ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2008 |
اكستان |
|
دینی مسائل ( طلاق کی قِسمیں ) طلاق کی قِسمیں : طلاق تین قسم کی ہوتی ہے : 1۔ طلاق ِبائن : ایسی طلاق جس میں نکاح بالکل ٹوٹ جاتاہے اوردوبارہ نکاح کیے بغیراُس شوہرکے ساتھ عورت کا رہناجائزنہیں۔ اگرمرداورعورت دونوں اکٹھے رہنے پرراضی ہوں توپھردوبارہ سے نکاح کرناپڑے گا۔ ایسی طلاق کو''طلاقِ بائن ''کہتے ہیں۔ 2 ۔ طلاق ِمغلظہ : وہ طلاق جس میں نکاح ایساٹوٹتاہے کہ مردوعورت دوبارہ آپس میں نکاح بھی کرناچاہیں توعدت کے بعدپہلے عورت کوکسی دُوسرے مردسے نکاح کرناپڑے گا اوراُس سے کم اَزکم ایک مرتبہ صحبت بھی ہوجس میںاِنزال شرط نہیں ہے۔ پھرجب دُوسراشوہر بھی طلاق دے دے یااُس کی موت ہوجائے تب عدت کے بعد پہلے شوہرسے نکاح ہوسکے گا۔ ایسی طلاق کو'' طلاق ِمغلظہ ''کہتے ہیں۔ 3 ۔ طلاق ِرجعی : وہ طلاق جس میں نکاح فوراً نہیں ٹوٹتا۔ صاف اورصریح لفظوں میں ایک یادو طلاق دینے کے بعد اگر مردکوپشیمانی ہو توپھرسے نکاح کرناضروری نہیں۔ دوبارہ نکاح کیے بغیرشوہرعورت کورکھ سکتاہے اورپھرمیاں بیوی کی طرح رہنے لگیں تودُرست ہے، اِس کورجوع کرناکہتے ہیں۔ البتہ اگرشوہرطلاق دے کراُس پرقائم رہا اور اُس نے طلاق سے رُجوع نہیں کیا توجب طلاق کی عدت گزرجائے گی تب نکاح ٹوٹ جائے گا اورعورت جدا ہوجائے گی اورجب تک عدت نہ گزرے تب تک رکھنے نہ رکھنے دونوں باتوں کااِختیارہوتاہے، ایسی طلاق کو''رجعی طلاق'' کہتے ہیں۔