Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2012

اكستان

17 - 65
نام لے کر صاف کہہ دیں۔ جو صاحب ہمیں وہاں لے گئے تھے وہ مرحوم حضرت سے بھی عقیدت رکھتے تھے اُن سے ہم نے یہ کہا اَور بالآخر اُن کی کارروائیاں رُک گئیں، رسید بکیں وغیرہ روک دی گئیں، اُنہوں نے اَپنے مدرسہ کا نام ''جامعہ سعیدیہ'' رکھا اُس میں ہمیں بھی ممبر رکھا اَور ہم نے جامعہ کو علیحدہ کرلیا ۔میں سوچتا ہوں کہ یہ حضرت لاہوریکی اَصابت ِ رائے کے ساتھ'' صلابت'' کی بھی بات تھی۔ 
ہمدردی میں آپ نے یہیں بس نہیں کیا بلکہ آپ نے اِرشاد فرمایا کہ 
''مدرسہ کا نظام اِمارت پر مبنی ہونا چا ہیے۔ آپ نے فرمایا میرا چالیس سالہ تجربہ ہے کہ یہ لوگ جب کوئی کام چلنے لگتا ہے تو اُس میں دخل اَندازی کرتے ہیں اَور وہ کام ختم ہوجاتا ہے اِنہی تجربات کی بناء پر میں نے اَنجمن خدام الدین کی بنیاد اِمارت پر رکھی ہے۔''
 میں نے آپ کے اِرشاد کے مطابق اَپنے اَغراض و مقاصداَور اُصول و ضوابط ترتیب دیے اَور پیش کیے۔
'' آپ نے اَپنے دست ِ مبارک سے اِن کی اِصلاح فرمائی اَور جہاں ضوابط میں کسی نقطہ نظر سے غلطی ہوئی تھی وہاں تبدیلی فرمائی۔
 اِن اُصول و ضوابط کو رجسٹرڈ کرایا گیا اَور اِن ہی پر اَب تک جامعہ کا نظام چل رہا ہے۔  جَزَاہُ اللّٰہُ خَیْرًا وَّ اَعْظَمَ اَجْرَہ   اَور یہ تحریر بفضلہ میرے پاس موجود ہے۔ ''   ١  
سب کام آپ نے کیے اَور پوری توجہ فرمائی تو ہم نے درخواست کی کہ سرپرستی قبول فرمائیں  لیکن آپ نے رسمی سرپرستی کے بارے میں معذرت فرمائی اگرچہ عملاً جو کچھ کوئی سرپرست کرتا ہے وہ آپ ہمیشہ کرتے رہے۔ آپ کے لیے جامعہ کی شوریٰ کے اِجلاس وغیر ہ میںشرکت متعذر تھی، خدا م الدین    کا کام بہت زیادہ تھا، وَاردین  و  صادرین کی بہت کثرت تھی جن میں سالکین زیادہ ہوتے تھے، اَسفار  بھی ہوتے تھے اَور عمرہ کا سفر بھی فرماتے تھے۔ 
   ١   یہ تاریخی اَور متبرک تحریر اَب راقم الحروف کے پاس محفوظ ہے ، والحمدللہ ۔ محمود میاں غفرلہ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 یہاں سارے اِسلام کے دُشمن ہیں : 8 1
4 یہاں کے لوگ باغیرت نہیں ،اپنا حکمران اَنگریز کو تسلیم کرلیا : 8 3
5 'زبان' نہ گھستی ہے نہ تھکتی ہے' دماغ' تھک جاتا ہے : 11 3
6 حضرت اَبوبکر اَور '' زبان'' کوسزا : 11 3
7 بلند آواز والے صحابہ ڈر گئے ،حضرت عباس کی آوازدَس میل دُور چلی جاتی تھی : 12 3
8 آپ ۖ کی طرف سے تسلی اَور بشارت : 13 3
9 زیادہ کام زبان سے اَنجام پاتے ہیں : 14 3
10 علمی مضامین سلسلہ نمبر٥٥ 15 3
11 اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 1
12 کرامت ِ حسّی : 24 11
13 قسط : ١٤ پردہ کے اَحکام 29 1
14 شرعی پردہ کے تین درجے : 29 13
15 پہلے درجہ کا ثبوت : 29 13
16 پردہ کے دُوسرے درجہ کا ثبوت : 30 13
17 پردہ کے تیسرے یعنی اَعلیٰ درجہ کے پردہ کا ثبوت : 31 13
18 پردہ کی قسموں میں اَصل پردہ تیسرے ہی درجہ کا ہے : 32 13
19 پردہ کے تینوں دَرجوں کے اَحکام اَور اُن کا باہمی فرق : 32 13
20 قسط : ١٠ سیرت خلفائے راشدین 33 1
21 قتالِ مرتدین اَور تجہیز جیش اُسامہ : 33 20
22 کرامت : 36 20
23 قسط : ٧اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 38 1
24 (١) ایک مدت ختم ہونے پرحاملین ِ صکوک میں نفع کی تقسیم : 39 23
25 فقہی اِعتبار سے اِس بحث کے تین مسئلے اَور اُن پر تبصرہ : 40 23
26 (٢) رأس المال کی واپسی کی ضمانت : 40 23
27 ہمارا تبصرہ : 43 23
28 حضرت آپاجان رحمة اللہ علیہا 50 1
29 شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمد مد نی 50 28
Flag Counter