤ پردہ کے اَحکام 29 1
14 شرعی پردہ کے تین درجے : 29 13
15 پہلے درجہ کا ثبوت : 29 13
16 پردہ کے دُوسرے درجہ کا ثبوت : 30 13
17 پردہ کے تیسرے یعنی اَعلیٰ درجہ کے پردہ کا ثبوت : 31 13
18 پردہ کی قسموں میں اَصل پردہ تیسرے ہی درجہ کا ہے : 32 13
19 پردہ کے تینوں دَرجوں کے اَحکام اَور اُن کا باہمی فرق : 32 13
20 قسط : ١٠ سیرت خلفائے راشدین 33 1
21 قتالِ مرتدین اَور تجہیز جیش اُسامہ : 33 20
22 کرامت : 36 20
23 قسط : ٧اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 38 1
24 (١) ایک مدت ختم ہونے پرحاملین ِ صکوک میں نفع کی تقسیم : 39 23
25 فقہی اِعتبار سے اِس بحث کے تین مسئلے اَور اُن پر تبصرہ : 40 23
26 (٢) رأس المال کی واپسی کی ضمانت : 40 23
27 ہمارا تبصرہ : 43 23
28 حضرت آپاجان رحمة اللہ علیہا 50 1
29 شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمد مد نی 50 28
Flag Counter