Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2008

اكستان

48 - 64
بہت ظلم کرچکے ہیں اوراُن کاحال بڑا اَبتر رہا ہے اوراپنی بداعمالیوں سے گویا وہ دوزخ کے پورے پورے مستحق ہو چکے ہیں ،وہ بھی جب رمضان کے پہلے اوردرمیانی حصے میں عام مسلمانوں کے ساتھ روزے رکھ کر اورتوبہ واِستغفار کرکے اپنی سیہ کاریوں کی کچھ صفائی اورتلافی کرلیتے ہیں تو اَخیر عشرہ میں جو دریائے رحمت کے جوش کا عشرہ ہے اللہ تعالیٰ دوزخ سے اِن کی بھی نجات اوررہائی کافیصلہ فرمادیتے ہیں ۔ 
اِس تشریح کی بناء پر رمضان المبارک کا ابتدائی حصہ''رحمت''درمیانی حصہ ''مغفرت''اور آخری حصہ میں ''جہنم سے آزادی''کا تعلق ترتیب واراُمت ِمسلمہ کے اِن مذکورہ بالا تین طبقوںسے ہوگا ۔اس ماہ کا ہر عشرہ خاص اہمیت کا حامل ہے چنانچہ پہلا عشرہ سراسر رحمت ہے ، دُوسرا عشرہ دن ورات مغفرت کا عشرہ ہے اورآخری عشرہ دوزخ سے آزادی کے لیے ہے، اِس لیے اِس ماہ کی دل وجان سے قدر کریں اورمذکورہ تمام فضائل حاصل کرنے کی فکرکریں ورنہ گیا وقت ہاتھ نہیں آتا، جو کچھ حاصل کرنا ہے جلدی کرلیں ورنہ آخرت میں پچھتانے سے کچھ نہ ہوگا۔
٭  رسول کریم  ۖ نے اِس خطبہ میں رمضان المبارک میں چار کاموں کے کرنے کی بڑی اہمیت کے ساتھ تاکید فرمائی ہے جو مبارک مہینہ کے دستور العمل کی حیثیت رکھتے ہیں، اِس لیے اِن کا اہتما م بہت ضروری اورلازمی ہے، وہ چار کام یہ ہیں  : 
(١)   لَآاِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ  کا وِرد رَکھنا(٢)  اللہ تعالیٰ سے اپنی مغفرت مانگتے رہنا (٣)  جنت کا سوال کرنا (٤)  دوزخ سے پناہ مانگنا
پہلی چیز یعنی  '' لَآاِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کا وِرد ''یہ بہت ہی مبارک کلمہ ہے ۔ایک حدیث میں اِس کوتمام اَذکار سے افضل بتلایا گیا ہے اوردُوسری احادیث میں اِس کے اوربھی بڑے بڑے فضائل آئے ہیں ۔ اِس کی فضیلت سمجھنے کے لیے اِتنا کافی ہے کہ نوے (٩٠) بر س کا کافر و مشرک بھی اگر سچے دل سے ایک بار یہ کلمہ پڑھ لے تو وہ اُسی لمحہ گناہوں سے ایسا پاک وصاف ہو جاتا ہے جیسے ماں کے پیٹ سے پیدا ہونے والا بچہ گناہوں سے پاک ہوتا ہے، یہ خدائے پاک کی بڑی رحمت ہے جو اُس نے اپنے بندوں پر بہت ہی عام فرمارکھی ہے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 عجم کے بڑے بڑے امام : 6 3
5 آیت کا مصداق امام اعظم پہلے 7 3
6 وہبی درجے (صحابہ ،تابعین اورتبع تابعین ) : 7 3
7 نبی کی صحبت اور زمانہ کی قربت کی وجہ سے اِن کو رِیاضتوں کی ضرورت نہ پڑی 7 3
8 خیر القرون کے بعد والے حضرات کی نبی علیہ السلام سے رُوحانی نسبت 8 3
9 حضرت عیسٰی علیہ السلام نبی علیہ السلام ہی کے بتلائے ہوئے اُمور انجام دیں 8 3
10 3جب کافر ہی نہیں رہیں گے تو اُن کے کھانے کوسُور بھی نہیں رہیں گے 9 3
11 صحابہ والی اَفضلیت کسی کو حاصل نہیں ہو سکتی : 9 3
12 اِس رُوحانی تعلق کا ظہور کب اور کہاں ہو گا؟ 9 3
13 اُمت کے صالح علماء کا درجہ : 9 3
14 '' اَمر بالمعروف ''کافی نہیں ''نہی عن المنکر'' بھی ضروری ہے 10 3
15 ''مجدد'' اور'' تجدید ''کا مطلب : 10 3
16 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
17 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
18 تقریب ختم ِ بخاری شریف 18 1
19 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 28 1
20 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کاجہیز : 28 19
21 ولیمہ : 28 19
22 کام کی تقسیم : 28 19
23 اَولاد : 28 19
24 عورتوں کے رُوحانی امراض 31 1
25 عورتیں بھی کامل ہوسکتی ہیں : 31 24
26 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 34 1
27 گلدستۂ اَحادیث 42 1
28 چاہیے : 42 27
29 ایسی چار چیزیں جن کا ملنا دُنیا وآخرت کی بھلائی کاملناہے 42 27
30 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اوربرکتیں 44 1
31 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 44 30
32 صدرجمعیت علما ئے ہند 50 1
33 حضرت مولاناسید محمداَرشد صاحب مدنی دامت برکاتہم 50 32
34 کیاوہ عافیہ صدیقی ہے؟ 58 1
35 دینی مسائل 62 1
36 طلاق تین قسم کی ہوتی ہے : 62 35
37 ۔ طلاق ِبائن : 62 35
38 32 ۔ طلاق ِمغلظہ : 62 35
39 3 ۔ طلاق ِرجعی : 62 35
40 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter